دیہی ترقیات کی وزارت

‘دیہی ترقیاتی پروگراموں میں رسک پر مبنی داخلی آڈٹ کو مستحکم کرنے’ پر ویڈیو کانفرنس کا انعقاد کیا گیا

دیہی ترقیات اور پنچایتی راج کےمرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے دیہی ترقیات کیلئے مالیاتی بندوبست کااشاریہ جاری کیا

جناب تومر نے ریاستوں سے یہ یقینی بنانے کیلئے کہا کہ گرام پنچایتوں کو دیے جارہے فنڈس کا مؤثر استعمال گاؤں کی سطح کی ترقیاتی کاموں پر کیا جائے، انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد ان پروگراموں کے نفاذ میں اعلیٰ سطحی شفافیت کو یقینی بنانا ہے

Posted On: 25 JUL 2020 3:22PM by PIB Delhi

 دیہی ترقیاتی اور پنچایتی راج ، زراعت اور کسانوں کے بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے 24 جولائی 2020 کو ‘دیہی ترقیاتی پروگراموں میں رسک پر مبنی داخلی آڈٹ کو مستحکم کرنے’ پر ایک ویڈیو کانفرنس کا افتتاح کیا۔ اس کانفرنس میں دیہی ترقیات کی وزیر مملکت سادھوی نرنجن جیوتی ،دیہی ترقیات کی وزارت کے سکریٹری جناب این این سنہا اور دیہی ترقیات کی وزارت کے اعلیٰ افسران نے حصہ لیا۔ اس میں دس ریاستوں آسام، بہار، ہماچل پردیش، کرناٹک، مدھیہ پردیش، اڈیشہ، راجستھان، تلنگانہ، اترپردیش اور مغربی بنگال کے دیہی ترقیات کے ایڈیشنل چیف سکریٹری / پرنسپل سکریٹری اور اعلیٰ افسران نے حصہ لیا۔

اپنے افتتاحی خطاب میں وزیر موصوف نے کہا کہ دیہی ترقیات کی وزارت کو ریاستوں کے ساتھ ملکر قریبی تعاون کے ذریعے ملک کے دیہی علاقوں کی اقتصادی اور سماجی ترقی کے پروگراموں کو ڈیزائن کرنے اور اس کا انتظام وانصرام کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ وزارت اپنے پروگراموں کے ذریعے ہندوستان کی دیہی آبادی کی پائیداراورجامع  ترقی کرنا چاہتی ہے۔ اس مقصد کے حصول کیلئے اس نے تنخواہ اور خود روزگار کے توسط سے ذریعہ معاش کے مواقع کو بڑھانے، دیہی ہاؤسنگ دستیاب کرانے، سڑک کے بنیادی ڈھانچے اور سماجی تحفظ فراہم کرنےکیلئے ایک کثیر جہتی حکمت عملی تیار کی ہے۔ مالی برس 21-2020 کے بجٹ تخمینے میں لگ بھگ 120000 کروڑ روپئے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ کووڈ-19 وبا سے پیدا ہوئی صورتحال کو دیکھتے ہوئے اس مالی برس کے دوران مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی یوجنا کیلئے دی گئی اس رقم کے علاوہ 40 ہزار کروڑ روپئے کی اضافی رقم کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ دیہی ترقیات کی وزارت کے ذریعے دیہی علاقوں کی ترقی اور دیہی لوگوں کی فلاح وبہبود پر تقریباً 2 لاکھ کروڑ روپئے خرچ کیے جائیں گے۔ وزارت نے رواں مالی برس کے دوران اب تک ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 90 ہزار کروڑ روپئے سے زیادہ کی رقم جاری کی ہے۔

اس موقع پر ایک نئی پہل کے طور پر جناب نریندر سنگھ تومر نے ‘دیہی ترقیاتی پروگراموں کیلئے مالی بندوبست کااشاریہ’ جاری کیا۔ درج ذیل معیارات کی بنیاد پر ریاستوں کی کارکردگی کو درجہ بندی فراہم کرنے کیلئے :

  • سالانہ اسکیم وضع کرنا، مالی برس کیلئے ضروری رقم کا اندازہ لگانا، خرچ کیلئے ریاست کےحصے کو فوری طور سے جاری کرنا، رقومات کا وقت پر استعمال کرنا اور استعمال سے متعلق سرٹیفکیٹ جمع کرنا وغیرہ ۔
  • سرکاری مالیاتی بندوبست نظام (پی ایف ایم ایس) اور فوائد کی براہ راست منتقلی کا مؤثر نفاذ۔
  • داخلی آڈٹ، اور
  • سماجی آڈٹ

جناب تومر نے کہا کہ اشاریہ کے پیرامیٹرس کی بنیادپر ریاستوں کے ذریعے کارکردگی کرنے سے ریاستوں کے درمیان مسابقتی اور باہمی تعاون کے جذبے کو بھی بڑھاوا ملے گا۔ انہوں نے ریاستوں کو مشورہ دیا کہ وہ اس رقم کے مؤثر استعمال کو یقینی بنائیں تاکہ ریاستی سرکاروں کے ذریعے لاگو کیے جارہے سبھی پروگراموں کےمؤثر نفاذ کو یقینی بنایاجاسکے جن میں مہاتما گاندھی  قومی دیہی روزگار گارنٹی اسکیم، دین دیال انتودیہ یوجینا-قومی دیہی روزگار مشن ، پردھان منتری آواس یوجنا-گرامین اور پردھان منتری گرام سڑک یوجنا وغیرہ شامل ہیں۔

اپنے خطاب میں وزیر موصوف نے ریاستوں کو یہ یقینی کرنے کیلئے کہا کہ دیہی ترقیاتی پروگراموں کے ذریعے گرام پنچایتوں کو کثیر مقدار میں فراہم کی جارہی رقم کا استعمال گاؤں کی سطح پر ترقیاتی کاموں کیلئے مؤثر طور سے کیاجائے۔ داخلی آڈٹ عمل سے یہ یقینی کیا جانا چاہئے کہ ان دیہی ترقیاتی پروگراموں کے تحت دی جانے والی رقم کے مؤثر استعمال اور مالی بندوبست میں اگر کوئی بھی بے قاعدگی ہو تو اسے فوری طور پر تلاش کر باہر نکالاجائے اور فوراً  اس کے تدارک کیلئے کارروائی شروع کی جائے۔ اپنی بات ختم کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کا مقصد ان پروگراموں کے نفاذ میں اعلیٰ سطحی شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔

 

 

 

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO: 4150


(Release ID: 1641309) Visitor Counter : 150