نیتی آیوگ

نیتی آیوگ نے برآمد تیاری عدد اشاریہ (ای پی آئی( پر رپورٹ جاری کی

Posted On: 26 AUG 2020 1:53PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،26اگست  2020/ نیتی آیوگ نے ای پی آئی کے چار ستون-پالیسی ، پیشہ ورانہ ایکو سسٹم ، ایکسپورٹ ایکو سسٹم اور ایکسپورٹ کارکردگی اور 11 ذیلی ستون-ایکسپورٹ پرموشن پالیسی  ، بین الاقوامی فریم ورک، کاروباری ماحول، بنیادی ڈھانچہ ،  ٹرانسپورٹ کنیکٹی ویٹی ، سرمایے تک رسائی ، برآمدی بنیادی فریم ورک ، ٹریڈ سپورٹ ، آر این ڈی بنیادی ڈھانچہ ، برآمدی   گوناگونیت اور ترقی اورینٹیشن شامل ہیں۔

نیتی آیوگ کے نائب چیئرمین ڈاکٹر راجیو کمار نے کہا، ’’ہندستانی معیشت نے عالمی پیمانے پر ایک مضبوط برآمد کار بننے کی عظیم صلاحیت ہے۔ اس صلاحیت کا استعمال کرنے کے لئے یہ اہم ہے کہ  ہندستان اپنی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی جانب مڑے اور انہیں برآمداتی کوششوں میں  اہم شراکت دار بنائے۔  اس ویژن کو حاصل کرنے کی ایک کوشش میں  برآمد تیاری  عدد اشاریہ  2020 ریاستوں کے امکانات  اورصلاحیتوں کا  تجزیہ کرتا ہے۔ ایسی امید کی جاتی ہے کہ  اس  عدد اشاریہ کے  وسیع  نظریہ تمام   مستفدین  اور اسٹیک ہولڈروں کو قومی  اور ذیلی ، قومی  دونوں ہی سطحوں پر برآمد  ایکوسسٹم کو  مستحکم کرنے کے لئے  راستہ    صاف کریں گےاور رہنمائی کریں گے۔

نیتی آیوگ کے  چیف ایگزیکٹیو افیسر امیتابھ کانت نے کہا کہ  ایکسپورٹ تیاری   عدد اشاریہ  ذیلی قومی  سطح پر  برآمد  اتی  فروغ  کے لئے  اہم   خصوصی   شعبوں کی پہنچان کے لئے   ایک ڈیٹا    پر مبنی   کوشش ہے۔  تمام ر یاستوں اور مرکز ل  کے زیر انتظام علاقوں کا   ان اہم  معیارات پر تجزیہ کیا گیا ہے جو پائیدار ، برآمداتی فروغ   حاصل کرنے کے لئے کسی بھی روایتی    اقتصادی  اکائی کے لئے   فیصلہ کن ہے۔ یہ عدد اشاریہ   برآمداتی فروغ  کے سلسلہ میں  علاقائی   کارکردگی کے  معیارات کے لئے  ریاستی  سرکاروں کے لئے    ایک معاون   رہنما ہوگا۔

ای پی آئی کے فریم ورک میں  ، پالیسی ، پیشہ ورانہ    ایکوسسٹم  نیتی آیوگ میں مسابقتی  ادارے کی شراکت داری میں آج برآمدی تیاری  عدد اشاریہ    ای پی آئی  2020 پر رپورٹ جاری کی۔ ہندستانی  ریاستوں کی  درآمدی تیاری   اور تیاری کی   جانچ کرنے کے لئے  اس رپورٹ کے ذریعہ ای پی آئی کا مقصد  چیلنجوں اور مواقع کی پہنچان کرنا ، سرکاری  پالیسیوں کی اثر اندازی کو بڑھانا اور ایک سہل ضابطہ   ڈھانچہ کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

اس ایڈیشن کے ساتھ ای  پی آئی نے یہ  دکھایا ہے کہ  زیادہ تر ہندستانی ریاستوں نے  ایکسپورٹ برآمد گونانیت، ٹرانسپورٹ  رابطے  اور بنیاد ی ڈھانچے کی ذیلی  ستونوں نے  اوسطاً اچھی کارکردگی پیش کی۔ان تینوں  ذیلی   ستونوں میں  ہندستانی ریاستوں کا اوسط رپورٹ   50 فی صد ، اس کے علاوہ    ایکسپورٹ  ڈائرسیٹی فکیشن اور نقل و حمل رابطے میں کم از کم اسٹینڈرڈ یویایشن کو دیکھتے ہوئے اوسطوں کو غیر مساوی طور سے کچھ زیادہ  اچھی کارکردگی کرنے والوں کے ذریعہ   بلند ترین  نہیں کیا گیا ہے۔  تاہم  ہندستانی ریاستوں کو برآمد اتی مسابقتی نے سدھار لانے کے لئے  اہم  عوامی پر بھی   فوکس کرنا چاہئے۔

کل ملاکر ، زیادہ ساحلی  ریاستیں  بہترین کارکردگی پیش کرنے والوں میں سےایک  ہیں۔گجرات ، مہاراشٹر اور تمل ناڈو بالترتیب سرفہرست تین مقامات پر قابض ہیں۔ چوٹی کی دس  کی رینکنگ میں 8 میں سے 6 ریاستیں شامل ہیں جو برآمد  کو بڑوا دینے کے لئے مضبوط باصلاحیت اور سہل عوامل کی موجودگی کی اشارہ کرتی ہیں۔ زمین سےگھری ہوئی ریاستوں میں کارکردگی بہترین رہی ہے۔  جس کے بعد تلنگانہ  اور ہریانہ کا مقام ہے۔  ہمالیائی ریاستوں میں  اتراکھنڈ بہترین کارکردگی  کرنے والی ریاستیں ، جس کے بعد  تریپورہ  اور ہماچل پردیش کا مقام ہے۔  مرکز کے زیر انتظام  علاقوں میں  دہلی نے سب سے اچھا مظاہرہ  کیا ہے جس کے بعد گووا اور چندی گڑھ ہیں۔

گروتھ اورینٹیشن  ذیلی ستون کے تحت متعدد  شمال مشرقی   ریاسیں  اپنے   ملک کی  مصنوعات باسکٹ پر  توجہ مرکوز کرنے کے ذریعہ    برآمد میں  اضافہ کرنے میں اہل رہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے  کہ  ایسے باسکٹوں (جیسے مسالوں) کا مرکوز ترقی ایک طرف  ایکسپورٹ کو بڑھاوا دیتا ہے  تو ان ریاستوں میں کسانوں کی آمدنی میں  بھی  اضافہ کرسکتا ہے۔

 رپورٹ یہ بھی اجاگر کرتی ہے کہ  ایکسپورٹ اورینٹیشن اور تیاری صرف خوشحال ریاستوں تک ہی محدود نہیں ہے۔ ابھرتی ہوئی ریاستیں بھی  محرک ایکسپورٹ پالیسی  اقدام کرسکتی ہیں، وہاں فنکشنل پروموشنل کونسل ہوسکتی ہے اور اپنی ایکسپورٹ کو بڑھانے کے لئے  قومی  لوجسٹیکل پلان  یا منصوبہ کے ساتھ تال میل  بٹھاسکتے ہیں۔ چھتیس گڑھ اور جھارکھنڈ زمین سےگھری  ہوئی دو ریاستیں ہیں جنہوں برآمد کو بڑھاوا دینے کے لئے کئی طریقے   شروع کئے ہیں۔ اسی طرح کی سماجی، اقتصادی چیلنجوں کا سامنا کررہے  دیگر ریاست  بھی چھتیس گڑھ اور جھارکھنڈ کے ذریعہ  کئے گئے  اقدام پر غور کرسکتےہیں اور اپنی برآمد کو بڑھانے کے لئے  انہیں نافذ کرسکتے ہیں۔

ای پی آئی کےآخری ڈھانچے ریاستوں ،  یو ٹی اور ایگزم بینک ، آئی آئی ایف ٹی جیسی تنظیموں سے لازمی فیڈ بیک پر مبنی تھیں۔ اعدادوشمار خصوصی طور پر ریاستی سرکاروں کےذریعہ   مہیا کرائے گئے ہیں۔ کچھ اشارویوں کے لئے  ریزرو بینک آف انڈیا، ڈی جی سی آئی ایس اور مرکزی وزارتوں  سے رابطہ کیا گیا۔

ان چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لئے خصوصی عملی منصوبوں پر زور دیئے جانےکی ضرورت ہے؛ برآمداداتی  بنیادی ڈھانچے کی  ایک مشترکہ ترقی ، صنعتی ،تعلیمی میدان رابطے کا  استحکام  اور اقتصادی  ڈپلومیسی سے کے لئے   ریاستی سطح کی  شراکت داری۔ ان عملی منصوبوں کی تعمیر نو ، ڈیزانوں اور علاقائی مصنوعات کے لئے  معیارات کے ذریعہ اور مرکز سے مجموعی امداد کے ساتھ ایسی مصنوعات کے لئےنئے تجرباتی معاملے  مہیا کرانے کے لئے  اختراعی  ڈیزانوں کے استعمال کے ذریعہ مدد کی جاسکتی ہے۔

رپورٹ کے نتائج کی بنیاد پر ایکسپورٹ پرموشن کو تین بنیادی   چیلنجوں کا سامنا ہے-1، ایکسپورٹ ، انفراسٹرکچر میں علاقائی  اور بین علاقائی اختلافات ، 2-ریاستوں کے درمیان کم   تجارتی  تعاون اور 3 گروتھ اورینٹیشن ، پیچیدہ اور انوکھی برآمد کو بڑھاوا  دینے کے لئے  ریسرچ  اور ڈیولپمنٹ بنیادی ڈھانچے کی کمی۔

 آتم نربھر بھارت پر   توجہ  مرکوز کرنے کے ذریعہ   ہندستان کو ایک ترقی یا فتہ معیشت بنانے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے ، تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے برآمدات کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ ای  پی آئی  بیش قیمت   نظریہ  اور دوراندیشی مہیا کراتا ہے  ، کہ کس طرح ریاست   اس ہدف کو حاصل کرسکتی ہے۔

فریم ورک

چار ستونوں اور ان میں سے ہر ایک کے انتخاب کے پیچھے مقصد کو ذیل میں دیا گیا ہے۔

(i)پالیسی: ایک وسیع کاروباری  پالیسی  برآمدات اور درآمد کے لئے  ایک عملی   پالیسی  سمت  فراہم کرتی ہے۔

(ii)۔پیشہ ورانہ ایکو سسٹم: ایک  اہل پیشہ ورانہ  ایکوسسٹم  ریاستوں کو  سرمایہ    کی طرف  راغب کرنے میں مدد کرسکتی ہے  اور فرد خاص کے لئے  اسٹارٹ اپس  شرو ع کرنے کے لئے ایک باصلاحیت  بنیادی ڈھانچے کے  تعمیر کرسکتی ہے۔

(iii)۔ برآمداتی ایکو سسٹم:   اس ستون کا مقصد کاروباری ماحول کا جائزہ لینا ہے  جو برآمدات کے لئے  مخصوص ہے۔

(iv)۔  ایکسپورٹ  پرموشن: یہ صرف آؤٹ پٹ پر  مبنی ستون ہے اور ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کی برآمداتی موجودگی کی  پہنچ کی  جانچ کرتا ہے۔

رپورٹ  یہاں سے حاصل کریں:

https://niti.gov.in/sites/default/files/2020-08/Digital_ExportPreparednessIndex2020_0.pdf

لانچ تقریب کا لنک درج ذیل ہے۔

https://www.youtube.com/watch?v=pQlW73yV4lY

 

م ن۔ ش ت ۔ ج

Uno-4829


(Release ID: 1648916) Visitor Counter : 247