سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ہند –امریکہ ورچوول نیٹ ورک برائے کووڈ-19 کے لئے ایوارڈز کا اعلان

Posted On: 18 AUG 2020 10:11AM by PIB Delhi

نئی  دہلی18 اگست 2020 ۔ہندوستان اور امریکہ کے محققین پر مشتمل آٹھ ذوقومی ٹیموں کو ہند- امریکہ  ورچوول نیٹ ورک کے ذریعہ  کووڈ-19    بیماری  کے پیتھوجینیسس اور اس سے نمٹنے کے طریقو ں پر جدیدترین تحقیق  کے لئے ایوارڈز سےسرفراز کیا گیاہے۔ان کے تحقیق کے شعبوں میں  اینٹی وائرل کوٹنگس ، ایمیون ماڈیولیشن  ، گندے پانی میں سارس سی او وی -2  کا پتہ چلانے ، بیماری کی دریافت کے میکانزم تیار کرنے ،  معکوس جینیاتی حکمت عملی مرتب کرنے اور اور مختلف رُخ پر دوائیں تجویز کرنے  کی سرگرمیو ں کا احاطہ  کیا جائے گا۔

          ہند –امریکہ سائنس اینڈ ٹکنالوجی فورم ( آئی یو ایس ایس  ٹی ایف )  نے ہند- امریکہ  ورچوول  نیٹ ورک برائے کووڈ -19 کے لئے ہندوستان اور امریکہ  کے  سرکردہ  محققین  پر مشتمل  آٹھ ذوقومی ٹیموں کے لئے ایوارڈ زکا اعلان کیا ہے۔ یہ ٹیمیں  کووڈ-19  عالمی وبا اور دوسری ابھرتے ہوئے عالمی چیلنجوں   کا حل ڈھونڈنے کے لئے طبی اور سائنسی کمیونٹی کی کوششوں  کے ساتھ اشتراک کررہی ہیں۔ آئی یو ایس ایس ٹی ایف  ایک خودمختار باہمی تنظیم ہے ،جسے ہندوستان اور امریکہ کی حکومتیں مشترکہ طورپر فنڈ فراہم کرتی ہیں۔اس کا کام حکومت کو درس وتدریس  سے وابستگان اور صنعت سے تعلق رکھنے والوں کے لئے سائنس ،ٹکنالوجی ،انجنئیرنگ  اور ٹھوس رابطے کے ذریعہ اختراعی معلومات فراہم کرنا ہے۔ حکومت ہند کا سائنس اور ٹکنالوجی کا محکمہ اور امریکی محکمہ خارجہ بالترتیب اس سلسلے  کے    نوڈل  محکمے  ہیں۔

          یہ آٹھ ٹیمیں اُن ٹیموں  میں بہترین ثابت ہوئی ہیں ،جن سے  رجوع کرکے  کہا گیا تھا کہ وہ یہ بتائیں کہ ہندوستان اور امریکہ کے سائنسدانوں اور ٹکنالوجی کے ماہرین کی مشترکہ مہارت سے کیسے استفادہ کیا جائے ،  ہندوستان اور امریکہ کے ان  سائنسدانوں اور انجنئیروں   کی ٹیموں کے درمیان  ساجھیداری قائم کی جائے  جو سردست  کووڈ سے متعلق تحقیقی کاموں میں لگے ہیں۔اسی کے ساتھ ان سے یہ بھی بتانے کو کہا گیا تھا کہ تحقیق کے کام کو آگے بڑھانے اور اس میں تیزی لانے کے لئے دونوں ملکوں  کے موجودہ ساختیاتی ڈھانچے    کو کیسے اور موثر بنایا جائے ۔

          ذوقومی سطح پر خاطرخواہ طور ہم مرتبہ جائزہ لینے کے بعد یہ آٹھوں ٹیمیں   تحقیق کے شعبوں میں  اینٹی وائرل کوٹنگس ، ایمیون ماڈیولیشن  ، گندے پانی میں سارس سی او وی -2  کا پتہ چلانے ، بیماری کی دریافت کے میکانزم ،  معکوس جینیاتی حکمت عملی اور اور مختلف رُخ پر دوائیں تجویز کرنے  کی سرگرمیو ں کا احاطہ  کریں  گی ۔

          ان ٹیموں کا خیرمقدم کرتے ہوئے  آئی یو ایس ایس ٹی ایف کے شریک سربراہ  نے ہند – امریکہ ساجھیداری کی اہمیت کو اجاگر کیا ۔ حکومت ہند کے سائنس اور ٹکنالوجی  کے محکمے کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما  نے جو آئی یو ایس ایس ٹی ایف  انڈیا کے شریک سربراہ  ہیں ،  کہا کہ کووڈ -19  کے سلسلے میں  خصوصی اپیل پر انتہائی کم وقفے میں  خاطر خواہ جواب دیا گیا ہے  جو سارس سی او وی  -2   وائرس کے پیش آنے کے انداز  سے  اس وائرس کے جسم میں داخل ہونے سے متعلق بنیادی جائزے  اور اس سے  تشخیصی  اور معالجاتی طریقوں سے نمٹنے  کے سلسلے میں   ہندوستان اور امریکہ کے درمیان وسیع ترتعاون کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت ، توانائی ،مصنوعی ذہانت وغیرہ کےسلسلے میں ہمارا موجودہ مضبوط تعاون  نتیجہ خیز حل سامنے لانے میں  ہند-امریکہ اشتراک کی اہمیت  میں اضافہ کرتا ہے ۔

          امریکی محکمہ خارجہ   کے  ڈپٹی اسسٹنٹ سکریٹری برائے سائنس  ،  خلائی امور وصحت ،بحری اور بین الاقوامی ماحولیاتی اور سائنسی امور   اور  آئی یو ایس ایس ٹی ایف  امریکہ  کے شریک  سربراہ ڈاکٹر جوناتھن مارگولس   نے کہا کہ   ہمیں  اس بات کی خوشی ہے کہ امریکہ اور ہندوستان  کووڈ -19  کا اختراعی کوششوں کے ذریعہ مقابلہ کرنے کے لئے   آئی یو ایس ایس ٹی ایف کے ذریعہ  اس قدر جلد متحرک ہونے میں  کامیاب رہے۔ انہوں نے کہا کہ  ہمارے عوام اور معیشت دونوں کا موجودہ عالمی وبا سے پیدا شدید چیلنجوں  کا سامنا کرنے  کے طورطریقوں  کی شناخت کے لئے  درکار  سائنس اور ٹکنالوجی  پر انحصارہے ۔

          عالمی چیلنجوں سے عالمی اشتراک اور ساجھیداری کے ذریعہ نمٹا جاسکتا ہے۔  اس کے لئے ضروری ہے کہ بہترین سائنسدانوں  ، انجنئیروں   اورصنعت کاروں  کو نہ صرف موجودہ عالمی وبا بلکہ آئندہ کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے بھی ایک ساتھ لایا جائے اور ان کی مشترکہ سوچ سے استفادہ کیا جائے ۔آئی یو ایس ایس ٹی ایف  کی ایگزیکٹو  ڈائریکٹر ڈاکٹر  نندنی کنن   نے کہا کہ   تمام سائنسدانوں  اور جغرافیائی  حدود   تک مہارت  کی ساجھیداری کا دائرہ وسیع کرکے  ہند-امریکہ ورچوول نیٹ ورکس اس قابل ہوجائیں گے کہ وہ  اس عالمی وبا کا مقابلہ کرنے کے لئے نئے  اور اختراعی طریقے وضع کرسکیں  اور تغیر پذیر حل ڈھونڈ سکیں ۔

          ذوقومی ہند- امریکہ سائنس اینڈ ٹکنالوجی فورم   کا نصب العین یہ ہے کہ وہ   ہندوستان اور امریکہ کے درمیان  انفرادی سائنسدانوں   ،سائنسی اداروں اور سائنسی برادری  کے درمیان ساجھیداری کے ذریعہ  طویل مدتی  سائنسی اشتراک کے فروغ میں  ایک معاون کا کردار ادا کرے۔

 

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

 

م ن ۔ع س ۔ رم

18-08-2020

U-4601


(Release ID: 1646642) Visitor Counter : 183