صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

صحت کے سکریٹری نے کووڈ – 19 کے زیادہ مریضوں والے 11 میونسپل علاقوں کے ساتھ گفتگو کی


کووڈ – 19 کی روک تھام اور بندوبست کے اقدامات کا جائزہ لیا

صحت یابی کی شرح بڑھ کر 41.39 فی صد ہوئی

Posted On: 23 MAY 2020 7:50PM by PIB Delhi

نئی دلّی ،24 مئی / صحت کی سکریٹری محترمہ پریتی سودن اور صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت  میں  او ایس ڈی  جناب راجیش بھوشن  نے  وزارت کے دیگر سینئر عہدیداروں کے ساتھ کووڈ – 19 کے زیادہ مریضوں والے 11 میونسپل علاقوں کے  صحت کے سکریٹریوں ، شہری ترقی کے سکریٹریوں   ، میونسپل کمشنروں  ، مشن ڈائریکٹروں اور دیگر سینئر عہدیداروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے  اعلیٰ سطحٰ جائزہ میٹنگ کی  ۔  اس ویڈیو کانفرنس میں   ایچ یو اے کی وزارت  کے ایڈیشنل سکریٹری کامران رضوی نے بھی شرکت کی ۔

          یہ 11 میونسپل علاقے  مہاراشٹر ، تمل ناڈو ، گجرات ، دلّی  ، مدھیہ پردیش ، مغربی بنگال ، راجستھان   سے تعلق رکھتے ہیں اور  ان علاقوں میں  کووڈ – 19 کے 70 فی صد معاملات درج کئے گئے ہیں ۔

          کانفرنس میں  مریضوں کی تعداد میں اضافے  کے رجحانات کو اجاگر کرنے کے لئے تفصیلات پیش کی گئیں  اور   کل مصدقہ معاملات  ،   شرح اموات ، دوگنا ہونے کا وقت ، فی 10 لاکھ کے تناسب سے ٹسٹ کی تعداد اور اِن میں مصدقہ معاملات کی شرح   کی تفصیلات پیش کی گئیں ۔  اس میں بتایا گیا کہ اہم چیلنج   ، اِن کارپوریشنوں میں معاملات کے دوگنا ہونے میں  کم وقت لگنا  ، شرح اموات میں اضافہ اور قومی اوسط  کے  مقابلے  تصدیق شدہ معاملات میں اضافہ شامل ہے ۔   انہیں بتایا گیا کہ گھیرا بندی والے اور بفر زون  سے متعلق  کن معاملات پر زیادہ توجہ دی جانی چاہیئے اور ان کے لئے  گھر گھر جاکر نگرانی ، رابطوں کا پتہ چلانے ، ٹسٹنگ کا پروٹوکول  ،  متاثرہ افراد  کا طبی بندوبست  ، بفر زون میں  نگرانی کی سرگرمیاں  جیسے  ایس اے آر آئی / آئی ایل آئی معاملات کی نگرانی   ، سوشل ڈسٹنسنگ  کو یقینی بنانا  اور ہاتھوں کو دھوتے رہنے  وغیرہ   پر توجہ دینا شامل ہے ۔  شہری علاقوں میں پرانے شہر کے علاقوں ،  کچی بستیوں اور  زیادہ آبادی والے علاقوں کے ساتھ ساتھ   مائگرینگ ورکروں  کے لئے  کیمپوں   / کلسٹروں کی  نگرانی  اور  کووڈ – 19 سے متعلق بندوبست اہمیت کے حامل ہیں  ۔

          اس بات کو اجاگر کیا گیا کہ زیادہ خطرے اور امکانی خطرے والی آبادی اور گروپوں کی سرگرم اسکریننگ اور   اسپتالوں میں داخل   مریضوں کے طبی بندوبست  کے ذریعے شرح  اموات کو  کم کرنے پر توجہ  مرکوز کرنے کی ضرورت ہے ۔ ایسے میں ، جب کہ کچھ  علاقوں نے 24 گھنٹے چلنے والے کنٹرول روم قائم کئے ہیں دیگر بھی ایسا کر سکتے ہیں اور ایسا یونٹ شروع کر سکتے ہیں ، جو نہ صرف عوام کو کووڈ – 19 کے بندوبست سے متعلق   مختلف سہولیات  / خدمات  فراہم کریں   بلکہ اُن میں ماہرین اور ڈاکٹروں  کا ایک پینل بھی شامل  ہو ، جو   طبی امور   میں 24 گھنٹوں امداد اور سرپرستی فراہم کریں تاکہ  شرح اموات   کو موثر طور پر  کم کرنے میں مدد ملے ۔

          اس بات کو بھی اجاگر کیا گیا کہ کچھ  میونسپل علاقوں میں  مریضوں کا جلد  پتہ چلانے   ،  وقت پر طبی بندوبست  کرنے اور اموات کی شرح کو کم کرنے کے لئے  ٹسٹنگ میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہیں  اگلے دو مہینے تک  تیاریوں کو یقینی بنانے ، آکسیجن کے ساتھ  الگ تھلگ بستروں کی فراہمی ، وینٹیلیٹر اور آئی سی یو بستروں کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے   صحت سے متعلق بنیادی ڈھانچہ  بہتر بنانے پر توجہ  دینی چاہیئے ۔  دیگر معاملات ، جن پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ، اُن میں نمونوں کو حاصل کرنے میں تاخیر  سے نمٹنے کے لئے  سرکاری اور پرائیویٹ  لیب کے ساتھ سرگرم  تعاون، صحت  ، بستروں کی صلاحیت میں اضافے کے لئے  پرائیویٹ اسپتالوں کے ساتھ ساجھیداری ، کچرے کا بندوبست   اور  کووڈ  سے متاثرہ علاقوں  کو انفیکشن سے  پاک کیا جانا ،  مائیگرینٹ مزدوروں کے کیمپوں کا بندوبست    ، مریضوں کی حالت سے متعلق  بیداری پیدا کرنا   ، مقامی زبان میں  طبی ماہرین   کی دستیابی   ، سماجی لیڈروں  کی سرگرم  شمولیت   ، نو جوان گروپوں ، این جی او  اور خود امدادی گروپوں  کے ساتھ بیداری پیدا کرنے اور نگرانی  کے علاوہ  اعتماد سازی کے اقدامات شامل ہیں ۔

          کووڈ – 19 کے معاملات  کے بندوبست کے لئے   میونسپل کارپوریشنوں کے ذریعے اپنائے گئے بہترین طریقۂ کار اور اقدامات پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا ۔ ممبئی کے میونسپل کمشنر    نے پرائیویٹ اسپتالوں اور میونسپل حکام کے درمیان  قریبی تعاون قائم کرکے صحت کے بنیادی ڈھانچے جیسے آئی سی یو بستر / آکسیجن بستر وغیرہ   کو یکجا کرنے کے لئے قریبی تعاون  قائم کرنے کے بارے میں مطلع کیا ۔  یہ حکام  جلد ہی ایک آن لائن پورٹل عوام کے لئے  شروع کریں گے ، جس میں  ہر بستر کے لئے آئی ڈی نمبر اور  جی پی ایس پر مبنی آن لائن ایمبولنس ٹریکنگ نظام   دستیاب ہو گا ۔ اندور کے حکام  نے  رابطوں کا پتہ  چلانے   اور  گھر گھر جاکر  سروے کرنے پر توجہ  مرکوز کی ہے ۔ انہوں نے  گلی میں گشتی ٹیمیں  تشکیل دی ہیں ، جن میں  سماجی رضاکار اور ریٹائرڈ سرکاری عہدیدار خصوصی نگرانی ٹیموں کی   گھیرا بندی والے زونوں میں مدد کر رہی ہیں  تاکہ  اعتماد سازی کے اقدامات کے علاوہ سرگرم نگرانی میں اضافہ کیا جا سکے اور  ضروری اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے ۔

          اب تک کل  51783  مریض صحت یاب ہو چکے ہیں  ۔ پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 3250 مریضوں کو چھٹی دے دی گئی ہے ۔ اس طرح   صحت یابی کی شرح   41.39 فی صد ہو گئی ہے ۔  اب مصدقہ معاملات کی کل تعداد 125101 تک پہنچ گئی ہے  ۔  بھارت میں کووڈ – 19 کے مصدقہ تعداد میں  کل سے اب تک  6654  مریضوں کا اضافہ ہوا  ہے ۔

          کووڈ – 19 سے متعلق   تکنیکی امور  ، رہنما خطوط اور ایڈوائزری سے متعلق   مصدقہ اور تازہ جانکاری کے لئے صحت اور خاندانہ بہبود کی وزارت  https://www.mohfw.gov.in/ پر رجوع کریں ۔

          کووڈ – 19 سے متعلق تکنیکی سوال  technicalquery.covid19[at]gov[dot]in  پر اور دیگر سوال  ncov2019[at]gov[dot]in

پر بھیجےجا سکتے ہیں ۔

          کووڈ – 19 سے متعلق کسی بھی جانکاری کے لئے صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے  ہیلپ لائن نمبر +91-11-23978046 یا ( مفت ) 1075 پر کال کریں ۔

          ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے کووڈ – 19 سے متعلق  ہیلپ لائن نمبروں کی فہرست           https://www.mohfw.gov.in/pdf/coronvavirushelplinenumber.pdf پر دستیاب ہے ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) (24-05-2020)

U. No.  2764

 

 


(Release ID: 1626532) Visitor Counter : 199