بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

جناب نتن گڈکری نے مقامی خام مال کا استعمال کرتے ہوئےسامان بنانے کے لیے زرعی، ماہی گیری اور جنگلات سے متعلق ایم ایس ایم ایز پر زور دیا ہے

Posted On: 12 MAY 2020 6:30PM by PIB Delhi

نئی دہلی،12 مئی، 2020،  ایم ایس ایم ای ، سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے مقامی خام مال کا استعمال کرتےہوئے مصنوعات تیار کرنے کے لیے زرعی ایم ایس ایم ای ، ماہی گیری کی ایم ایس ایم ایز اور جنگلات سے متعلق ایم ایس ایم ایز سے کام  لینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

جناب گڈکری نے یہ بات آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس میٹنگ میں چیمبر آف انڈین مائیکرو، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز اور کوسٹ اکاؤنٹینٹس آف انڈیا کے نمائندوں نے ایم ایس ایم ایز پر کووڈ-19 کے اثرات کے بارے میں شرکت کی۔

انھوں نے یہ بات دوہرائی کہ نئے گرین ایکسپریس ہائی ویز صنعت کے لیے ایک موقع فراہم کرتے ہیں کہ وہ جدید سہولتوں سے آراستہ صنعتی کلسٹروں اور  لاجسٹک پارکوں میں مستقبل کی سرمایہ کاری کرے۔انھوں نے رائے ظاہر کی کہ صنعتوں کو غیر مرکوز کرنے کے سلسلے میں کام کیا جانا چاہیے اور ملک کے دیہی، قبائلی اور پسماندہ علاقوں پر  توجہ دی جانی چاہئے۔

مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا کہ برآمدات کو بڑھاوا دینے پر خاص توجہ دیئے جانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے بجلی کی لاگت، لاجسٹک لاگت اور پیداواری لاگت  کم کرنے کے لے ضروری اقدامات کیے جانے کی ضرورت کو اجاگر کیا تاکہ  ہماری مصنوعات عالمی منڈی میں  دوسرے ملکوں کا مقابلہ کرسکیں۔

انھوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ غیر ملکی درآمدات کو اندرون ملک بننے والی اشیا سے بدلنے کے لیے ان جیسا سامان تیار کرنے پر توجہ دی جانی چاہئے۔ انھوں نے مزید کہا کہ معلومات کو دولت میں بدلنے کے لیے صنعت کو چاہیے کہ وہ  اختراع، صنعت کاری، سائنس اور ٹیکنالوجی، تحقیقی صلاحیت اور تجربات پر زیادہ زور دے۔

وزیر موصوف نے ایم ایس ایم ایز کی درجہ بندی کے لیے اطلاعات ٹیکنالوجی پر مبنی تجزیہ نظام کو فروغ دینے کی درخواست کی تاکہ شفافیت پیدا کی جاسکے اور نتائج دینے والے نیز وقت پر مکمل ہونے والے کام انجام دیئے جاسکیں۔ اس کے علاوہ انھوں نے ایم ایس ایم ای شعبوں کو مستحکم بنانے کی خاطر بہترین کارروائیوں کا جائزہ لینے میں مدد کے لیے بھی کہا۔ انھوں نے پروجیکٹوں کی لاگت کا اندازہ لگانے کی خاطر فیصلہ سازی میں وقت کی اہمیت پر زور دیا۔

جناب نتن گڈکری نے صنعت پر زور دیا کہ کووڈ-19 کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے صنعتوں کی طرف سے  تمام ضروری اقدامات کو یقینی بنائے جانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے ذاتی زندگی میں اور کاروباری کارروائیوں کے دوران پی پی ای(ماسک اور سینی ٹائزر وغیرہ) کے استعمال پر زور دیا اور ایک دوسرے سے فاصلہ رکھنے کا مشورہ دیا۔

انھوں نے کہا کہ تمام ساجھے داروں کو لوگوں کی زندگی اور روزی روٹی کو یقینی بناتے ہوئے اس بحران پر قابو پانے کے لیے ایک مربوط حکمت عملی اختیار کرنی چاہیے۔ جناب گڈکری نے صنعت پر بھی زور دیا کہ اس بحران کے دوران ایک مثبت رویہ اختیار کیا جائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ کووڈ-19 کے ساتھ رہنے کا طریقہ اختیار کیے جانے کی ضرورت ہے۔

وزیر موصوف نے یاد دلایا کہ جاپان کی حکومت نے اپنی ان صنعتوں کے لیے خصوصی پیکیج کی پیش کش کی ہے جو اپنی سرمایہ کاری چین سے ہٹا کر دوسری جگہوں پر لے جائیں گی۔ انھوں نے رائے ظاہر کی کہ بھارت کے لیے یہ ایک موقع ہے جس سے فائدہ اٹھایا جانا چاہیے۔

ویڈیو کانفرنس کے دوران نمائندوں نے کووڈ-19 وبائی بیماری کی وجہ سے درپیش مختلف چیلنجوں کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا اور کچھ تجویزیں پیش کیں، نیز حکومت سے درخواست کی کہ اس شعبے کو جاری رکھنے کے لیے امداد دی جائے۔ بہت سے جن مسائل کو اجاگر  کیا گیا اور تجویزیں پیش کی گئیں ان میں سے کچھ اس طرح ہیں: ایم ایس ایم ای کیسوں کے لیے خصوصی ٹرائیبونل قائم کیے جائیں، ایس اے آر ایف اے ای ایس آئی ایکٹ کو ایک سال کے لیے روک دیا جائے، مزدوروں کے اپنے وطن چلے جانے کی وجہ سے مزدوروں کی قلت کے چیلنج پر قابو پانے کے لیےمناسب منصوبہ بنایا جائے، سستی درآمدات کی وجہ سے ایم ایس ایم ایز کو درپیش خطرے پر غور کیا جائے ، جو ادائیگیاں رک گئی ہیں انھیں جاری کیا جائے، بینک کے قرضوں کے لیے ایکسٹرنل کریڈٹ ریٹنگ اور سی آئی بی آئی ایل کو ختم کرکے این پی اے کھاتوں کو دوبارہ مرتب کیاجائے اور ا گر کسی عدالت نے ایم ایس ایم ای کے حق میں فیصلہ دیا ہے تو اس کے خلاف اپیل کرنے کے متبادل کو عارضی طور پر معطل کیا جائے۔

جناب گڈکری نے نمائندوں کے سوالوں کے جواب دیئے اور انھیں حکومت کی طرف سے ہرممکن امداد کا یقین دلایا۔ انھوں نے کہا کہ وہ ان معاملات کو متعلقہ محکموں کے ساتھ اٹھائیں گے۔

انھوں نے اس بات پر زور  دیا کہ صنعت کو ایک مثبت حکمت عملی اپنانی چاہیے اور ان مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے جو کووڈ-19 کا بحران ختم ہونے کے بعد پیدا ہوں گے۔

****************

م ن۔ اج ۔ ر ا

U:2479


(Release ID: 1623539) Visitor Counter : 205