وزارت خزانہ

وزیرخزانہ نے پھیری لگا کر سودا بیچنے والوں، چھوٹے کاروبار، کاشتکاروں، مہاجر مزدوروں سمیت ناداروں کی امدا د کے لئے مختصر مدتی اور طویل المدتی اقدامات کا اعلان کیا۔

Posted On: 14 MAY 2020 6:59PM by PIB Delhi
  • اپنے رہائشی مکانوں کو چھوڑکر دوسرے شہروں میں جاکر مزدوری کرنے  والوں کو2 مہینوں کے لئے مفت اناج سپلائی
  • ٹیکنالوجی نظام کو اس انداز میں استعمال کیا جائے گا تاکہ اپنے رہاشی مقامات کو چھوڑکر دیگر شہروں میں جاکر مزدوری کرنے والے  مہاجر مزدور بھارت میں واقع کسی بھی واجبی قیمت کی دوکان تک مارچ 2021 تک پی ڈی ایس ( راشن) تک رسائی حاصل کرسکیں- ایک ملک ایک راشن کارڈ
  • مہاجر مزدوروں اور شہری ناداروں کے لئے قابل استطاعت کرائے کے ہاؤسنگ کامپلیکس سے متعلق اسکیم کا آغاز
  • ششو مدرا قرض لینے والوں کو 12 مہینوں کے لئے سود میں 2 فیصد کی رعایت- 1500 کروڑ روپے کی راحت
  • پھیری لگاکر سودا بیچنے والوں کے لئے 5000 کروڑ روپے کی قرض سہولت
  • پی ایم اے وائی (شہری) کے تحت ایم آئی جی کے لئے ہاؤسنگ شعبے اور متوسط آمدنی والے گروپ کو قرض سے مربوط سبسڈی اسکیم کی توسیع کے ذریعے 70000 کروڑ روپے کی تقویت
  • سی اے ایم پی اے کیمپا فنڈ کا استعمال کرکے روزگار کے مواقع بہم پہنچانے کے لئے 6000 کروڑ روپے
  • کاشتکاروں کو این اے بی اے آر ڈی کے توسط سے 30000 کروڑ روپے کی اضافی ہنگامی کام کاج کی پونجی کی فراہمی
  • کسان کریڈٹ کارڈ اسکیم کے تحت 2.5 کروڑ کاشتکاروں کو 2 لاکھ کروڑ روپے کا رعایتی قرض

نئی دہلی: 14 مئی 2020، عزت مآب وزیراعظم نے 12 مئی 2020 کو بھارت کی مجموعی گھریلو پیداوار کے دس فیصد حصے کے مساوی یعنی 20لاکھ کروڑ روپے کے بقدر کے خصوصی اقتصادی اور جامع پیکج کا اعلان کیا تھا۔ انھوں نے آتم نربھربھارت ابھیان یا خود کفیل بھارت تحریک کا واضح نعرہ دیا تھا۔ انھوں نے آتم نربھر بھارت کے پانچ ستونوں معیشت، بنیادی ڈھانچہ، نظام،فعال آبادی اور مطالبے کا بھی اعلان کیا تھا۔

بطور خاص مہاجر مزدوروں، پھیری لگاکر سودا بیچنے والوں، مہاجر شہری ناداروں، چھوٹے کاروباریوں، از خود روزگار میں لگے ہوے افراد، چھوٹے کاشتکاروں اور ہاؤسنگ کے شعبے کو درپیش مشکلات کو کم کرنے کے لئے اقدامات کی دوسری قسط کا اعلان کرتے ہوئے خزانہ اور کمپنی امور کی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج اپنی پریس کانفرنس میں مہاجر مزدوروں، کاشتکاروں، چھوٹے کاروباریوں اور پھیری لگاکر سودا بیچنے والوں کے لئے مختصر مدتی اور طویل المدتی اقدامات کی تفصیلات بتائیں۔

محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ محترم وزیراعظم جناب نریندرمودی مہاجر مزدوروں اور کاشتکاروں سمیت نادار افراد کو درپیش مشکلات کے تئیں ہمیشہ فکر مند رہتے ہیں۔ کاشتکار اور مزدور اس ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ وہ اپنا پسینہ بہاکر ہم سب کی خدمت کرتے ہیں۔ مہاجر مزدوروں کے لئے سماجی تحفظ کے علاوہ شہری علاقوں میں قابل استطاعت اور آسان شرطوں پر کرایے کی رہائش درکار ہوتی ہے۔ ناداروں کے لے روزگار کے مواقع بھی فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ ان میں مہاجر مزدور اور غیر منظم شعبے کے مزدور بھی شامل ہیں۔ کاشتکاروں کو بروقت اور وافر قرض امداد درکار ہوتی ہے۔

محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ حکومت معیشت کے تمام تر عناصر اور معاشرے کی ضروریا ت کے تئیں خبردار ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ چھوٹے کاروباری ادارے خصوصاً پھیری لگاکر سودا فروخت کرنے والوں کے ذریعے چلائے جانے والے اداروں کو ششو مدرا قرضوں کے ذریعے پروقار روزی روٹی کے ذرائع کی شکل میں امداد فراہم کی جانی چاہئے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں ہماری سرپرستی کی درکار ہوتی ہے یعنی سماجی تحفظ اور افزوں قرض کے ذریعے انہیں تقویت بہم پہنچائی جانی چاہئے۔

مہاجر مزدوروں، کاشتکاروں، چھوٹے کاروباریوں اور پھیری لگاکر سودا فروخت کرنے والوں سمیت نادار افراد کی امداد کے لئے آج درج ذیل مختصر مدتی اور طویل المدتی اقدامات کا اعلان کیا گیا۔

  1. مہاجرمزدوروں کے لئے 2 مہینوں کی مدت کے لئے مفت اناج

مہاجر مزدوروں کے لئے تمام تر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 5 کلوگرام فی مہاجر مزدور اور ایک کلو گرام چنا ہر کنبے کو ماہانہ دو مہینوں کے لئے یعنی مئی اور جون 2020 کے لئے مفت مختص کئے جائیں گے۔ مہاجر مزدور جو قومی خوراک سلامتی ایکٹ کے احاطے کے تحت نہیں آتے یا ریاستوں اور مرکز کے زیر اتظام علاقوں میں راشن کارڈ نہیں رکھتے یعنی جہاں وہ فی الحال پھنسے ہوئے ہیں، انہیں بھی یہ راشن حاصل کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا جائے گا کہ وہ نشان زد تقسیم کے لئے جیسا کہ اسکیم کے تحت بتایا گیا ہے، ایک میکانزم وضع کریں۔ 8 لاکھ ایم ٹی  اناج اور 50ہزار ایم ٹی چنا مختص کیا جائے گا۔ اس مد میں مجموعی طور پر 3500 کروڑ روپے کے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے، اسے حکومت ہند برداشت کرے گی۔

  1. ایسا ٹیکنالوجی انتظام استعمال کیا جائے گا، جس کی مدد سے مہاجر مزدور کسی بھی واجبی قیمت کی دوکان سے پی ڈی ایس (راشن)  کی سہولت تک مارچ 2021 تک بھارت بھر میں کہیں بھی رسائی حاصل کرسکیں- ایک ملک ایک راشن کارڈ

راشن کارڈوں کو کہیں بھی لے جانے کی پائلٹ اسکیم کی توسیع 23 ریاستوں تک کی جائے گی۔ اس کے توسط سے پی ڈی ایس کے تحت آنے والی آبادی کے 67 کروڑ یا 83 فیصد استفادہ کنندگان پر احاطہ کیاجاسکے گا۔ یعنی قومی پیمانے پر راشن کارڈوں کو اگست 2020 تک کہیں بھی لے جایا جاسکے گا۔ مارچ 2021 تک 100فیصد قومی پورٹیبلٹی حاصل کرلی جائے گی۔ یہ وزیراعظم کے ٹیکنالوجی سے چلنے والے نظام کے تحت کی جانے والی اصلاحات کا ایک حصہ ہے۔ یہ اسکیم کسی بھی مہاجر مزدور اور اس کے کنبہ اراکین کو ٹی ڈی ایس تک رسائی حاصل کرنے اور ملک بھر میں کسی بھی واجبی قیمت کی دوکان سے استفادہ کرنے کے لائق بنائے گی۔ اس کی مدد سے اپنے رہائشی مقام کو چھوڑکر دوسرے شہروں میں جاکر مزدوری کرنے والے افراد خصوصاً مہاجر مزدوروں کو ملک بھر کی پی ڈی ایس دوکانوں سے استفادہ کرنے کا موقع حاصل ہوگا۔

  1. مہاجر مزدوروں اور شہری ناداروں کےلئےقابل استطاعت کرایے پر رہائشی سہولت والے کامپلیکسوں سے متعلق اسکیم کا آغاز

مرکزی حکومت مہاجر مزدوروں اور شہری ناداروں کو قابل استطاعت کرایوں پر رہائش گاہوں کی فراہمی کےلئے ایک اسکیم کا آغاز کرے گی۔ قابل استطاعت کرایوں پر ہاؤسنگ کامپلیکس مہاجر مزدوروں اور شہری ناداروں کو، سماجی تحفظ اور زندگی میں بہتر معیار فراہم کریں گے۔ یہ کام سرکاری فنڈ سے بنے ہوئے مکانوں کو شہروں میں قابل استطاعت رینٹل ہاؤسنگ کاملیکسز (اے آر ایچ سی) میں بدل کا انجام دیا جائے گا۔ اور اسے پی پی موڈ کے تحت رعایتی، مینو فیکچرنگ اکائیوں، صنعتوں، اداروں، ایسو سی ایشنوں کی مدد سے انجام دیا جائے گا۔ تاکہ یہ تمام تر ادارے اپنی نجی زمین پر قابل استطاعت رینٹل ہاسنگ کاملیکس ( اے آر ایچ سی) کھڑے کرسکیں اور انہیں آپریٹ کرسکیں۔ اس سلسلے میں یکساں بنیاد پر ریاستی حکومت کی ایجنسیوں/ مرکزی حکومت کے اداروں کو سبسڈی یا رعایت فراہم کی جائے گی۔ تاکہ وہ قابل استطاعت رینٹل ہاوسنگ کاملیکس کھڑے کرسکیں اور انہیں چلا سکیں۔ اسکیم کی مکمل تفصیلا ت کا اجراء وزارت/ محکمے کی جانب سے عمل میں لایا جائے گا۔

  1. ششو مدرا قرض لینے والوں کے لئے 12 مہینوں تک سود میں 2 فیصد کی رعایت- 1500 کروڑ روپے کی راحت

حکومت ہند مدرا ششو لون لینے والوں کو 12 مہینوں کی مدت کے لئے 2 فیصد کی شرح سود کے حساب سے رعایت فراہم کرے گی۔ یہ رعایت ان قرض لینے والوں کو فراہم کی جائے گی جن کے قرض 50 ہزار روپے سے کم کے ہوںگے۔ مدرا ششو قرض لینے والوں کی رواں تعداد تقریباً 1.62 لاکھ کروڑ کے بقدر ہے۔ اس کے ذریعے ششو مدرا قرض لینے والوں کو تقریباً 1500 کروڑ روپے کی راحت حاصل ہوگی۔

  1. پھیری لگاکر سودا فروخت کرنے والوں کے لئے  5ہزار کروڑ روپے کی قرض سہولت

ایک مہینے کی مدت کے اندر ایک خصوصٰ اسکیم شروع کی جائے گی تاکہ پھیری لگاکر سودا فروخت کرنے والے آسانی کے ساتھ قرض کی رسائی کی سہولت حاصل کرسکیں۔ فی الحال جو صورتحال درپیش ہے، اس میں سب سے بری طرح متاثر ہونے والے یہی افراد ہیں۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ انہیں دوبارہ سے اپنا کاروبار شروع کرنے کے لائق بنایا جاسکے۔ اس اسکیم کے تحت ہر ایک صنعت کے لئے ابتدائی کام کاج کی پونجی کے طور پر 10ہزار روپے کی رقم بینک قرض کی شکل میں فراہم کی جائے گی۔ یہ اسکیم  شہری اور دیہی دونوں طرح کے  یعنی شہری اور دیہی پھیری لگاکر سودا بیچنے والوں کا احاطہ کرے گی۔ ڈیجیٹل طریقہ کار پر ادائیگیاں بروقت کی جائیں گی اور بروقت قرض واپسی پر انعامات بھی دئیے جائیں گے۔ توقع کی جاتی ہے کہ اس اسکیم کے تحت 50 لاکھ اسٹریٹ وینڈرس فائدہ حاصل کریں گے۔ اور 5ہزار کرور روپے کی رقم قرض کی شکل میں فراہم کی جائے گی۔

  1. پی ایم اے وائی ( شہری) کے تحت ایم آئی جی کے لئے قرض سے مربوط سبسڈی اسکیم میں توسیع کے توسط سے ہاؤسنگ شعبے اور متوسط آمدنی کے گروپ کو 70000 کروڑ روپے کی مدد فراہم کی جائے گی۔

متوسط آمدنی والے گروپ ( جس کی سالانہ آمدنی 6 سے 18 لاکھ روپے کے درمیان ہے) کے لئے قرض سے مربوط سبسڈی اسکیم کی توسیع مارچ 2021 تک کی جائے گی۔  اس سے 2020-21 کے دوران 2.5 لاکھ متوسط آمدنی والے کنبوں کو فائدہ حاصل ہوگا اور اس کے نتیجے میں ہاؤسنگ کے شعبے میں 70000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری حاصل ہوگی۔  اس سے ہاؤسنگ کے شعبے کو تقویت ملے گی اور خاطر خواہ تعداد میں روزگار فراہم ہوںگے۔ ساتھ ہی ساتھ فولاد، سیمنٹ، نقل و حمل اور دیگر تعمیراتی ساز و سامان کی مانگ بھی بڑھے گی۔

  1. سی اے ایم پی اے فنڈ استعمال کرکے روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لئے 6000 کروڑ روپے

معاوضہ جاتی جنگل بانی انتظام اور منصوبہ بندی اتھارٹی ( سی اے ایم پی اے) کے تحت مجموعی طور پر 6000 کروڑ روپے کی رقم کا استعمال شہری علاقوں، مصنوعی بازآبادکاری، قدرتی احیاء، جنگلاتی انتظام، مٹی اور نمی کے تحفظ کے کام، جنگلاتی تحفظ، جنگل اور جنگلی جانوروں سے متعلق بنیادی ڈھانچے کی ترقی، جنگلی جانوروں کے تحفظ اور انتظام سمیت جنگل بانی اور پودھ کاری کے کاموں کے لئے کیا جائے گا۔ حکومت ہند ان منصوبوں کے لئے جو 6ہزار کروڑ روپے کے بقدر کے ہیں، کے لئے فوری طور پر اپنی منظوری دے گی۔ اس قدم سے شہری، نیم شہری اور دیہی علاقوں میں روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے اور قبائیلیوں (آدی باسیوں) کےلئے بھی روزگار کے مواقع فراہم ہوسکیں گے۔

  1. این اے بی اے آر ڈی کے توسط سے کاشتکاروں کے لئے 30 ہزار کروڑ روپے کی اضافی ایمرجنسی کام کاج کی پونجی

این اے بی اے آر ڈی 30 ہزار کروڑ روپے کے بقدر کی از سرنو سرمایہ فراہمی اضافی طور پر دیہی امداد باہمی کے بینکوں اور آر آر بی کے لئے  فصل قرض ضروریات کی تکمیل کے لئے فراہم کرے گا۔ یہ سرمایہ فراہمی آسان طریقے سے دستیاب ہوگی اور ٹی اے پی پر دستیاب ہوگی۔ یہ 90 ہزار کروڑ روپے کی رقم کے علاوہ ہوگی جو نبارڈ نے اس شعبے کے لئے اپنے معمول کے طور پر فراہم کی ہے۔ اس سے 3 کروڑ کاشتکاروں خصوصاً چھوٹے اور بہت چھوٹے کاشتکاروں کو فائدہ حاصل ہوگا اور وہ ربیع کی فصل کٹنے کے بعد اور موجودہ خریف کی فصل میں سامنے آنے والی ضروریات کی تکمیل کرسکیں گے۔

  1. کسان کریڈٹ کارڈ اسکیم کے تحت 2.5 کاشتکاروں کو اعانت فراہم کرنے کے لئے 2 لاکھ کروڑ روپے کا قرض

کسان کریڈٹ کارڈ کے توسط سے پی ایم –کسان استفادہ کنندگان کو رعایتی قرض فراہم کرنے کے لئے ایک خصوصی مہم چلائی گئی ہے۔ اس سے ماہی گیروں اور مویشی پالنے والے کاشتکارون کو بھی فائدہ حاصل ہوگا۔ اس سے کاشت کے شعبے میں 2 لاکھ کروڑ روپے کی رقم فراہم ہوگی اور اس کے توسط سے 2.5 کروڑ کاشتکاروں پر احاطہ کیا جاسکے گا۔

*****

(م ن- ن ر)

(14-05-2020)

U-2518


(Release ID: 1623945) Visitor Counter : 454