امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

پی ایم جی کے اے وائی – 2 کے تحت ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے 19.32 ایل ایم ٹی خوردنی اناج اٹھائے


آتم نربھر بھارت ابھیان کے تحت مئی 2020 میں 2.40 کروڑ استفادہ کنندگان کے مابین اور جون 2020 میں 2.47 کروڑ استفادہ کنندگان کے مابین 243092 ایم ٹی خوردنی اناج تقسیم کئے گئے، ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے 11678 ایم ٹی چنے بھی تقسیم کئے

Posted On: 22 JUL 2020 6:37PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  22/جولائی 2020 ۔

خوردنی اناج کا کل ذخیرہ:

فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) کی 21 جولائی 2020 کی رپورٹ کے مطابق ایف سی آئی کے پاس فی الحال 253.28 ایل ایم ٹی چاول اور 531.05 ایل ایم ٹی گیہوں کا ذخیرہ ہے۔ اس طرح کل 784.33 ایل ایم ٹی خوردنی اناج کا ذخیرہ (گیہوں اور دھان کی جاری خرید کو چھوڑکر جو ابھی تک گودام میں نہیں پہنچا ہے) دستیاب ہے۔ این ایف ایس اے، پی ایم جی کے اے وائی اور دیگر فلاحی اسکیموں کے تحت ایک ماہ کے لئے تقریباً 95 ایل ایم ٹی خوردنی اناج کی ضرورت ہے۔

لاک ڈاؤن کے بعد سے تقریباً 139.97 ایل ایم ٹی خوردنی اناج اٹھائے جاچکے ہیں اور 4999 ریل ریکوں کے توسط سے اس کی ڈھلائی ہوچکی ہے، وہیں 30 جون 2020 تک کل 285.07 ایل ایم ٹی خوردنی اناج پہنچائے جاچکے ہیں۔ یکم جولائی 2020 سے 26.69 ایل ایم ٹی خوردنی اناج اٹھائے جاچکے ہیں اور 953 ریل ریکوں کے توسط سے ڈھلائی ہوچکی ہے۔ ریل روٹ کے علاوہ، سڑک اور آبی راستوں کے ذریعے بھی ڈھلائی کی گئی تھی۔ یکم جولائی 2020 سے کل 50.91 ایل ایم ٹی خوردنی اناج کی ڈھلائی ہوچکی ہے۔ یکم جولائی 2020 سے شمال مشرقی ریاستوں کو کل 1.63 ایل ایم ٹی خوردنی اناج پہنچائے جاچکے ہیں۔

پردھان منتری غریب کلیان انیہ یوجنا-1

خوردنی اناج (چاول / گیہوں)

پی ایم جی کے اے وائی کے تحت، 3 مہینوں اپریل، مئی اور جون 2020 کے لئے کل 119.5 ایل ایم ٹی خوردنی اناج (104.3 ایل ایم ٹی چاول اور 15.2 ایل ایم ٹی گیہوں) کی ضرورت تھی، جس میں سے مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے 101.51 ایل ایم ٹی چاول اور 15.01 ایل ایم ٹی گیہوں اٹھائے گئے۔ اس طرح کل 117.08 ایل ایم ٹی خوردنی اناج اٹھائے گئے۔ اپریل 2020 میں 74.86 کروڑ کے مابین 37.43 ایل ایم ٹی (94 فیصد) خوردنی اناج کی تقسیم کی گئی۔ مئی 2020 میں 74.82 کروڑ استفادہ کنندگان کے مابین 37.41 ایل ایم ٹی (94 فیصد) خوردنی اناج کی تقسیم کی گئی اور جون 2020 مہینے میں 72.38 کروڑ استفادہ کنندگان (جون مہینے کی تقسیم ابھی تک جاری ہے) کے مابین 36.19 ایل ایم ٹی (91 فیصد) خوردنی اناج کی تقسیم ہوئی۔ تین مہینوں میں اوسط تقسیم تقریباً 93 فیصد رہی۔

دالیں:

جہاں تک دالوں کا تعلق ہے تو تین مہینوں یعنی اپریل سے جون تک کل 5.87 ایل ایم ٹی کی ضرورت کا اندازہ تھا۔ ابھی تک 5.83 ایل ایم ٹی دالیں ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بھیجی جاچکی ہیں اور 5.79 ایل ایم ٹی دالیں ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں تک پہنچ چکی ہیں، وہیں 4.89 ایل ایم ٹی دالوں کی تقسیم کی جاچکی ہے۔

پردھان منتری غریب کلیان انیہ یوجنا-2:

خوردنی اناج (چاول / گیہوں)

یکم جولائی 2020 سے، پردھان منتری غریب کلیان انیہ یوجنا-2 شروع ہوچکی ہے جو نومبر 2020 تک جاری رہے گی۔ اس مدت کے دوران 81 کروڑ استفادہ کنندگان کے دوران کل 201 ایل ایم ٹی خوردنی اناج کی تقسیم کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی 19.4 کروڑ کنبوں کے مابین کل 12 ایل ایم ٹی چنا تقسیم کیا جائے گا۔

پی ایم جی کے اے وائی -2 کے لئے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جولائی سے نومبر 2020 تک 5 مہینوں کے لئے کل 201.08 ایل ایم ٹی خوردنی اناجوں کا الاٹمنٹ کیا جاچکا ہے۔ اس میں 91.14 ایل ایم ٹی گیہوں اور 109.94 ایل ایم ٹی چاول شامل ہے۔ مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے کل 19.32 ایل ایم ٹی خوردنی اناج اٹھائے جاچکے ہیں۔ حکومت ہند اس اسکیم کے تحت تقریباً 76062 کروڑ روپئے کا 100 فیصد بوجھ خود اٹھارہی ہے۔ چار ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو صرف گیہوں، 15 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو صرف چاول اور باقی 17 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو چاول اور گیہوں دونوں الاٹ کئے گئے ہیں۔

دالیں:

جہاں تک دالوں کا تعلق ہے تو آئندہ پانچ مہینوں کے لئے کل 12 ایل ایم ٹی دالوں کی ضرورت ہے۔ حکومت ہند اس اسکیم کے تحت تقریباً 6849 کروڑ روپئے کا 100 فیصد بوجھ برداشت کررہی ہے۔ 15 جولائی 2020 تک ذخیرے میں کل 10.38 ایل ایم ٹی دالیں (تور – 5.48 ایل ایم ٹی، مونگ – 1.13 ایل ایم ٹی، ارد – 2.19 ایل ایم ٹی، چنا – 1.30 ایل ایم ٹی اور مسور – 0.27 ایل ایم ٹی) دستیاب ہیں۔ پی ایس ایس ذخیرے میں تقریباً 22.52 ایل ایم ٹی چنا اور پی ایس ایف ذخیرے میں 1.30 ایل ایم ٹی چنا دستیاب ہے۔

مہاجر مزدوروں کے مابین خوردنی اناج کی تقسیم: (آتم نربھر بھارت پیکیج)

آتم نربھر بھارت پیکیج کے تحت حکومت ہند نے فیصلہ کیا تھا کہ 8 کروڑ مہاجر مزدوروں، پھنسے ہوئے لوگوں اور ضرورت مند کنبوں کو 8 ایل ایم ٹی خوردنی اناج دستیاب کرایا جائے گا، جو این ایف ایس اے یا ریاستی اسکیم پی ڈی ایس کارڈ کے دائرے میں نہیں آتے ہیں۔ مئی اور جون مہینے کے لئے سبھی مہاجر مزدوروں کے مابین مفت میں فی کس 5 کلوگرام خوردنی اناج تقسیم کیا گیا تھا۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ابھی تک 6.39 ایل ایم ٹی خوردنی اناج اٹھائے ہیں۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے استفادہ کنندگان (مئی میں 2.40 کروڑ اور جون میں 2.47 کروڑ) کے مابین 243092 ایم ٹی خوردنی اناجوں کی تقسیم کی ہے۔

حکومت ہند نے 1.96 کروڑ مہاجر کنبوں کے لئے 39000 ایم ٹی چنا دیئے جانے کو بھی منظوری دی ہے۔ 8 کروڑ ایسے مہاجر مزدوروں، پھنسے لوگوں اور ضرورت مند کنبوں کو مئی اور جون مہینے کے لئے فی کنبہ ایک کلوگرام چنا / دال مفت دی جارہی ہے، جو این ایف ایس اے یا ریاستی اسکیم پی ڈی ایس کارڈ کے دائرے میں نہیں آتے ہیں۔ چنا / دال کا الاٹمنٹ ریاستوں کی ضرورتوں کی بنیاد پر کیا جارہا ہے۔  ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو تقریباً 33745 ایم ٹی چنا / دال بھیجی جاچکی ہے۔ مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے کل 33378 ایم ٹی چنا اٹھایا ہے۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے کل 11678 ایم ٹی چنا تقسیم کیا جاچکا ہے۔

حکومت ہند اس اسکیم کے تحت خوردنی اناج کے لئے تقریباً 3109 کروڑ روپئے اور چنا کے لئے 280 کروڑ روپئے کا 100 فیصد بوجھ برداشت کررہی ہے۔ باقیماندہ مفت خوردنی اناج کی آتم نربھر بھارت مہم کے استفادہ کنندگان کے مابین تقسیم کی مدت بڑھاکر 31 اگست 2020 کردی گئی ہے۔

خوردنی اناجوں کی خرید:

21جولائی 2020 تک کل 389.74 ایل ایم ٹی گیہوں (آر ایم ایس 2020-21) اور 751.10 ایل ایم ٹی چاول (کے ایم ایس 2019-20) کی خرید کی جاچکی ہے۔

ایک قوم ایک راشن کارڈ:

یکم جون 2020 تک ’’ایک قوم ایک کارڈ‘‘ اسکیم 20 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں -  آندھرا پردیش، بہار، دمن و دیو (دادر و نگر حویلی)، گوا، گجرات، ہریانہ، ہماچل پردیش، جھارکھنڈ، کیرالہ، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، میزورم، اڈیشہ، پنجاب، راجستھان، سکم، اترپردیش، تلنگانہ اور تری پورہ  میں نافذ ہوچکی ہے۔ 31 مارچ 2021 تک سبھی باقی ریاستیں ’ایک قوم ایک راشن کارڈ‘ اسکیم سے جڑ جائیں گی اور اس طرح یہ اسکیم پورے ہندوستان میں نافذ ہوجائے گی۔ ’ایک قوم، ایک راشن کارڈ‘ کے تحت باقی ریاستوں  / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اسکیم کی تفصیلات اور صورت حال حسب ذیل ہے:

نمبر شمار

ریاست

ای پی او ایس کا فیصد

راشن کارڈوں کی آدھار سیڈنگ (فیصد میں)

اسکیم سے جڑنے کی ممکنہ تاریخ

1

انڈمان و نیکوبار

96%

98%

یکم اگست 2020

2

منی پور

61%

83%

یکم اگست 2020

3

ناگالینڈ

96%

73%

یکم اگست 2020

4

جموں و کشمیر

99%

100%

یکم اگست 2020 سے کچھ اضلاع میں اسکیم نافذ ہوجائے گی جبکہ یکم نومبر 2020 سے پوری ریاست میں نافذ ہوجائے گی

5

چھتیس گڑھ

98%

98%

31 اگست 2020

6

اتراکھنڈ

77%

95%

یکم ستمبر 2020

7

تمل ناڈو

100%

100%

یکم اکتوبر 2020

8

لداخ

100%

91%

یکم اکتوبر 2020

9

دہلی

0%

100%

یکم اکتوبر 2020

10

میگھالیہ

0%

1%

یکم دسمبر 2020

11

مغربی بنگال

96%

80%

یکم جنوری 2021

12

اروناچل پردیش

1%

57%

یکم جنوری 2021

13

آسام

0%

0%

 

14

لکشدیپ

100%

100%

(ڈی بی ٹی)

 

15

پڈوچیری

0%

100%

(ڈی بی ٹی)

ڈی بی ٹی

16

چنڈی گڑھ

0%

99%

(ڈی بی ٹی)

ڈی بی ٹی

 

******

 

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 4083

22.07.2020


(Release ID: 1640533) Visitor Counter : 227