قبائیلی امور کی وزارت

ٹرائیفیڈ نےاُنّت بھارت ابھیان (یو بی اے) کے لئے آئی آئی ٹی دہلی کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے



قبائلیوں کو ذریعہ معاش حاصل کرنے میں اہل بنانے کیلئے 2600 سے زائد ادارے ٹرائیفیڈ کے ساتھ اشتراک کریں گے

یہ مفاہمت نامہ قبائلیوں کو نئی پروسیسنگ ٹیکنالوجی، اختراع، مینٹرشپ اور انقلابی ڈیجیٹل نظام سے واقف کرائےگا

Posted On: 25 JUL 2020 4:25PM by PIB Delhi

قبائلیوں کی فلاح وبہبود اور ترقی کیلئے عہد بند اہم اداروں میں سے ایک قبائلی اُمور کی وزارت کے تحت آنے والا ٹرائیفیڈ قبائلی لوگوں کو ترقی کی اصل دھارا میں لانے کے لئے اپنی کوشش کو آگے بڑھاتا رہاہے۔ پہلے سے جاری اپنے پروگراموں اور اقدامات کے نفاذ کے علاوہ ٹرائیفیڈ کے ذریعے اب فروغ انسانی وسائل کی وزارت، حکومت ہند کے ایک اہم قومی پروگرام اُنّت بھارت ابھیان (یوبی اے) کیلئے آئی آئی ٹی دہلی کے ساتھ اشتراک قائم کیاگیا ہے۔

اس اشتراک کو مضبوطی فراہم کرنے کیلئے کل دہلی میں واقع آئی آئی ٹی میں ٹرائیفیڈ، آئی آئی ٹی دہلی (یو بی اے کی جانب سے قومی باہمی اشتراک وتعاون کے ادارے کی شکل میں) اور وگیان بھارتی (وبھا،ایک سودیشی سائنس آندولن)کے درمیان  ایک سہ رخی مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے۔ ٹرائیفیڈ کے ون دھن پروگرام کے تحت قبائلی صنعتوں  کو اب اُنّت بھارت ابھیان (یو بی اے) کے تحت 2600 سے زائد تعلیمی اور تحقیقی اداروں کے نیٹ ورک کی مہارت حاصل ہوسکے گی۔

 

Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001IDTT.jpg

آئی آئی ٹی دہلی اُنّت بھارت ابھیان (یو بی اے ) کیلئے باہمی اشتراک وتعاون کے قومی ادارے (این سی آئی) کے ساتھ ملکر ٹرائیفیڈ کے ذریعے متعلقہ وزارتوں، ضلع انتظامیہ، مقامی پنچایتی راج اداروں (پی آر آئی)،رضاکارتنظیموں،دیگر شراکت داروں کےساتھ ساتھ دیگر صلاحیت کے حامل اداروں کے درمیان اشتراک وتعاون کے ذریعے قبائلیوں کے ذریعہ معاش اور آمدنی میں اضافہ کرنے والے پروگراموں کو بڑھاوا دینے  کا تصور کیا گیا ہے۔ بالخصوص یہ ساجھیداری ون دھن یوجنا کے تحت قائم کئے گئے ون دھن ترقیاتی مراکز کے ذریعے، ذریعہ معاش کو بڑھاوا دینے میں تعاون فراہم کرسکتی ہے۔

اس مفاہمت نامے کی اہمیت اور قبائلیوں کی ترقی میں اس کے ذریعے فیصلہ کن کردار نبھانے کے سلسلے میں بات کرتے ہوئے ٹرائیفیڈ کے منیجنگ ڈائرکٹر جناب پرویرکرشن نے کہا کہ ‘‘ٹرائیفیڈ مختلف وزارتوں کے ساتھ  ‘فعال طریقے سے قبائلیوں کے ذریعہ معاش کیلئے ہنرمندی کا فروغ’ کیلئے مل جل کر کام کررہا ہے۔ یہ یقینی بنانا اہم ہے کہ قبائلیوں کو پورے سال کیلئے آمدنی حاصل کرنے کا موقع حاصل ہوسکے جس کے لئے انہیں چھوٹے جنگلاتی مصنوعات سے ہٹ کر زراعت، باغبانی، پھولوں کی کاشت، ادویاتی اور خوشبوجاتی پودوں وغیرہ سے لیکر مختلف قسم کی اقتصادی سرگرمیوں میں شامل کیاجائے۔ قبائلیوں کے مقاصد کے حصول کیلئے آئی آئی ٹی دہلی جیسے قومی اہمیت کے حامل اداروں کے ساتھ تال میل قائم کرنا ہمارے ابھیان کیلئے اہم ثابت ہوگا کیوں کہ ہم فروغ انسانی وسائل کی وزارت کے فلیگ شپ پروگرام اُنّت بھارت ابھیان کے تحت پورے ملک کے تعلیمی اور تحقیقی اداروں کے عظیم نیٹ ورک کافائدہ حاصل کرسکتے ہیں’’۔

آئی آئی ٹی دہلی اوراُنّت بھارت ابھیان کیلئے ایک ساجھیداری کے ساتھ چھوٹے جنگلاتی مصنوعات میں لگے ہوئے قبائلی افراد کو نئی پروسیسنگ ٹیکنالوجی، پیداواری اختراعات، مینٹر شپ ،انقلابی ڈیجیٹل نظاموں اور ہینڈہولڈنگ کیلئے ایک موقع حاصل ہوگا۔ یہ مفاہمت نامہ ملک کے اعلیٰ ترین اذہان کیلئے ایک راستہ فراہم کرتا ہے جس کے ذریعے وہ قبائلیوں کے پائیدار ذریعہ معاش کے مسائل کے حل میں شامل ہوسکیں۔

اس موقع پر آئی آئی ٹی دہلی کے ڈائرکٹر جناب وی رام گوپال راؤ نے کہا کہ ‘‘آئی آئی ٹی کے ذریعے سماج سے جڑنے کی سمت میں سوچ سمجھ کر کام کیا جارہا ہے۔ مثال کے طور پر ہمارے پاس اس قسم کے متعدد پروگرام ہیں جہاں پر ہم اپنے اساتذہ اور طلباء کو ان مقامات پر بھیجنے کی کوشش کررہے ہیں جہاں پر واقعی مسائل ہیں، چاہے وہ اسپتالوں میں کام کررہے ہوں، گاؤں میں کام کررہے ہوں یا صنعتوں میں کام کررہے ہوں۔ اس طرح سے وہ لوگ مسائل کی شناخت کرسکتے ہیں اور اس کےحل کیلئے احاطے میں کثیر مقدار میں دستیاب وسائل کا استعمال بھی کرسکتےہیں۔ اس لئے یہ ساجھیداری صلاحیت مند دماغوں کوحقیقی مسائل کے حل کیلئے صحیح طور سے استعمال کرنے کاایک موقع ہے جس کے ذریعے وہ مسائل کاحل کرنے میں تعاون فراہم کرسکتے ہیں۔

 آئی آئی ٹی دہلی ٹرائیفیڈ کے اشتراک کو سودیشی جذبے سے سرشار ایک سائنس آندولن ، وگیان بھارتی (وبھا) کی مہارت اور تجربے سے بھی فائدہ حاصل ہوگاجس کامقصد ہندوستان میں سائنس ٹیکنالوجی کی اہم ترقی اورموجودہ حالات میں اس کی معنویت کیلئے بیداری پیدا کرنا اور سائنس و ٹیکنالوجی کا استعمال کرکےزندگی کے سبھی شعبوں میں ہندوستان کےخود کفیل بننے کی سمت میں کام کرنا ہے۔ وبھا اپنے مقامی وسائل کے ذریعے ون دھن یوجنا (وی ڈی وائی) کومضبوطی فراہم کرنے کی سمت میں ذہن مرکوز کرنے کیلئے مختلف اسٹیک ہولڈروں تک رسائی حاصل کریگا۔ وبھا ٹرائیفیڈ، یو بی اے اور قبائلی برادریوں کی ضرورتوں اور ممکنہ اقدامات کے سلسلے میں اہم جانکاری اکٹھا کرنے اور اسے تشہیر کرنے میں تعاون فراہم کریگا۔ ون دھن یوجنا میں شامل قبائلی مستفدین ،ٹیک-4 سیوا اطلاعاتی ای آر ٹی پوٹل (سی ایس آئی آر- یو بی اے- وبھا) کا بھی فائدہ حاصل کرسکیں گے جو زمینی سطح پر شناخت شدہ مختلف معاملات کیلئے سائنسی کفایتی اور پائیدار حل تیارکرنے کی سمت میں ٹیکنالوجی رسائی کی اہم صلاحیتوں کو اکٹھا کرنے کیلئے جامع اور پائیدار ترقی کیلئے ایک اہل ٹیکنالوجی تک رسائی فراہم کرنے والی ایک پہل ہے۔

ون دھن مستفدین کیلئے پہلے سے دستیاب ٹیکنالوجیوں کی منتقلی کی سہولت فراہم کرنے کیلئے، جس میں مختلف چھوٹی جنگلاتی مصنوعات (ایم ایف پی) سے متعلق ایم ایف پی جیسے ڈیکوریٹر، سکھانے والی مشینوں کے ویلو ایڈیشن کی قدر افزائی کیلئے کم لاگت والی پروسیسنگ ٹیکنالوجی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

ٹرائیفیڈ کے ذریعے جنگلات پر مبنی قبائلی جمع کاروں کیلئے پائیدار ذریعہ معاش پیداکرنے کو سہل بنانے کیلئے پورے ملک میں تقریباً 300 قبائلی اراکین کیلئے ون دھن مراکز قائم کئے جارہے ہیں جس سے کہ زیادہ سے زیادہ قیمت حاصل کرنے کیلئے ویلو ایڈیشن برانڈنگ اور مارکیٹنگ کے لئے ایک پروگرام ون دھن یوجنا (وی ڈی وائی) کو نافذ کیا جاسکے۔ ایک روایتی ون دھن مرکز میں قبائلی مستفدین کو ایک صنعتکار کے طور پر قائم کرنے کی کوشش ہے جس میں جنگلاتی پیداوار کے اکٹھا کرنے ، قبائلی مستفدین کیلئے تربیت ، ویلو ایڈیشن،پروسیسنگ اور ٹیکنالوجی سے متعلق سبھی پہلوؤں کو شامل کیا جائیگا۔

ون دھن ترقیاتی مرکز قبائلی جمع کاروں، جنگل میں رہائش پذیر اور گھر میں رہنے والے قبائلی ورکروں کیلئے روزگار پیداکرنے کے ایک ذریعہ کے طور پر اُبھر کر سامنے آیا ہے۔ اب تک 22 ریاستوں کے 3.6 لاکھ قبائلی جمع کاروں اور 18ہزار خود امدادی گروپوں کو روزگار کاموقع فراہم کرنے کیلئے 18500 خود امدادی گروپوں میں پھیلے ہوئے 1205 قبائلی صنعتیں قائم کی گئی ہیں۔ یہ یقینی بناتےہوئے کہ پچھلے کچھ مہینوں میں اس کی رفتار کو حاصل نہیں کیا جاسکا ہے، رواں مالی برس کے دوران ٹرائیفیڈ کے   ذریعے زیادہ ون دھن مراکز کو منظوری حاصل کرنے کی اسکیم بنائی جارہی ہے جس کے ذریعے 3000 وی ڈی وی کے اہداف کوحاصل کیا جاسکے۔

ون دھن یوجنا، ایم ایف پی کے جزو کے طور پر کم ازکم امدادی قیمت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ قبائلی لوگوں کیلئےروزگار،آمدنی اورصلاحیت کو بڑھاوا دینے والے ایک وسیع ترقی کاموقع فراہم کرتاہے۔ اس ساجھیداری کے کامیابی سے نفاذ کے بعد قبائلی لوگوں کو فائدہ حاصل ہوگا اور اس سمت میں متعدد اقدامات کیےجاسکیں گے۔ ٹرائیفیڈکو یقین ہےکہ قبائلی آبادی کی اقتصادی صورتحال کو بحال کرکے پورے ملک میں قبائلیوں کی زندگی اور ذریعہ معاش کو مکمل طور سے تبدیل کرنے میں تیزی لائی جاسکے گی۔

اُنّت بھارت ابھیان (یو بی اے) فروغ انسانی وسائل کی وزارت، حکومت ہند کا ایک اہم قومی پروگرام ہے جو جامع ہندوستان کی تعمیر میں تعاون فراہم کرنے کیلئے سائنسی اداروں کا فائدہ اٹھا کر دیہی ترقیات کے پروگراموں میں اہم تبدیلی کرنے کا تصور پیش کرتا ہے۔ https://unnatbharatabhiyan.gov.in/index#network.

آئی آئی ٹی دہلی کے اُنّت بھارت ابھیان سیل میں ایک مشاورتی کمیٹی، ایک ایگزیکٹیو کمیٹی اور ایک کورورکنگ گروپ شامل کیے گئے ہیں جس میں ادارے کے مختلف شعبوں اور مراکز  سے شامل تقریباً 40 اراکین ہیں۔ سینٹرفار رورل ڈیولپمنٹ ٹیکنالوجی (سی آر ڈی ٹی) کے ساتھ ساتھ آئی آئی ٹی دہلی کا رو-ٹیگ گروپ پوری طرح سے اُنّت بھارت ابھیان کی سرگرمیوں میں شامل ہورہاہے۔ اس کے ذریعے براہ راست اقدامات کرنے کیلئے کچھ دیہی گروپوں کی بھی شناخت کی گئی ہے اور یہ مختلف شرکت کرنے والے اداروں اور رضاکار تنظیموں کے ساتھ نیٹ ورکنگ عمل انجام دے رہا ہے۔

آئی آئی دہلی نے سینٹر فار رورل ڈیولپمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی کا قیام 1979 میں عمل میں آیا اور یہ ایک معتبر تعلیمی اکائی ہے۔ یہ دیہی طبقات کےسامنے آنے والی چنوتیوں کا حل کرنے اور ان کے زندگی کے معیار میں بہتری لانے کیلئے ایک آؤٹ ریچ مرکز کے طور پر کام کرتا ہے۔ اس سینٹر کو 20 سے زیادہ مشہور ومعروف اساتذہ، 6 پوسٹ ڈاکٹورل محققین اور 100 سے زیادہ ریسرچ اسکالروں کا تعاون حاصل ہے جو کہ ہمہ جہت دیہی ترقی کیلئے پوری طرح عہد بند ہیں۔ سی آر ڈی ٹی میں فیکلٹی اراکین اورتحقیقی ٹیم  سائنس وٹیکنالوجی اقدامات اور روایتی سائنس کے تال میل کے ذریعے زندگی بسر کرنے کی حالت میں بہترین لانے اور ذریعہ معاش پیداکرنے کیلئے مختلف شعبوں میں کام کررہے ہیں۔ اس سینٹر کو 300 سے زیادہ اعلیٰ ترین صلاحیت رکھنے والی اشاعتوں، رپورٹوں اورمضامین، 25 پیٹنٹوں اور 2 اسٹارٹ اپ کیلئے بھی سہرا دیاجانا چاہئے۔

اُنّت بھارت ابھیان (یو بی اے ) کے تحت آئی آئی ٹی دہلی نے بڑی تعداد میں نوڈل اداروں (آئی آئی ٹی ، این آئی ٹی، ڈی ایس ٹی، ڈی بی ٹی، آئی سی اے آر، آئی سی ایم آر ،ایم جی آئی آر آئی، سی ایس آئی آر لیباریٹریوں، اسرو، ڈی آر ڈی او اور بارک اور دفاعی لیباریٹروں)، کمیونٹی تنظیموں (غیرسرکاری تنظیموں، پی آر آئی اور یو ایل بی اور دیگر کمیونٹی  اداروں)، سی ایس آر بیدار تنظیموں کے ساتھ ایک مضبوط نیٹ ورک تیار کیا ہے۔ موجودہ وقت میں یوبی اے نیٹ ورک میں 44 علاقائی اشتراک کے ادارے (آر سی آئی) شامل ہیں جو حل فراہم کرنے کی سہولت فراہم کرتے ہیں جن میں 13 موضوعاتی ماہرین گروپ (ایس ای جی) مخصوص ماہرین ایڈوائزر اور 2600 سے زیادہ حصہ لینے والے ادارے (پی آئی) صلاحیتیں پیدا کرنے اور اس کا حل چاہنے والوں یعنی کہ قبائلی برادریوں کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔

 

 

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO: 4153



(Release ID: 1641321) Visitor Counter : 268