مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

فضلات کے موثر بندوبست کے ذریعہ حیاتیاتی تنوع کا تحفظ


مکانات اور شہری امور کی وزارت نے ماحولیات کے عالمی دن 2020  کے موقع پر متعدد ایڈوائزری جاری کی

Posted On: 05 JUN 2020 12:49PM by PIB Delhi

نئیدہلی05 جون 2020۔مکانات اورشہری امور کے وزیر مملکت ( آزادانہ چارج) جناب ہردیپ سنگھ پوری  نے آج نئی دلی  کے نرمان بھون میں ماحولیات کے عالمی دن 2020  کے موقع پر متعدد  ایڈوائزری  جاری کی ۔’’فضلات  کے موثر بندوبست کے ذریعہ  حیاتیاتی تنوع کا تحفظ   ‘‘   کے عنوان سے منعقدہ اس پروگرام  کو ویب پر براہ راست نشر کیا گیا ۔اس پروگرام میں  مکانات اورشہری امور کی وزارت کے سکریٹری  جناب درگا شنکر مشرا   ،  سووچھ بھارت مشن – اربن  ( ایس  بی ایم – یو )  کے  قومی مشن ڈائریکٹر اور جوائنٹ سکریٹری   جناب وی کے جندل نے بھی شرکت کی ۔

          اس موقع  پر جاری کی گئی تین اہم  ایڈوائزری ’’   میونسپل ٹھوس فضلات  ( ایم ایس ڈبلیو  ) کے لئے  میٹیریل   بازیابی  سہولتوں (ایم آر ایف) سے متعلق  ایڈوائزری ‘‘  ، ’’  زمین کو بھرنے اور  بحالی  آراضی سے متعلق ایڈوائزری ‘‘   اور ’’ آن سائٹ اور  آف سائٹ سیویج  منجمنٹ  کے طریقہ کارسے متعلق  مشاورتی دستاویز (مسودہ ) ‘‘ پر مشتمل ہے ۔ان تینوں ایڈوائزری کو عوامی صحت  اور ماحولیاتی انجنئرنگ  ادارہ (سی پی ایچ ای ای  او )  نے  ایس  بی ایم   - یو  کے تحت  تیار کیا ہے ۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا :’’ آج کے دن  ہمیں حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور فضلات کے موثر بندوبست  کے درمیان رابطے کو  مزید مضبوطی  فراہم کرنے  کا موقع ملاہے۔سووچھتا اور  حیاتیاتی تنوع کا تحفظ  فی الحقیقت ساتھ ساتھ چلتے ہیں  ۔‘‘  انہوں  نے مزیدکہا :’’جب  عالی مرتبت وزیر اعظم    جناب نریند رمودی نے  2014  میں  سووچھ بھارت مشن- اربن  ( ایس بی ایم – یو) کا آغاز  کیا تھاتو  اس کے دومقاصد تھے ، شہری ہندوستان کو کھلے میں رفع حاجت سے مبرا اور پاک   بنانا اور ٹھوس فضلات کا صد فیصد سائنٹفک بندوبست   کرنا ۔ہم نے ان دونوں شعبوں  میں  بڑی اہم  پیش رفت کی ہیں ۔تقریباََ پورا شہری ہندوستان آج کھلے میں رفع حاجت سے مبر ا اور پاک ہے اور ٹھوس فضلات  کے سائنٹفک  بندوبست کا جہاں تک معاملہ ہے تو یہ 2014  میں  مشن کے آغاز کے موقع  پر محض   18  فیصد تھا  جو اب  تین گنا بڑھ گیا ہے اور یہ اب  65 فیصد تک  پہنچ گیا ہے ۔تاہم   ابھی  بھی  ہمیں    ایک لمبا سفر طے کرنا ہے۔میری وزارت کے ذریعہ  آج جاری کئے گئے دستاویزات   مجموعی  صفائی ستھرائی  اور ٹھوس  فضلات کے بندوبست   کی راہ میں حائل  کچھ اہم رکاوٹوں اور مسائل  کا پائیدار حل  تلاش کرنے کی ایک  اہم کوشش ہے ۔ ‘‘

          مکانات اورشہری امور کی وزارت نے  ا س  موقع پر ’’ مالاسور-ڈیمن آف ڈیفیکا‘‘ کے عنوان سے   ٹھوس اور گیلے فضلات کے بندوبست سے متعلق ایک مواصلاتی مہم کے لئے  آلات کٹ  بھی جاری کیا جس کا مقصد ٹھوس  اورگیلے فضلات  کے بندوبست کو بہتر کرنا   ہے ۔ بی بی سی میڈیا  ایکشن  کے تعاون سے تصور کردہ اور ڈیزائن کردہ اس آلات کٹ میں انگریزی زبان کے ساتھ 10  ہندوستانی  زبانوں  میں تخلیقی آؤٹ  پُٹس ہیں۔

          ماحولیات کے عالمی دن کی اہمیت اور ان دستاویزات  کی ضرورت  کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے  وزیرموصوف نے کہا کہ’’ان دستاویزات کے اجرا کے لئے  اس سے بہتر کوئی موقع  نہیں ہوسکتا تھا ۔ مکانات   اورشہری امور کی وزارت ٹھوس فضلات کے بنددبست اور مجموعی صفائی ستھرائی بشمول  استعمال شدہ پانی کی صفائی  کے متعدد عوامل  پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے شہری بلدیاتی اداروں  ( یو ایل بی )  کی صلاحیت سازی   پر مسلسل کام کررہی ہے ۔ وزارت نہ صرف اس کے لئے  بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کررہی  ہے بلکہ   ذہنی رویہ  میں تبدیلی اور مواصلات  کے علاوہ  صلاحیت سازی   کابھی  کام کررہی ہے ۔  ان دستاویزات  کا جاری  کیا جانا  اسی سمت میں ایک دوسرا قدم ہے ۔ماحولیات کے عالمی دن کے موقع پر میں ایک بار پھر کرہ ارض  پر تمام  زندگیوں  کے تحفظ  کے لئے مکانات اورشہری امور کی وزارت کے عہد کا اعادہ کرنا چاہتا ہوں۔یہ تبھی  ممکن ہوسکتا ہے جب ہم  سووچھتا کی مہم کو آگے لے جائیں  گے   اور تین آر  ،سرکلر  اور بلیو اکانومی کی  صلاحیت  کا حقیقت میں   استعمال کریں گے ۔مجھے پورا یقین ہے کہ  اس سے عوامی حفظان صحت  اور زندگی کے معیار میں بہتری آئے گی۔علاوہ ازیں  اس سے روز گار کے مواقع فراہم ہونے کے علاوہ  غیر رسمی ورکروں کو رسمی افرادی قوت میں  تبدیل کرنے  ،آمدنی  حاصل کرنے   اور  فضلات سے نئی مصنوعات   بنانے کی بھی راہ ہموار ہوگی ۔اس طرح سے  بالآخر نہ صرف سووچھ  (صاف ستھرا ) بلکہ ایک سوستھ   (صحت مند ) ،  ششکت (بااختیار ) سمپن  ( خوشحال ) اور آتم نربھر (خود کفیل ) بھارت کی راہ  ہموار ہوگی۔ آئیے  ایک بار ہم  پھر اپنی فضا ، زمین اور پانی کو صاف ستھرا کرنے کے اپنے عہد کا اعادہ کرتے ہیں اور ابھی کے لئے نیز مستقبل  کے لئے فطرت کا تحفظ کرنے کا عہد کرتے ہیں۔‘‘

          ایڈوائزری جاری کئے جانے کے بعد ’’ ہندوستان میں  ٓن سائٹ اور  آف سائٹ سیویج  منجمنٹ  کے طریقہ کارسے متعلق  ایڈوائزری کا مسودہ ‘‘ کے موضوع پر ایک  مشاورتی ورچوول ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا ۔جس میں  ریاستوں او ر  شہری بلدیاتی اداروں   کے  نمائندوں  کے ساتھ تعلیمی برادری اور اس موضوع سے متعلق ماہرین پر مشتمل 100سے زیادہ شرکا نے  شرکت کی ۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

 

م ن ۔م ع۔رم

U-3071



(Release ID: 1629583) Visitor Counter : 221