وزارت خزانہ

سی بی آئی سی اور سی بی ڈی ٹی نے ڈیٹا کے آسان دوطرفہ تبادلے کے لیے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے

Posted On: 21 JUL 2020 12:40PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  21جولائی 2020، سینٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکسز (سی بی ڈی ٹی) اور سینٹرل بورڈ آف ان ڈائریکٹ ٹیکسز اور کسٹمز(سی بی آئی سی) نے آج ایک مفاہمت نامے (ایم او یو) پر دستخط کیےجس کا مقصد دونوں تنظیموں کے درمیان ڈیٹا کا آسان تبادلہ کرنا ہے۔ مفاہمت نامے پر دستخط دونوں تنظیموں کے سینئر افسران کی موجودگی میں  جناب پرمود چندر مودی، چیئرمین، سی بی ڈی ٹی اور جناب ایم اجیت کمار، چیئرمین، سی بی آئی سی نے کیے۔

یہ مفاہمت نامہ سی بی ڈی ٹی اور اس سے پہلے  سال 2015 میں سینٹرل بورڈ آف ایکسائز اینڈ کسٹمز (سی بی ای سی) کے درمیان دستخط کیے گئے مفاہمت نامے کی جگہ لے گا۔ سال 2015 میں پچھلے مفاہمت نامے پر دستخط کیے جانے کے بعد سے لے کر  اب تک کئی اہم پیش رفت ہوچکی ہیں، جن میں جی ایس ٹی کا نفاذ، جی ایس ٹی این کو شامل کرنا اور سینٹرل بورڈ آف ایکسائز اینڈ کسٹمز (سی بی ای سی) کا نام بدل کر سینٹرل بورڈ آف ان ڈائریکٹ ٹیکسز اور کسٹمز (سی بی آئی سی) کر دینا شامل ہے۔ آج دستخط کیے گئے مفاہمت نامے میں  ٹیکنالوجی میں پیش رفت سمیت تبدیل شدہ حالات کو شامل کیا گیا ہے۔

یہ مفاہمت نامہ خودکار اور مستقل بنیاد پر سی بی ڈی ٹی اور سی بی آئی سی کے درمیان ڈیٹا اور معلومات کی شراکت داری کا راستہ ہموار کرے گا۔ ڈیٹا کے مستقل تبادلے کے علاوہ سی بی ڈی ٹی اور سی بی آئی سی درخواست کیے جانے پر اپنے متعلقہ ڈیٹا بیس میں دستیاب ایسی کسی دیگر معلومات کا بھی ایک دوسرے کے ساتھ تبادلہ کریں گے، جس کی افادیت دوسری تنظیم کے لیے ہوسکتی ہے۔

یہ مفاہمت نامہ اس پر دستخط کیے جانے کے بعد سے ہی نافذ ہوگیا ہے اور یہ سی بی ڈی ٹی اور سی بی آئی سی کی ایک جاری پہل ہے، جو مختلف موجودہ میکانزم کے ذریعے پہلے سے ہی تعاون کررہے ہیں۔اس پہل کے لیےایک  ڈیٹا ایکسچینج اسٹیرنگ گروپ کا قیام بھی عمل میں آیا ہے، جو ڈیٹا تبادلے کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے  وقتاً فوقتاً ملاقات کریں گے اور ڈیٹا کی شراکت داری کے میکانزم کی اثرانگیزی کو مزید بہتر بنانے کے لئے اقدامات کریں گے۔

یہ مفاہمت نامہ  سی بی ڈی ٹی اور سی بی آئی سی کے درمیان امداد باہمی اور تال میل کے ایک نئے دور کی شروعات کی علامت ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U-4054

م ن۔ ن ا۔ ت ع۔



(Release ID: 1640201) Visitor Counter : 232