بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

کے وی آئی سی نے وارانسی میں مٹی کے برتن بنانے والی برادری کے 80 کنبوں کو بااختیار بنایا، کنبے"سودیشی اونلی" کے نئے پرچم بردار

Posted On: 27 JUN 2020 5:54PM by PIB Delhi

نئی دہلی،27 جون  :

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے انتخابی حلقہ وارانسی میں کمہاروں کی برادری آنے والے تہوار کے موسم میں " سودیشی اونلی" مصنوعات کے ساتھ ملک میں ایک نئی مثال قائم کرنے کے لئے تیار ہے۔ کھادی اینڈ ولیج انڈسٹریز کمیشن (کے وی آئی سی) وارانسی میں ’ آتم نربھر بھارت ابھیان‘ کے حصے کے طور پر اس برادری کو مٹی کے لیمپ ، دیوی، دیوتاؤں کی مورتیوں اور مٹی کے دیگر برتنوں کو بنانے کی تربیت دے رہا ہے۔

کے وی آئی سی کے چیئرمین شری ونئے کمار سکسینہ نے آج چار گاؤں ۔ اٹہراڈیہہ، اہرورا ڈیہہ، ارجن پور اور چک سہجنگی گنج کے 80 کمہاروں کے کنبوں کو بجلی سے چلنے والے پہیے ’ پوٹر وہیل) تقسیم کیے۔ ان میں سے ہر ایک گاؤں میں تقریبا 150 سے 200 کچھ ایسے کنبے رہتے ہیں جو کئی نسلوں سے مٹی کے برتن بنا رہے ہیں۔ تاہم ، ہاتھ سے چلائے جانے والے چاکوں کی پرانی تکنیکوں، ہاتھوں۔ اوزاروں سے مٹی تیار کرنے اور مارکیٹنگ سپورٹ میں کمی کی وجہ سے ان لوگوں نے سالوں سے ذریعہ معاش کے متبادل ذرائع اختیار کرنے شروع کر دئیے ہیں۔ کے وی آئی سی نے اگلے تین ماہ کے دوران وارانسی میں پندرہ سو بجلی سے چلنے والے پہیوں کی تقسیم کا ہدف رکھا ہے۔

کے وی آئی سی نے وارانسی کے سیواپوری میں ان 300 تارکین وطن مزدوروں کے کنبوں کو 300 بجلی سے چلنے والے پہیوں ( الیکٹرک پوٹر وہیلس) اور دیگر سامان تقسیم کرنے کی بھی تیاری کی ہے جو کوویڈ 19 لاک ڈاؤن کے بعد معاشی پریشانی کا سامنا کرتے ہوئے دوسری ریاستوں سے واپس آئے ہیں۔ کے وی آئی سی نے اب تک 60 تارکین وطن مزدوروں کے کنبوں کو تربیت دی ہے اور آئندہ ماہ 300 گھرانوں میں پوٹری ٹول کٹ تقسیم کئے جائیں گے۔ اس سے صرف وارانسی میں تارکین وطن مزدوروں کے لئے 1200 روزگار پیدا ہونے کا تخمینہ ہے۔ اس مشق کا مقصد پریشان حال تارکین وطن مزدوروں کے لئے مقامی روزگار پیدا کرنا ہے تاکہ ذریعہ معاش کے حصول کے لئے انہیں دوسرے شہروں میں جانے کی ضرورت نہ پڑے۔

اس موقع پر کمہار سشکتی کرن یوجنا کے پرانے مستفدین نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے کے وی آئی سی کے چیئرمین سے بات کی۔ کشن پرجاپتی نے کہا کہ کمہار سشکتی کرن یوجنا کے تحت کے وی آئی سی سے الیکٹرک پوٹر وہیل ملنے کے بعد وہ وارانسی کینٹ ریلوے اسٹیشن پر روزانہ تقریبا 3000 کلہڑ بیچتے ہیں۔ اس اسکیم کے ایک اور فائدہ اٹھانے والے اکشے کمار پرجاپتی نے بتایا کہ وہ مرزاپور ضلع کے مقامی چونا بازار میں تقریبا 4000 کلہڑ اور پلیٹیں فروخت کرنے میں اہل رہے اور اب وہ خود مالی طور پر آتم نربھر ہیں۔ ایک اور کمہار دیا شنکر پرجاپتی نے بتایا کہ وہ وارانسی کے منڈواڈیہ ریلوے اسٹیشن پر دودھ کے لئے استعمال ہونے والے تقریبا 3500 مٹی کے گلاس بیچ کر اچھی روزی کما رہے ہیں۔ کمہاروں کا کہنا تھا کہ وہ مٹی کے برتنوں کو فروخت کرکے ماہانہ 20،000 روپے کما رہے ہیں۔

وارانسی کے ان گاووں میں کمہار دسہرہ اور دیوالی کے آنے والے تہواروں کو مدنظر رکھتے ہوئے خاص طور پر مٹی کے میجک لیمپ ، روایتی لیمپ (دیا) اور لکشمی اور گنیش کی مورتیاں بنا رہے ہیں۔ یہ خیال تہوار کے موسم میں لوگوں کو چینی لائٹس اور دیگر اشیا خریدنے سے روکنے کے لئے بھی ہے۔

کے وی آئی سی کے چیئرمین نے کہا کہ وارانسی مٹی کے برتن بنانے کے شعبے میں بڑی صلاحیت کے لئے جانا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’کمہار سشکتی کرن یوجنا کے تحت وارانسی کے متعدد گاووں کو پہلے سے ہی فائدہ پہنچا ہے۔ کے وی آئی سی جلد ہی وارانسی میں وزارت ایم ایس ایم ای کی ایس ایف آر ٹی آئی اسکیم کے تحت ایک کلسٹر قائم کرنے جا رہا ہے۔ کلسٹر تقریبا 500 دستکاروں کو ایک اچھی طرح سے آراستہ جگہ پر مل کر کام کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وارانسی ایک توقعاتی ضلع ہے جس کی نشاندہی نیتی آیوگ نے کی ہے اور کے وی آئی سی نے سیواپوری کو ترجیحی بنیاد پر کھادی اور دیہاتی صنعتوں کی سرگرمیوں کی ترقی کے لئے منتخب کیا ہے۔ اس کے تحت دستکاروں کو تربیت دے کر برتن سازی کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔ کے وی آئی سی نے اب تک ملک بھر میں 17000 سے زائد الیکٹرک پوٹر وہیلس تقسیم کئے ہیں۔

*************

 

م ن۔ن ا ۔م ف 

 (27-06-2020)

U: 3565



(Release ID: 1634884) Visitor Counter : 170