کامرس اور صنعت کی وزارتہ
جناب پیوش گوئل کا کہنا ہے کہ ملک کی برآمدات اور درآمدات مثبت رجحانات کے حامل ہیں، تجارتی خسارہ کم ہو رہا ہے
جناب گوئل نے کہا کہ مرچنڈائز ایکسپورٹ فرام انڈیا اسکیم (ایم ای آئی ایس)، کیلئے 2 کروڑ روپے کی حد مقرر کرنے سے98فیصد برآمدکار متاثر نہیں ہوں گے
وزیرموصوف نے ایکسپورٹ پروموشن کونسلوں سے ملاقات کی
Posted On:
04 SEP 2020 10:00AM by PIB Delhi
نئی دلی، 4ستمبر، صنعت و تجارت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج مختلف ایکسپورٹ پروموشن کونسلوں کے عہدیداروں سے ملاقات کی، جس میں ملک کی عالمی تجارت، بنیادی صورتحال اور برآمدکاروں کو درپیش مسائل سے متعلق امور پر بات چیت ہوئی۔ جناب گوئل خاص طور پر لاک ڈاؤن کے دوران ایکسپورٹ پرموشن کونسلوں کے نمائندوں سے لگاتار بات چیت کر رہے ہیں۔ کامرس سکریٹری ڈاکٹرانوپ وادھوان ، غیر ملکی تجارت کے ڈائرکٹر جنرل جناب امت یادو اور وزارت کے دیگر اعلیٰ افسران میٹنگ میں موجود تھے۔
اپنے افتتاحی کلمات میں وزیر موصوف نے کہا کہ ملک کی برآمدات اور درآمدات مثبت رجحانات کی حامل ہیں۔ برآمدات عالمی وبا کی وجہ سے اس سال اپریل میں انتہائی نیچے چلے جانے کے بعد پچھلے سال کی سطح پر واپس لوٹ رہی ہے۔ درآمدات کا مثبت پہلو یہ ہے کہ کیپٹل سامان کی درآمدات میں کمی نہیں آئی ہے اور جن چیزوں کی درآمدات میں کمی آئی ہے، وہ خام اشیا، سونا اور کھاد تک محدو دہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تجارتی خسارےمیں خاطرخواہ کمی آ رہی ہے اور عالمی تجارت میں ہماری حصہ داری بہتر ہو رہی ہے۔ یہ سب ہماری مضبوط سپلائی چین اور ہمارے برآمدکاروں کی سخت محنت کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ ہم زیادہ سے زیادہ لائق اعتبار اور بہترین تجارتی ڈاٹا تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ ملک اسی مطابقت سے بہتر منصوبہ بندی اور پالیسی سازی کر سکے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ بھرپور توجہ کیلئے 24 اشیا ساز سیکٹروں کی نشاندہی کی گئی ہے، جو توسیعی صلاحیتوں، سرگرمیاں بڑھانے، معیار بلند کرنے اور عالمی تجارت اور ویلیو چین میں ہندوستان کی ساجھیداری بڑھانے کے حامل ہیں۔ یہ سیکٹر درآمداتی متبادل فراہم کرنے اور برآمدات کو مہمیز لگانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
مرچنڈائز ایکسپورٹ فرام انڈیا اسکیم (ایم ای آئی ایس) میں حالیہ تبدیلیوں کے تعلق سے وزیر موصوف نے کہا کہ دو کروڑ روپے کی حد مقرر کرنے سے 98فیصد برآمد کار متاثر نہیں ہوں گے، جو اس اسکیم کے تحت فائدے کے دعویدار ہیں۔ حکومت برآمداتی اشیا پر محصولات یا ٹیکس معاف کرنے کا اعلان کر چکی ہے اور ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے، جو یہ طے کرےگی کہ برآمداتی پیداوار پر محصولات یا ٹیکس معاف کرنے کی حدیں کیا ہوں گی۔ یہ نئی اسکیم طے شدہ محصولات اور ڈیوٹیوں کی رقم لوٹائے گی، جو برآمد کار ادا کر چکے ہوں گے۔
وزیر موصوف نے ایکسپورٹ پروموشن کونسل کے عہدیداروں کو درپیش آزمائشوں، ان کے تجربات اور تجاویز سے گزرنے کے بعد ان کے مفید خیالات جاننے کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ بڑے اراکین بعض اوقات برآمدکاروں کو پیش آنے والی مشکلات کاادراک نہیں کر پاتے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ بعض شعبے جو بنیادی طور پر صوابدیدی اخراجات پر انحصار کرتے ہیں، وہ زبردست دبا ؤ میں ہیں۔ جناب گوئل نے وعدہ کیا کہ وہ ہر ممکن حد تک برآمدکاروں کی مدد کریں گے اور صنعت و تجارت کی وزارت کے دائرے سے باہر بھی متعلقہ محکموں سے ان امور پر رجوع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی اقتصادی زون کے امور کو وزارت مالیات زیر غور لا رہی ہے۔انہوں نے برآمدکاروں سے کہا کہ ہندوستانی اشیا سازی کے فروغ کیلئے جو اسٹیئرنگ کمیٹی بنائی گئ ہے، اس کے ساتھ معاملات کریں۔
*************
( م ن ۔ ع س۔ ک ا(
U. No. 5074
(Release ID: 1651220)
Visitor Counter : 274