وزارت دفاع

ایس آئی ڈی ایم کے ایم ایس ایم ای سے متعلق ای-کانکلیو میں رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ کووڈ-19 کے نتیجے میں دفاعی مینوفیکچرنگ برعکس طور پر متاثر ہوئی


دفاعی ٹیکنالوجی کے شعبے اور مصنوعات کے سلسلے میں بھارت کو آتم نربھر بنانےکےلئے ایم ایس ایم ای کی حوصلہ افزائی

رکشا منتری نے کہا کہ حال ہی میں اعلان کردہ اصلاحات اور مالی پیکیج ایم ایس ایم ای کو مستحکم بنائیں گے اور روزگار کےمواقع بہم پہنچائیں گے

خود کفالت کے حصول کےلئے لوکل کو فوکل بنانے کی تلقین

Posted On: 21 MAY 2020 2:23PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 21 ؍مئی، 2020،رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے بھارتی دفاعی مینوفیکچررس کی سوسائٹی (ایس آئی ڈی ایم) اور دیگر بہت چھوٹے، چھوٹے اور اوسط درجے کے صنعتی اداروں (ایم ایس ایم ای) کے ذریعے عالمی کورونا وائرس (کووڈ-19)، وبائی مرض سے نمٹنےکے سلسلے میں ملک کی نبردآزمائی کے عمل میں  ان اداروں کے ذریعے ادا کئے گئے کردار کی ستائش کی ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ایس آئی ڈی ایم ، کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) اور دفاعی پیداوار کے محکمے کے ذریعے مشترکہ طور پر منعقدہ ایم ایس ایم ای –ای کانکلیو(اجتماع)،  سے ویڈیو کانفرنس کے توسط سے اپنے خطاب کے دوران کیا ہے۔


 

DEFENCE PIC1E5GF.jpg

 

جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ مجھے یہ جان کر بہت خوشی ہوئی ہے کہ ایس آئی ڈی ایم نے ڈی آر ڈی او (دفاعی تحقیق و ترقیات ادارے ) کےذریعے ڈیزائن کردہ پی پی ای (ذاتی تحفظاتی سازوسامان )، کٹوں، ماسکوں، وینٹی لیٹر کے حصوں کو دفاعی صنعت کے شعبے میں مؤثر تال میل اور ذرائع فراہمی کے ذریعے تیار کرنے کے عمل کو تیز کر دیا ہے۔ 2مہینوں سے بھی کم کی مدت میں ہم نے نہ صرف یہ کہ گھریلو ضرورت پوری کی ہے، بلکہ ہم آئندہ وقتوں میں ہمسایہ ممالک کی مدد کے امکانات پر بھی غور کر سکتے ہیں۔

 

رکشا منتری نے ایم ایس ایم ای کو بھارتی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیتے ہوئےکہا کہ اس سے مجموعی گھریلو پیداوار نمو مہمیز ہوتی ہے۔ برآمدات کے توسط سے قابل قدر غیر ملکی زرمبادلہ حاصل ہوتا ہےا ور روزگار کے مواقع بھی فراہم ہوتے ہیں۔ ایم ایس ایم ای کو  مضبوط کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل عناصر میں سے ایک عنصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ 8000سے زائد ایم ایس ایم ای ، ہمارے بہت سے اداروں کی شریک کار ہیں۔ یعنی ہتھیار بنانے والی فیکٹریوں، ڈی پی ایس یو اور خدمات سے متعلق اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں۔ یہ مجموعی پیداوار میں 20 فیصد سے زائد کا تعاون دیتی ہیں۔

 

دفاعی صنعت کو درپیش مشکلات کا اعتراف کرتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ مینوفیکچرنگ کے شعبے کو لاک ڈاؤ ن اور رخنہ اندازی کی وجہ سے کافی برعکس اثرات جھیلنے پڑے ہیں۔ موجودہ سپلائی چین میں رخنہ پیدا ہو گیا تھا اور دفاعی شعبہ بھی اس سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکا۔

 

ان چنوتیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے وزارت دفاع نے صنعتوں خصوصا ایم ایس ایم ای شعبوں کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔

 

رکشا منتری نے یقین دہانی کرائی کی وزیراعظم جناب نریندر مودی کے ایماء پر آتم نربھر بھارت مہم شروع کی گئی ہے۔ یہ مہم بھارتی صنعت کومتعدد مواقع فراہم کرے گی اور لاکھوں روزگار فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے مقامی چیزوں پر اصرار کرنے کی تلقین کی ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ میں کہنا چاہوں گا کہ ہمیں اپنی دیسی مصنوعات ہی استعمال کرنی ہونگی اور یہی ووکل فار فوکل کے اصل معنی ہوں گے یعنی ہم اپنے ہی ملک میں تیار کی گئی چیزوں کا استعمال کرنے پر اصرار کریں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔ک ا۔

U- 2700



(Release ID: 1625746) Visitor Counter : 190