کامرس اور صنعت کی وزارتہ

برآمدکاروں کو ایکسپورٹ پر دستیاب ایم ای آئی ایس فوائد پر حد

Posted On: 02 SEP 2020 11:17AM by PIB Delhi

 

نئی دلّی  ،  2 ستمبر 2020 / بھارت سے مرکنڈائز برآمدات کی اسکیم (ایم ای آئی ایس) کے تحت کل فوائد پر ایک حد مقرر کردی گئی ہے۔  غیرملکی تجارت کے ڈائریکٹوریٹ جنرل (ڈی جی ایف ٹی) کی طرف سے کل شام جاری کیے گئے ایک اطلاع نامے میں کہا گیاہے کہ  اسکیم کے تحت کسی آئی ای سی ہولڈر کو، جو کُل فائدہ دیا جاسکتا ہے، وہ 01.09.2020  سے  31.12.2020  کے درمیان کی گئی برآمدات  کا ، فی  آئی ای سی دو کروڑ روپے سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔ مزید یہ جانکاری دی گئی ہے کہ کوئی بھی آئی ای سی ہولڈر، جس نے 01.09.2020 سے ایک سال پہلے کی گئی کوئی بھی برآمدات نہ کی  ہوں یا یکم ستمبر کو یا اس کے بعد حاصل کی گئی کسی بھی  نئی آئی ای سی   کے لیے  کوئی برآمدات نہ کی ہوں،  وہ ایم ای آئی سی کے تحت کوئی دعوی کرنے کی اہل نہیں ہوگی۔اس کے علاوہ ایم ای آئی ایس اسکیم 01.01.2021 سے  واپس لے لی گئی ہے۔  مزید برآں، ایم ای آئی ایس اسکیم یکم جنوری 2021 سے واپس لے لی جائے گی۔ مذکورہ میٹنگ میں مزید معکوسی نظر ثانی کی گنجائش ہوگی، تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جاسکے کہ یکم ستمبر 2020 سے 31دسمبر 2020 کے دوران کی مدت میں ایم ای آئی ایس کے تحت داخل ہونے والے مجموعی حکم یا دعویداری حکومت کی جانب سے متعین کردہ تشخیص تخصیص سے متجاوز نہ کرجائیں۔ یہ تخصیص 5000 کروڑ روپے کے بقدر متعین کی گئی ہے۔

یہ تخمینہ لگایا گیا ہے کہ ایم ای آئی ایس کے برآمدکاروں کے دعوے، تبدیلیوں کے بعد غیرموثر ہوجائیں گے۔  غیرموثر برآمد کار ، جو اپنی مصنوعات کی قیمتیں طے کرنے میں ایم ای آئی ایس میں پہلے سے شامل ہیں، انہیں کسی بھی تبدیلی یا غیریقینی صورت حال کا سامنا نہیں ہے۔ کیونکہ  نہ تو مصنوعات کی  شمولیت اور نہ ہی ایم ای آئی ایس کی شرحیں تبدیل کی جائیں گی۔ ایم ای آئی ایس کی اختتامی تاریخ   کے چار مہینے کے ایک پیشگی نوٹس کے تحت مستقبل میں قیمتیں طے کرنے کے فیصلوں کے لیے  یقینی صورت حال  فراہم کی گئی ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 ( م ن  ۔ اس۔ت ع )

  

U.NO. 5016



(Release ID: 1650593) Visitor Counter : 232