کامرس اور صنعت کی وزارتہ

جناب پیوش گوئل نے برآمد کاروں سے کہا ہے کہ وہ اور زیادہ مطابقت کا رویہ اپنائیں اور دنیا کو معیاری مصنوعات فراہم کریں


گوناگونیت، جن شعبوں میں ہماری پوزیشن مضبوط ہے ان میں اور استحکام لانا اور نئی منڈیاں تلاش کرنا، کامیابی کا منتر ہے

Posted On: 28 MAY 2020 4:40PM by PIB Delhi

نئی دہلی،28 مئی، 2020،         کامرس اور صنعت نیز ریلوے کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ایک ڈیجیٹل سربراہ میٹنگ میں شرکت کی۔ جناب پیوش گوئل نے آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعے برآمد سے متعلق ایک ڈیجیٹل چوٹی کانفرنس میں شرکت کی، جس کا اہتمام کنفڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) نے کیا تھا۔بھارت کا برآمدی درآمدی بینک اس چوٹی کانفرنس کا ادارہ جاتی ساتھی تھا۔

چوٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ مستقبل کی ترقی، صنعت اور پرائیویٹ سیکٹر سے وابستہ ہے اور اس میں حکومت کا رول کم ہے۔ وزیر موصوف نے بھارت کی برآمدات کو بڑھانے کے لیے تین اہم طریقوں کی نشاندہی کی یعنی مال کی تیاری کی بحالی،برآمداتی مصنوعات کا متنبہ بنانا اور نئی اور قابل قبول منڈیوں کی تلاش۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہماری معیشت کو ترقی کرنے کے لیے برآمدات کو متنبہ بنانے کی ضرورت ہے  اور ساتھ ہی ساتھ ان شعبوں میں جہاں ہماری پوزیشن مضبوط ہے مزید استحکام لانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے بتایا کہ موٹر گاڑیوں کے کل پرزے تیار کرنے کے سیکٹر ،فرنیچر، ایئر کنڈیشنر اور دیگر شعبوں میں گھریلو پیداوار کو فروغ دینے کے لیے زبردست مواقع موجود ہیں۔ انھوں نے کہا کہ  میٹ وائی الیکٹرانک کے سامان کی تیاری کو فروغ دے رہا ہے۔دوا سازی کے شعبے میں ہم ایک تہائی  کی تیاری کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں اور زرعی برآمدات کے شعبے میں امکانات بہت زیادہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اطلاعاتی ٹیکنالوجی سے متعلق خدمات میں دنیا بھارت کی مہارت اور لیاقت کو تسلیم کرتا ہے اور اسی لیے ہم نے این اے ایس ایس سی او ایم سے کہا ہے کہ وہ اگلے پانچ برسوں میں برآمدات کے سیکٹر میں 500 بلین ڈالر کا نشانہ مقرر کرے۔

انھوں نے کہا کہ آتم نربھر بھارت صرف ایک عظیم خود انحصاری کا نام نہیں ہے بلکہ دنیا کا سامنا مضبوط پوزیشن کے ساتھ کرنے کا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کو عالمی منڈی میں خاص طور پر ایک ایسے وقت میں جب عالمی سپلائی چین میں تبدیلیاں آرہی ہیں ایک قابل بھروسہ ساتھی اور ایک  بھروسے مند دوست کی طرح دیکھا جانا چاہیے۔ بھارت کو خود کفیل بنانے کے وزیر اعظم کے وژن کا ذکر کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ ہمیں مضبوط پوزیشن سے بات کرنی چاہیے۔ ہمیں مطابقت کا رویہ اختیار کرنا چاہیے اور دنیا کو معیاری مصنوعات فراہم کرنی چاہیے۔ ہمارے اندر کامیاب ہونے شدید جذبہ ہونا چاہیے۔ اگر آنے والے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کا عزم ہے تو کوئی بھی بحران ہمیں آگے بڑھنے سے نہیں روک سکتا۔

جناب گوئل نے سی آئی آئی کو 125 سال مکمل کرنے اور گلوبل ویلیو چینز(جی وی سیز) کے ذریعے برآمدات کو بڑھانے کے لیے ٹاسک فورس کی شروعات کرنے پر مبارک باد دی۔ انھوں نے ٹاسک فورس کے ساتھ قریبی تعاون کے ساتھ کام کرنے کا عہد کیا اور جہاں کہیں ضروری ہوا صنعت اور ملک کے فائدے کے لیے کارروائی کرنے کا بھی عہد کیا۔ انھوں نے برآمداتی برادری کو یقین دلایا کہ حکومت خواہ وہ مرکز کی ہو یا ریاستوں کی انھیں مکمل حمایت فراہم کریں گی اور ان کے ساتھ شراکت داری میں کام کرنے پر رضامند ہوں گی۔ انھوں نے کہا کہ ملک کے ساتھ باصلاحیت افرادی قوت اور عالمی درجے کے ادارے ہیں مثلاً یونیورسٹیاں اور تحقیقی تجربہ گاہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں بھارت کے130 کروڑ لوگ کی ترقی کے لیے کام کرناہے۔

سی آئی آئی کے ڈائرکٹر جنرل جناب چندر جیت بنرجی نے کہا کہ ہمیں اپنی برآمدات  کو بہتر بنانے کے لیے تمام ضروری اصلاحات کرنی ہیں اور ان اصلاحات کو شروع کرنے کا یہ صحیح وقت ہے۔ انھوں نے کہا کہ تجارتی لاجسٹک، معیاری پیمانوں کی پابندی، جی وی سیز کی مسلسل کارکردگی اور ایف ٹی ایز کی مدد کے لیے ایک موثر حکمت عملی کی ضرورت ہوگی۔

****************

م ن۔ اج ۔ ر ا

U:2854

 



(Release ID: 1627479) Visitor Counter : 286