سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ارضیاتی تحقیق سے اسکالروں نے این جی آر ایس ایم میں معاشرے کے لئے جیو سائنس پر تبادلہ خیال کیا
Posted On:
29 JUN 2020 12:50PM by PIB Delhi
ارضیاتی تحقیق کے اسکالروں نے ایک ویبینار کے ذریعہ چوتھے نیشنل جیو سائسنس ریسرچ کانفرنس میں قدرتی وسائل، پانی کے بندوبست، زلزلے، بارش، آب وہوا میں تبدیلی، قدرتی آفات، پانی کے نظام اور دیگر امور پر توجہ کرنے کے لئے سماج کے واسطے جیو ریسرچ موضوع پر تبادلہ خیال کیا۔ اس اجلاس کا اہتمام ہمالین جیو لوجی دہرہ دون کے واڈیا انسٹی ٹیوٹ نے کیا تھا۔ بھارت سرکار کے سائنس وٹکنالوجی کے ڈپارٹمنٹ کے تحت یہ ایک خود مختار ادارہ ہے۔
سائنس وٹکنالوجی کے محکمہ کے سکریٹری پروفیسر آسوتوش شرما نے جو اس پروگرام میں مہمان خصوصی اور سرپرست تھے، افتتاحی خطاب کیا۔ اپنے اس افتتاحی خطاب میں انہوں نے سول انجینئروں کے لئے ارضیاتی سائنسز، اسپرنگ کی میپنگ جیسے جیو ارضیاتی تحقیق کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں اظہار خیال کیا۔ انہوں نے فصل اور پانی کے تعلق سے آب وہوا میں تبدیلی کے مطالعے ، کھیت میں مختلف ٹکنالوجیوں کی کنورجینٹ (اجتماع)، زراعت اور پائیدار ترقی میں شمستی توانائی کے استعمال کے بارے میں بھی اظہار خیال کیا۔
دو دن کا ویبینار پچھلے ہفتے منعقد ہوا تھا، جس میں دنیا بھر کے 20سرکردہ اور ممتاز مقررین کو مدعو کیاگیا تھا۔
ہمالین جیولوجی سے واڈیا انسٹی ٹیوٹ کے گورننگ باڈی کے چیئرمین پروفیسر اشوک ساہنی نے نوجوان اسکالروں کو اس بات کے لئے تحریک دی کہ وہ معاشرے کے فائدے کے لئے تحقیق کا کام انجام دیں۔ ہمالین جیو لوجی کے واڈیا انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر کالا چند سین اور انسٹی ٹیوٹ کے سینئر سائنسدانوں نے بھی جیو سائنس تحقیق کے موجودہ رجحانات اور معاشرتی اہمیت پر اپنا پرزنٹیشن پیش کیا۔
این جی آر ایس ایم واڈیا انسٹی ٹیوٹ آف ہمالین جیو لوجی کے ایک ریگولر ایوینٹ کے طور پر 2016 میں شروع ہوا تھا، تاکہ نوجوان محققین اور طلبا کی اس بات کے لئے حوصلہ افزائی کی جاسکے کہ وہ اپنی تحقیق میں دلچسپی کو بہتر بنائیں اور انہیں ایک پلیٹ فارم کرتے ہوئے اس انسٹی ٹیوٹ نے ان نوجوان محققین کی حوصلہ افزائی کی ہے ، جس کے وہ اپنے تحقیقی کام کو ایک دوسرے شیئر کرسکیں اور اپنے نظریات کو ریفائن کرسکیں اور اپنے سینئر سے فیڈ بیک حاصل کرسکیں۔ اس ایوینٹ نے انہیں ممتاز جیو سائنسدانوں کے ساتھ گفتگو کرنےکا موقع فراہم کیا اور جیو سائنس تحقیق میں تازہ ترین رجحانات کو سمجھنے کا بھی موقع فراہم کیا۔
کووڈ-19 جیسی عالمی وبا کی وجہ سے اس سال چوتھا این جی آر ایس ایم ویبینار کے ذریعہ منعقد کیاگیا۔ انسٹی ٹیوٹ آف ہمالین جیو لوجی کا یہ اپنی نوعیت کا پہلا ایوینٹ ہے۔ اس ایوینٹ میں کل 657 اسکالروں نے شرکت کی اور ان سبھی اسکالروں کا تعلق ہندوستان کی مختلف یونیورسٹیوں، اداروں اور دیگر تنظیموں سے تھا۔
...............................................................
م ن، ح ا، ع ر
29-06-2020
U-3594
(Release ID: 1635277)
Visitor Counter : 172