قانون اور انصاف کی وزارت
آئی ٹی اے ٹی نے ٹاٹا ایجوکیشن اینڈ ڈیولپمنٹ ٹرسٹ کے 220 کروڑ روپئے معاف کرنے کی اجازت دی
Posted On:
25 JUL 2020 12:36PM by PIB Delhi
نئی دلّی ،25 جولائی / ٹاٹا ایجوکیشن اینڈ ڈیولپمنٹ ٹرسٹ کو ایک بڑی راحت دیتے ہوئے انکم ٹیکس ایپلیٹ ٹرائبونل ( آئی ٹی اے ٹی ) کے صدر جسٹس پی پی بھٹ پر مبنی بینچ نے 24 جولائی کو انکم ٹیکس کمشنر کے خلاف ، اُس کی اپیل پر ، ٹرسٹ کے حق میں فیصلہ دیا ہے ۔ ٹرسٹ نے انکم ٹیکس محکمے کےذریعے 220 کروڑ روپئے سے زیادہ کے ٹیکس کے مطالبے کے خلاف اپیل کی تھی ۔ آئی ٹی اے ٹی نے کوئی کم از کم رقم جمع کرائے بغیر ہی معاملے پر اِسٹے دے دیا تھا ۔
یہ معاملہ سال 12-2011 ء اور 13-2012 ء میں ٹرسٹ کے ذریعے امریکہ کی کورنیل یونیورسٹی میں بھارتی طلباء کو وظیفہ فراہم کرنے اور ہاورڈ بزنس اسکول کو ٹاٹا ہال قائم کرنے کے لئے مالی امداد فراہم کرنے کی خاطر ایک فنڈ قائم کرنے کے لئے خرچ کی گئی رقم سے متعلق ہے۔ اس نے 12-2011 ء میں 197.79 کروڑ روپئے اور 13-2012 ء میں 25.37 کروڑ روپئے عطیہ میں دیئے تھے ۔
یہ تنازعہ ، اُس وقت پیدا ہوا ، جب 2018 ء میں لوک سبھا کی پبلک اکاؤنٹ کمیٹی ( پی اے سی ) نے یہ محسوس کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا کہ ٹرسٹ کو براہ راست ٹیکس کے ادارے کے ذریعے استثنیٰ کی اجازت آئی ٹی قانون کی خلاف ورزی تھی ۔
اس معاملے کا اختتام کرتے ہوئے انکم ٹیکس کی ایپلیٹ ٹرائبونل (آئی ٹی اے ٹی ) نے جمعہ کے روز کہا کہ اپیل کی دیگر تمام بنیادوں کو تعلیمی حیثیت دی جاتی ہے ۔ ٹرائبونل نے کہا کہ ہم نے یہ فیصلہ ٹرسٹ کے حق میں کیا ہے اور اپیل کے لئے ، اِس بنیادی کو اجازت دے دی ہے ۔ اس لئے ہم ٹیکس دہندہ کی دلیل کو قبول کرتے ہوئے ٹیکس سے مستثنیٰ رکھے جانے کی اجازت نہ دینے کو مسترد کرتے ہیں ۔
ٹرائبونل نے اپنے حکم میں یہ بھی کہا کہ " اس قانونی چارہ جوئی سے پوری طرح بچا جا سکتا تھا ، جس کی وجہ سے عدالتی فورموں میں مقدموں میں رکاوٹ آتی ہے اور عطیہ دینے والے اداروں کے وسائل پر بھی اثر پڑتا ہے ،جیسے کہ یہ معاملہ ہمارے سامنے تھا ۔ اس سے سماج پر کوئی اچھا اثر نہیں ہوتا ۔ ٹرائبونل نے امید ظاہر کی کہ حکومتِ ہند کے ذریعے کئے جانے والے قابلِ تعریف کاموں کو ، اِس طرح کی مستقبل کے لئے اچھی پالیسیوں پر عمل کیا جانا چاہیئے اور ان پر بنیادی سطح پر دوسری چیزوں کا اثر نہیں ہونا چاہیئے ۔
ایپلیٹ ٹرائبونل کے فیصلے کی تفصیل پی آئی بی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) (25-07-2020)
U. No. 4146
(Release ID: 1641223)
Visitor Counter : 174