بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

حکومت چھوٹی صنعتی اکائیوں کو تعاون فراہم کرنے کے لیے نئے قرض دینے والے مالیاتی اداروں پر غور کررہی ہے

Posted On: 25 MAY 2020 7:20PM by PIB Delhi

بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں، نیز سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج کہا کہ حکومت  چھوٹی صنعتی اکائیوں کو مالی امداد فراہم کرنے کے لیے نئے قرض دینے والے مالیاتی  اداروں پر غوروخوض کررہی ہے۔ انہوں نے  مزید کہا کہ حکومت این بی ایف سی کو مستحکم کرنے کی سمت میں کام کررہی ہے، جس سے آنے والے وقت میں چھوٹے کاروباریوں کو قرض حاصل کرنے میں مدد ملےگی۔

جناب گڈکری نے بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی  صنعتوں (ایم ایس ایم ای) پر کووڈ19- نے اثرات، نیز اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے کیے گیے اقدامات پر کلکتہ چیمبر آف کامرس کے اراکین کے ساتھ ایک میٹنگ کو ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے خطاب کررہے تھے۔

جناب گڈکری نے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے اس بات کو دوہرایا کہ آج کا وقت مشکلات سے بھرپور ہے، کیونکہ ہم کووڈ 19- وبا کے ساتھ ساتھ اس کے سبب پیدا ہونے والے معاشی عدم استحکام سے مقابلہ کررہے ہیں۔ انہوں نے سبھی اسٹیک ہولڈروں سے مل کر کام کرنے کی اپیل کی اور صنعت کی اس بحران سے نمٹنے کے لیے مثبت سوچ بنائے رکھنے کی گزارش کی۔

جناب گڈکری نے پی پی ای (ماسک، سینی ٹائزر وغیرہ) کے استعمال پر بھی زور دیا اور انفرادی سطح پر، نیز کام کی جگہوں پر ایک دوسرے سے دوری قائم رکھنے کے اصول پر عمل کرنے کے لیے کہا۔

انہوں نے خصوصی اقتصادی پیکیج- آتم نربھر بھارت  ابھیان کے بارے میں نمائندوں کو جانکاری دی اور  ایم ایس ایم ای کے لیے اعلان کردہ مختلف امدادی اقدامات  کواجاگر کیا۔ ان اقدامات میں گارنٹی سے مبرہ خودکار قرض، پریشانی کے فنڈ وغیرہ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سبھی  اقدامات حالیہ اقتصادی چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے ایم ایس ایم ای کو ضروری تعاون فراہم کریں گے۔

وزیر موصوف نے بتایا کہ مارچ 2020 تک 6 ایم ایس ایم ای کی تشکیل نوع ہوچکی ہے اور وزارت نے دسمبر 2020 تک مزید 25 لاکھ ایم ایس ایم ای کا احاطہ کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات میں ایم ایس ایم ای کا تعاون فی الحال 48 فیصد ہے، جسے بڑھا کر 60 فیصد تک کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے آگے کہا کہ موجودہ وقت میں ایم ایس ایم ای کے توسط سے 11 کروڑ روزگار پیدا ہوئے ہیں اور پانچ کروڑ روزگار پیدا کیاجانا ہے۔

جناب گڈکری نے بتایا کہ برآمدات میں اضافے کے جانب  خصوصی دھیان دینا وقت کی مانگ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقتصادی اعتبار سے منافع بخش رہنے کے لیے پیداوار،لوجسٹکس وغیرہ پر لاگت کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ایم ایس ایم ای کی وزارت پچھلے تین برس کے برآمدات اور درآمدات کی تفصیلات کا احاطہ کرنے کے لیے دوکتابچہ شائع کرنے پر کام کررہی ہے۔

اس میٹنگ کے دوران پوچھے گئے نئے اہم سوالات اور دی گئی  تجاویز میں تاخیر سے ادائیگی کے معاملہ پر ایم ایس ایم ای  کو وقت پر ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے مزید کوشش  کرنی کی ضرورت ہے۔ ایم ایس ایم ای کو تعاون فراہم کرنے  اور انہیں منجمد اثاثے (این پی اے) بنانے سے بچانے کے لیے سود میں چار فیصد کی چھوٹ دی جانی چاہیے۔ مجوزہ اقدام کو نافذ کرنے کے لیے بینکوں کو کس طرح تحریک دی جاسکتی ہے، وغیرہ جیسے امور شامل ہیں۔

جناب گڈکری نے نمائندوں کے سوالات کے جوابات دیئے اور حکومت کی جانب  ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔

***************************

 

 

U-2796

26.05.2020

م ن۔  م ع۔  ع ن



(Release ID: 1627063) Visitor Counter : 203