امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

راشن کارڈ کو آدھار سے جوڑنے کے بارے میں وضاحت

Posted On: 11 MAY 2020 6:43PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  11 مئی 2020،     آج چند اخبارات میں  یہ رپورٹ شائع کی گئی ہے کہ  جو لوگ   اپنا آدھار نمبر فراہم نہیں کرائیں گے، ان کے راشن کارڈ مسترد کردیئے جائیں گے۔

یہ خوراک اور عوامی تقسیم کے محکمے کے ذریعہ آدھار نوٹی فکیشن کے تحت تمام راشن کارڈوں/ استفادہ کنندگان  کے ساتھ آدھار نمبر جوڑنے کا کام مکمل کرنے کے لئے تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں کو دی گئی 7 فوری 2017 (جیسا کہ وقتاً فوقتاً ترمیم کی گئی ہے) تک کی معیاد کو محکمے کے ذریعہ  30 ستمبر 2020 تک کے لئے آگے بڑھا دیا گیا ہے۔ اس وقت تک  محکمے نے  تمام / مرکز کے زیر انتظام خطوں کو  خطوط  بتاریخ 24 اکتوبر 2017 اور 9 نومبر 2018 واضح ہدایات جاری کی ہیں کہ  کسی بھی مستحکم  استفادہ کنندہ / گھر کو  اشیائے خودرنی کا ان کا کوٹہ دینے سے انکار نہ کیا جائے اور  محض آدھار نمبر  نہ ہونے کی بنا پر  ان کے نام  / راشن کارڈ   کاٹے/مسترد کئے جائیں ۔ اس کے علاوہ   یہ ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں کہ  این ایف ایس اے کے تحت استفادہ کنندگان کو اناج دینے سے  اسفتادہ کنندگان کی کمزور بایو میٹرک  کے کی جہ سے    بایو میٹرک /  آدھار  کی تصدیق  میں ناکامی  اور  نیٹ ورک / کنکٹی وٹی / لنکنگ یا  کسی دیگر تکنیکی وجہ سے  انکار نہ کیا جائے۔حالیہ بحران کی صورتحال میں  ایک قابل عمل  نظریئے کی ضرورت ہے تاکہ  کسی بھی غریب یا  مستحق شخص یا خاندان کو  اناج تک رسائی سے انکار نہ کیا جائے۔اپنے  وقت  پر   راشن کارڈ اور  استفادہ کنندگان کو آدھار سے جوڑنے کا عمل اس بات کو یقینی بنائے گا کہ  ایسے راشن  کے مستحکم  کسی بھی شخص کو  راشن دینے سے انکار نہ کیا جائے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ZV6N.gif

مرکزی اور ریاستی  / مرکز کے زیر انتظام خطوں کی  حکومتوں کی مسلسل کوششوں کی وجہ سے  اس وقت کل  23.5  کروڑ راشن کارڈوں میں سے  تقریباً 90 فیصد  راشن کارڈ   یافتگان   (یعنی  خاندان کا کم از کم ایک رکن)کے آدھار نمبروں سے پہلے ہی جوڑے جاچکے ہیں جبکہ  تمام 80 کروڑ  استفادہ کنندگان میں سے  تقریباً 85 فیصد   نے اپنے آدھار نمبر  سے  اپنے متعلقہ راشن کارڈوں سے جوڑ دیا ہے۔ اس کے علاوہ   تمام متعلقہ ریاستیں / مرکز کے زیر انتظام خطے  ا ین ایف ایس اے کے تحت  باقی راشن کارڈوں / استفادہ کنندگان  کو آدھار نمبر سے  جوڑنے کے کام کو مکمل کرنے کی  مسلسل کوششیں   کررہے ہیں۔

اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ محکمے نے  غریبوں اور  مہاجر استفادہ کنندگان   کے مفاد کی حفاظت کے لئے  ‘عوامی تقسیم کے نظام کےمربوط بندوبست’ سے متعلق مرکزی شعبے کی اسکیم  کے ایک حصے کے طور پر  ‘ایک ملک ایک راش کارڈ’ منصوبے کے تحت  این ایف ایس اے راشن کارڈ   یافتگان کی قومی  / بین ریاستی  منتقلی کا نفاذ شروع کردیا ہے۔

ایک راشن کارڈ پر  مسلسل  بین ریاستی  منتقلی   کے ٹرانزیکشن کا مقصد حاصل کرنے کے لئے  این ایف ایس اے کے تحت  آنے والی تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں  کا منفرد راشن کارڈ   / استفادہ کنندگان  کا  ڈاٹا برقرار رکھے جانے کے لئے  ایک سینٹرل  ریپازیٹری ضروری ہے۔ اس لیے ملک میں  این ایف ایس اے کے تحت تمام  مستحق راشن کارڈ  یافتگان/ استفادہ کنندگان کا منفرد  ریکارڈ قائم کرنے کے لئے انہیں  آدھار نمبر  سے جوڑا جانا  بہت اہم ہے۔ اسی سے  ان کے استحقاق کا تحفظ کیا جاسکتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن۔  ا گ۔ن ا۔

U-2451

                          



(Release ID: 1623311) Visitor Counter : 219