پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

اس سال 20 اپریل سے تیل و گیس کے شعبے میں 5.88 لاکھ کروڑ روپے کی متوقع لاگت سے 8،363 پروجیکٹ شروع کردیئے گئے ہیں


ان پروجیکٹوں سے تقریباً 33.8 کروڑ کام کے دن پیدا ہونے کی امید ہے

پٹرولیم صنعت نے 'بحران کو موقع' میں تبدیل کردیا ہے اور وہ روزگار پیدا کرنے اور ترقی کو بحال کرنے کے لئے مشن موڈ پر کام کرنے کی کوشش کر رہی ہے

Posted On: 25 AUG 2020 6:20PM by PIB Delhi

تیل اور گیس کی صنعت نے وبائی مرض سے متعلق تمام ایس او پی عمل کرتے ہوئے بیس اپریل 2020 سے معاشی سرگرمیاں، 8،363 پروجیکٹس شروع کر دئیے ہیں جن کی متوقع لاگت 5.88 لاکھ کروڑ روپے ہے۔

تیل اور گیس سی پی ایس ای اور جے وی / ذیلی کمپنیوں کے ان پروجیکٹوں میں ریفائنری پروجیکٹ ، بائیو ریفائنریز ، ای اینڈ پی پروجیکٹس ، مارکیٹنگ کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے ، پائپ لائنز ، سی جی ڈی پروجیکٹس ، ڈرلنگ / سروے کی سرگرمیاں شامل ہیں۔ تیل اور گیس سی پی ایس ای / جے وی کے بڑے 25 جاری پروجیکٹس جن کی متوقع لاگت 1،67،248 کروڑ روپے ہے اور اس کی پونجی لاگت 7861 کروڑ روپے لاگت آئے گی جس کے نتیجے میں 76،56،825 کام کے دن پیدا ہوں گے۔

پٹرولیم اور قدرتی گیس اور فولاد کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان تیل و گیس کمپنیوں کے جاری تمام پروجیکٹوں کا گہرائی سے جائزہ لے رہے ہیں ۔ وزیر موصوف کے ویژن کے تحت پٹرولیم صنعت نے 'بحران کو موقع' میں تبدیل کردیا ہے اور وہ روزگار پیدا کرنے اور ترقی کو بحال کرنے کے لئے مشن موڈ پر کام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ تیل اور گیس کے ادارے اپنے رول میں جنگی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں اور تیل اور گیس کی صنعت کے ذریعے پہلے سے دکھائی جانے والی معاشی بحالی میں اپنا تعاون پیش کر رہے ہیں۔ مزید یہ کہ تیل اور گیس کا شعبہ معاشی نمو کا ایک اہم محرک ہے اور اس وجہ سے یہ منصوبے قومی معیشت کو فروغ دیتے ہیں اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے ، مادی نقل و حرکت کو متحرک کریں گے۔

ان پروجیکٹوں کی کل متوقع لاگت میں سے مالی سال 2020-21 میں تقریباً 120 لاکھ کروڑ روپے پونجی لاگت کے طور پر خرچ کرنے کا ہدف ہے۔ مالی سال 2020-21 (15.08.2020 تک) ، تقریباً 26576 کروڑ روپئے کی پونجی لاگت پہلے ہی آچکی ہے۔ مزید ، مالی سال 2020-21 (15.08.2020 تک) کے دوران ، اس عرصے کے دوران لیبر اکاؤنٹ پر تقریباً  3،258 کروڑ روپئے کی ادائیگی ہوئی ہے۔

ان 8363 پروجیکٹوں کی تکمیل کے لئے مجموعی طور پر تقریبا 33.8 کروڑ کام کے دن (براہ راست اور بالواسطہ) پیدا ہونے کی توقع ہے ، جن میں سے مالی سال 2020- میں 9.76 کروڑ سے زیادہ کام کے دن پیدا کرنے کا ہدف ہے۔ مالی سال 2020-21 میں (15.08.2020 تک) ، تیل اور گیس کے ان منصوبوں پر عمل درآمد میں پونجی لاگت کے ذریعہ 2.2 کروڑ سے زیادہ کام کے دن پیدا کئے گئے ہیں۔

تیل اور گیس کمپنیوں نے بتایا ہے کہ مالی سال 2020-21 میں انہوں نے تقریباً 41،672 کروڑ روپئے کے روزگار پر مبنی اوپیکس (آپریٹنگ اخراجات) کا منصوبہ بنایا ہے جس میں سے 11،296 کروڑ روپئے پہلے ہی خرچ ہوچکے ہیں۔ 41،672 کروڑ روپئے کے اس اوپیکس میں لگ بھگ 14.5 کروڑ کام کے دن (براہ راست / بالواسطہ) پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔ مالی سال 2020-21 (15.08.2020 تک) ، اوپیکس کے ذریعہ تقریباً 4. 4 کروڑ کام کے دن براہ راست / بالواسطہ پیدا ہوئے ہیں۔

مالی سال 2020-21 میں تیل اور گیس کمپنیوں کے ذریعہ تقریبا 1.62 لاکھ کروڑ ( پونجی خرچ اور روزگار پر مبنی اوپیکس) خرچ کرنے کا ہدف ہے جس میں چوبیس کروڑ کام کے دن براہ راست اور بالواسطہ طور پر پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔ یہ بھارتی معیشت کی بحالی میں اہم رول ادا کریں گے اور اس سے ملک کے لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی فراہم ہوں گے۔

 

 

************

 

م ن۔ن ا ۔م ف 

 (25-08-2020)

U: 4811



(Release ID: 1648650) Visitor Counter : 156