زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

کابینہ نے بینکوں کی طرف سے زراعت اور  متعلقہ سرگرمیوں کے لیے دیئے گئے قلیل مدتی قرضوں کی واپسی کی تاریخ میں جن کی ادائیگی یکم مارچ 2020 اور 31 اگست 2020 کے درمیان ہونے والی تھی توسیع کی منظوری دے دی ہے

Posted On: 01 JUN 2020 5:42PM by PIB Delhi

نئی دہلی،یکم جون، 2020،         مرکزی کابینہ نے جس کی صدارت وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کی، بینکوں کی طرف سے زراعت اور متعلقہ سرگرمیوں کے لیے دیئے گئے معیاری قلیل مدتی 3 لاکھ روپئے تک کے قرضوں کی واپسی کی تاریخ میں 31 اگست 2020 تک  توسیع کردی ہے۔یہ قرضےیکم مارچ 2020 اور 31 اگست 2020 کے درمیان واپس کیے جانے والے تھے۔ اس کے تحت بینکوں کو دو فیصد سود میں تخفیف(آئی ایس) اور کسانوں کو 3 فیصدفوری ادائیگی کی ترغیب (پی آر آئی) کا فائدہ ملتا رہے گا۔

فائدہ:

بینکوں کی طرف سے زراعت اور متعلقہ سرگرمیوں کے لیے 3 لاکھ روپئے تک کے لیے معیاری قلیل مدتی قرضوں کی ادائیگی کی تاریخ جن کی واپسی یکم مارچ 2020 اور 31 اگست 2020 کے درمیان ہونی تھی، 31 اگست 2020 تک بڑھانے سے کسانوں کو یہ مدد  ملے گی کہ وہ بغیر جرمانے کے 4 فیصد سالانہ شرح سود پر اپنے قرضے 31 اگست 2020 تک واپس کرسکیں گے۔ اس طرح کسانوں کو وبائی بیماری کووڈ-19 کی وجہ سے قرضوں کی تاریخ کی تجدید کے لیے بینکوں تک جانا نہیں پڑے گا۔

پس منظر

حکومت کسانوں کو رعایتی معیاری قلیل مدتی زرعی قرضے بینکوں کے ذریعے فراہم کر رہی ہے جس میں بینکوں کو دو فیصد سالانہ شرح سود میں تخفیف کی سہولت حاصل ہوتی ہے اور بر وقت ادائیگی کی صورت میں کسانوں کو 3 فیصد زائد فائدہ حاصل ہوتا ہے۔ اس طرح کسان اگر 3 لاکھ روپئے تک کا قرضہ بر وقت ادا کردیتے ہیں تو انھیں چار فیصد سالانہ شرح سود ادا کرنی پڑتی ہے۔

وبائی بیماری کووڈ-19 کے پس منظر میں عائد کیے جانے والے لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگوں کی نقل وحرکت پر پابندی لگائی گئی ہے۔ بہت سے کسان لاک ڈاؤن کی وجہ سے اپنے فصلوں کے قلیل مدتی قرضوں کی واپسی کے لیے بینکوں کی شاخوں تک جانے سے مجبور ہیں۔اس کے علاوہ لوگوں کے آنے جانے پر پابندی کی وجہ سے یہ کسان اپنی مصنوعات کی بروقت فروخت میں اور اس کے سلسلے میں ملن والی رقموں میں مشکل محسوس کر رہے ہیں۔ سماجی دوری کے طریقہ کار کی پابندی کرنے کی وجہ سے کسان ادائیگی  کے لیے رقمیں جٹانے   میں مشکل محسوس کر رہے ہیں جو تجدید کے لیے بینکوں میں جمع کی جانی  ہیں جن کے بعد ان کو بینکوں سے نئے قرضے ملنے والے ہیں۔

****************

م ن۔ اج ۔ ر ا

U:2956


(Release ID: 1628784) Visitor Counter : 127