ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

نئی دلی میں بھارت کے کمپٹرولر اور آڈیٹر جنرل کے دفتر میں انوکھے شہری جنگل کا افتتاح کیاگیا


شہری جنگل، شہروں کے پھیپھڑے ہیں، جو آکسیجن بینک اور کاربن گھٹانے کے نظام کے طور پر کام کرتے ہیں:جنا ب پرکاش جاوڈیکر

Posted On: 02 JUL 2020 2:26PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،3جولائی ، 2020،دہلی کے ہوا کے کوالٹی کا اشاریہ (اے کیو آئی)، برسوں سے تشویش کا موضوع رہا ہے۔ اس کے علاوہ نئی دلی کی آئی ٹی او کراسنگ نے خصوصی طور سے فضائی آلودگی کی اونچی سطح کو چھو لیا ہے۔ اس طرح، فضائی آلودگی کی بڑھتی ہوئی سطح اور اس سے متعلق معاشرتی ذمہ داری کو دھیان میں رکھتے ہوئے، دہلی کے بہادر شاہ ظفر مارگ پر واقع بھارت کے کمپٹرولر اور آڈیٹر جنرل کے دفتر نے ، دفتر کے پارک میں ایک شہری جنگل قائم کرنے کے لئے قدم اٹھائے ہیں۔

دفتر کے پارک میں، محدود رقبے کو ذہن میں رکھتے ہوئے، اس کے گھنے جنگل ؍ شجر کاری کرنے یا لگانے کے لئے مقامی اشیاء کا استعمال کیاگیا ہے۔ اس جنگل میں مقامی پودھوں کو لگایا گیا ہے ، جو سہ رخی اور کثیر سطحی کمیونٹی کے ہیں اور جو ایک سطحی لان کی ہریالی کی سطحی علاقے کا 30گنا سے زیادہ ہے۔

اس شہری جنگل کا افتتاح کرتے ہوئے ماحولیات کے مرکزی وزیر جناب پرکاش جاوڈیکر نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک گھنا شہری جنگل ہوگا، جس میں آنے والے وقت میں 59 دیسی نسلوں کے 12،000پودھوں سمیت کئی سطحوں پر پیڑ لگائے جائیں گے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001UMEO.jpg

وزیر ماحولیات جناب جاوڈیکر نے شہری جنگلات کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ شہری جنگل ہمارے شہروں کے پھیپھڑے ہیں اور آکسیجن بینک اور ماحول سے کاربن گھٹانے کے نظام کے طور پر کام کرتے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی ستائش کی کہ اس جنگل کے بنانے میں میاواکی طریقے کا استعمال کیاگیا ہے، جس سے درجۂ حرارت میں 14 ڈگری تک کمی اور نمی یا رطوبت میں 40 فیصد سے زیادہ اضافہ کرنے میں مدد ملے گی۔

 

 

 

 

 

 

آبپاشی  اور نرائی-گڑائی سمیت کم از کم رکھ رکھاؤ کے ساتھ یہ شہری جنگل اکتوبر 2021 تک خود-پائیدار ہو جائیں گے۔ شہری جنگل ایک ایسا ایکو سسٹم نظام ہے، جو پرندوں، شہد کی مکھیوں، تتلیوں اور پھلوں کے پراگ کے لئے اور ایک متوازن ایکو سسٹم بنائے رکھنے میں مدد کرنے کے لئے ضروری ہے۔

ایک گھنے جنگل کے ایکو نظام کو ایک ایسے علاقے میں بنایا گیا ہے، جو سائز میں ایک ایکڑ سے تھوڑا زیادہ ہے۔ کثیر سطحی جنگلات میں جھاڑیاں، چھوٹے سے درمیانہ سائز کے پیڑ اور لمبے پیڑ ہوتے ہیں، جنہیں بڑی احتیاط کے ساتھ محیط اور کورپلانٹ کمیونٹی کی شکل میں لگایا جاتا ہے۔

اس شہری جنگل میں لگائے گئے کچھ نایاب  دیسی نسلوں میں اینوگیئسس پینڈولا (ڈھونک)، ڈایوس پائرس کارڈی فولیا (بِستیندو)، ایہریتیا لائوِس (چام روڈ)، رائٹیا ٹِنکٹوریا (دودھی)، مِتراگنا پروِفولیا(کیم)، بیوٹیا مونو اسپرما (پلاش)، پروسوپِس سِنیریریا (کھیجری)، کلیرو ڈینڈرم فلو مِڈِس (ارنی)، گرےویا ایشیاٹیکا (فالسا)، فِنکس سِل وِسٹِرس(کھجور) اور ہیلِس ٹیریس اسرو (مروڈ فالی)، شامل ہیں۔ پودوں کی یہ منتخبہ نسلیں دلی کی ممکنہ قدرتی سبزے کا حصہ ہیں اور علاقے، آب و ہوا اور مٹی کے لئے سب سے مناسب ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002WOR1.jpg

یہ شہری جنگل غائب ہو چکے ہیں آب و ہوا کے تحفظاتی جنگلات کی واپسی کے لئے ایک ایکشن اورینٹیڈ (عمل پر مبنی)، پیغام دیتا ہے۔ پوٹینشیئل (ممکنہ)، قدرتی سبزہ کا گہرائی سے علاقائی سروے، دیسی نسلوں کا منظم طریقے سے پھیلاؤ اور اس طرح کے پروجیکٹوں کو دوبارہ شروع کرنا وقت کی مانگ ہے۔ ہندوستان اور سی اے جی دفتر کا یقین ہے کہ اس طرح کی پہل، خصوصی طور پر شہروں میں، ہمیں بہتر ایکو نظام توازن کی صورتحال کی سمت بڑھنے میں مدد کرے گی۔ یہ دہلی کے ایکو نظام میں چھوٹا سا لیکن اہم تعاون ہے، جو لوگوں کو اپنے آس پاس قدرتی ماحول کو دوبارہ حاصل کرنے کے لئے ترغیب دے سکتا ہے۔

یہ غور طلب ہے کہ حال ہی میں عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر حکومت نے آئندہ پانچ برس میں 200 شہری جنگل بنانے یا فروغ دینے کے لئے شہری جنگلاتی اسکیم کو نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس میں لوگوں کی حصے داری اور جنگلاتی شعبے ، شہری اداروں، غیر سرکاری تنظیموں، کارپوریٹ اور مقامی شہریوں کے درمیان تعاون پر زور دیا جائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔ش ت۔ک ا۔

U-3676

                      



(Release ID: 1636128) Visitor Counter : 197