ریلوے کی وزارت
ایک نجی ایجنسی کے ذریعہ ایک اخبار میں شائع اشتہار کے متعلق وضاحت ،جس میں مبینہ طورپر کہا گیا ہے کہ بھارتی ریلوے کے تحت آٹھ زمروں میں بھرتی کا عمل انجام پایاہے
ریلوے کی کسی بھی بھرتی کے لئے اشتہار صرف وزارت ریلوے کی جانب سے ہی شائع کیا جاتا ہے کسی نجی ایجنسی کو ایسا عمل کرنے کا مجاز نہیں قرار دیا گیا ہے
زیر تبصرہ مذکورہ اشتہار کا اجرا غیر قانونی اور جعل سازی کے مترادف ہے
بھارتی ریلوے مذکورہ ایجنسی کے خلاف سخت عمل اپنائے گا
Posted On:
09 AUG 2020 7:13PM by PIB Delhi
نئیدہلی10اگست 2020۔وزارت ریلوے کے علم میں یہ حقیقت آئی ہے کہ ’اوسٹران ان فوٹیک‘ نام کے ایک ادارے نے جس کا ویب سائٹ درج ذیل: www.avestran.inہے ۔اس ادارے نے ایک معروف اخبار میں 8 اگست 2020 کو ایک اشتہار شائع کرکے 1 1 برسوں کے کانٹریکٹ کے لئے ، آؤٹ سورسنگ کی بنیاد پر بھارتی ریلوے کے تحت 8 زمروں میں مجموعی طور پر 5285 اسامیوں کے لئے درخواستیں طلب کی ہیں۔ درخواست دہندگان سے کہا گیا ہے کہ آن لائن طریقے سے 750 روپے کی فیس جمع کریں اور اس سلسلے میں درخواست گزارنے کی آخر ی تاریخ 10ستمبر 2020 متعین کی گئی ہے ۔
یہاں اس بات کی اطلاع دی جاسکتی ہے کہ ریلوے کی بھرتی سے متعلق تمام تر اشتہار ہمیشہ بھارتی ریلوے کی جانب سے ہی شائع کرائے جاتے ہیں ، کسی نجی ایجنسی کو اس امر کے لئے مجاز نہیں قرار دیا گیا ہے ۔ لہذا زیر تبصرہ اشتہار کا اجرا قطعاَغیر قانونی ہے ۔
اس سلسلے میں یہ وضاحت بھی مقصود ہے کہ بھارتی ریلوے کے تحت گروپ سی اور سابق گروپ ڈی اسامیوں پر مشتمل مختلف زمرے پر بھرتیاں اور ان سے متعلق عمل ، فی الحال 21 ریلوے بھرتی بورڈو ں ( آر آر بی ایس ) اور 16 ریلوے بھرتی شعبوں ( آر آر سی ) کی جانب سے ہی انجام دیا جاتا ہے اور کوئی دیگر ایجنسی اس طرح کا کام نہیں کرتی ۔ بھارتی ریلوے کے تحت اسامیوں کو سینٹرلائزڈ روزگار مشہتری (سی ای این ) کے توسط سے عام مشتہری اور تشہیر کے بعد ہی پر کیا جاتا ہے ۔
مستحق درخواست دہندگان سے آن لائن درخواستیں ملک بھر کے امیدواران سے طلب کی جاتی ہیں ۔سی ای این کی اشاعت روزگار سماچار / ایمپلائمنٹ نیوز کے توسط سے عمل میں آتی ہے اور اس سلسلے میں قومی روزناموں اور مقامی اخبارات میں اشاراتی نوٹسیں شائع کی جاتی ہیں۔ سی ای این کو آر آر بی / آر آر سی کے سرکاری ویب سائٹوں پر بھی نمایاں طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ آر آر بی / آر آر سی کے ویب سائٹوں کے پتے سی ای این میں درج ہوتے ہیں۔
یہاں مزید وضاحت مقصود ہے کہ ریلوے نے اب تک کسی بھی نجی ایجنسی کو اپنے طورپر جیسا کہ مبینہ طور پر مذکورہ بالا ایجنسی کی جانب سے دعوی کیا گیا ہے، ایسا کرنے کے لئے مجاز قرار نہیں دیا ہے ۔
ریلوے نے اس سلسلے میں تفتیش کا عمل شروع کردیا ہے اورریلوے مذکورہ ایجنسی / اس معاملے میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق سخت ترین کارروائی عمل میں لانے جاری ہے ۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
م ن ۔رم
U-4429
(Release ID: 1644701)
Visitor Counter : 268