قانون اور انصاف کی وزارت

وزیر قانون نے اٹارنی جنرل ، سالیسیٹر جنرل اور حکومت ہند کے تمام لاء آفیسرز کے ساتھ جائزہ میٹنگ کی


آئیے انصاف کی فراہمی میں ڈیجیٹل سسٹم کو مزید مضبوط بنانے کے ایک موقع کے طور پر لاک ڈاؤن کو لیں: روی شنکر پرساد

Posted On: 10 MAY 2020 4:51PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،10مئی :        مرکزی وزیر برائے قانون و انصاف جناب روی شنکر پرساد نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اٹارنی جنرل آف انڈیا کی سربراہی میں لا افسران کی ٹیم کے ساتھ بات چیت کی۔ اٹارنی جنرل آف انڈیا ، شری کے کے وینوگوپال ، سالیسیٹر جنرل شری تشار مہتا ، تمام ایڈیشنل سالیسیٹرز جنرل اور اسسٹنٹ سالیسیٹرز جنرل ، سیکرٹری برائے قانونی امور کے محکمہ اور محکمہ انصاف کے سکریٹری نے شرکت کی۔ کورونا وائرس پھیلنے کو روکنے کے لئے نافذ لاک ڈاؤن کے دوران یہ اپنی نوعیت کی پہلی ورچول میٹنگ کا اہتمام کیا گیا ہے۔

وزیر قانون نے اپنے افتتاحی ریمارکس میں کہا کہ ہم مشکل وقت میں جی رہے ہیں اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی ٹیم انڈیا کی حیثیت سے ملک کی قیادت کر رہے ہیں جہاں حکومت ہند اور تمام ریاستی حکومتیں چیلنج سے نمٹنے کے لئے کثرت سے بات چیت کررہی ہیں۔ جناب پرساد نے لاء آفیسرز کو بتایا کہ وزیر اعظم نے خود وزرائے اعلیٰ کے ساتھ لاک ڈاؤن کی ضرورت اور اس کے بعد پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے کسی متفقہ نظریہ پر پہنچنے کے لئے متعدد ورچول ملاقاتیں کیں۔ کابینہ سکریٹری اور صحت سکریٹری مختلف چیف سیکرٹریوں اور صحت سیکرٹریوں سے بات چیت کر رہے ہیں۔ وسیع تاثرات کی بنیاد پر وزارت داخلہ ، وزارت صحت اور دیگر متعلقہ وزارتیں ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت رہنما اصول جاری کرتی ہیں۔

وزیر موصوف نے خصوصی طور پر اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے وبائی مرض سے نمٹنے سے چیلنجوں کی پیچیدہ اور حساس نوعیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، اور یہ مناسب ہوگا کہ حکومت ہند اور ریاستی حکومتوں کے اس فیصلہ سازی کے عمل پر اعتماد کیا جائے۔ اٹارنی جنرل نے بھی اس نظریہ کی حمایت کی اور خاص طور پر روشنی ڈالی کہ عدالتوں کو اس کی ستائش کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیر قانون نے خاص طور پر روشنی ڈالی کہ ان مشکل وقتوں میں جذباتی پی آئی ایل سے بچنے کی ضرورت ہے۔ اگرچہ کوئی بھی کسی کو مقدمہ درج کرنے سے نہیں روک سکتا لیکن اس قسم کی کوششوں کا موثر جواب ہونا چاہئے۔ اٹارنی جنرل اور دیگر تمام لا افسروں نے اس کی تعریف کی۔ سکریٹری ، محکمہ انصاف نے ای عدالتوں اور دیگر پیشرفتوں سے متعلق امور کو اجاگر کیا جن کو مزید موثر بنانے کے لئے کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران ان ایڈوکیٹ کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جنہوں نے مقدمات کی ای فائلنگ کے لئے اندراج کیا ہے۔ لاک ڈاؤن کے دوران 1282 وکلا نے درخواستوں کی ای فائلنگ کے لئے اندراج کیا ہے جن میں سے صرف گذشتہ ایک ہفتہ میں 543 وکلا نے اپنا اندراج کیا ہے۔

اٹارنی جنرل اور دوسرے بہت سے لا افسروں نے اس بات پر زور دیا کہ رابطوں کے معاملات کو حل کر کے اور ای کورٹس مینجمنٹ میں وکلاء کی تربیت کے ذریعہ ای عدالتوں کے نظام کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر قانون نے سکریٹری جسٹس کو ہدایت کی جو سپریم کورٹ کی ای کورٹ کمیٹی کے ممبر بھی ہیں کہ وہ ان چیلنجوں کو کمیٹی کے سامنے لائیں اور این آئی سی اور دیگر ایجنسیوں کے ساتھ تال میل کر کے نظام کو بہتر بنائیں۔ ایسا محسوس کیا گیا تھا کہ وبا کی سنگینی کے پیش نظر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالتی کارروائی آنے والے کچھ عرصے تک ایک معمول بن سکتی ہے۔ وزیر قانون نے خاص طور پر اس چیلنج کو انصاف کی فراہمی میں ڈیجیٹل نظام کو مزید مضبوط بنانے کے موقع کے طور پر لینے پر زور دیا۔

 

*************

 

 

م ن۔ن ا ۔م ف 

U:2417



(Release ID: 1622805) Visitor Counter : 165