صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ڈاکٹر ہرش وردھن نے آیوش سنجیونی ایپ اور کووڈ-19 کے لئے آیوش دخل اندازیوں پر مبنی بین شعبہ جاتی مطالعات کا آغاز کیا
ٹیکنالوجی شراکت داروں کے مابین اتحاد بڑے پیمانے پرعالمی آبادی تک رسائی حاصل کرنے کے لئے آیوش کے روایتی علم کی مدد کرے گا
Posted On:
07 MAY 2020 4:08PM by PIB Delhi
نئی دہلی ،07مئی2020: صحت و کنبہ بہبود کے وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج یہاں وزیر مملکت(آزادانہ چارج)، آیوش جناب شری پد یسونائک کی موجودگی میں کووڈ-19 سے متعلق آیوش پر مبنی دو مطالعات اور آیوش سنجیونی ایپ کو لانچ کیا۔ جناب شری پد نے گوا سے ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے اس میں شرکت کی۔
کووڈ-19 سے نمٹنے کے لئے ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر صحت نے کہا کہ جو آیوش سنجیونی موبائل ایپ آج شروع کیا گیا ہے، وہ آبادی میں آیوش کے مشاورت ناموں اور اقدامات کی قبولیت اور استعمال سے متعلق اعداد وشمار اور کووڈ-19 پر اس کے اثرات سے متعلق ڈاٹا فراہم کرے گا۔اسے وزارت آیوش اور ایم ای آئی ٹی وائی نے وضع کیا ہے اور یہ ایپ 50 لاکھ افراد پر احاطہ کرے گا۔
ڈاکٹر ہر ش وردھن نے کہا کہ کووڈ-19 انتظام نے وزارت صحت و کنبہ بہبود ، وزارت آیوش اور سی ایس آئی آر ، آئی سی ایم آر جیسے ٹیکنالوجی اداروں اور یوجی سی کے ساتھ اتحاد کرنے کا ایک موقع فراہم کرایا ہے۔اس کی مدد سے نہ صرف یہ کہ آیوش دخل اندازیوں کو فروغ دیا جاسکے گا، متعلقہ حل نکالے جاسکیں گے، بلکہ عالمی برادری کے وسیع تر مفاد کے لئے آیوش کے علم کو فروغ دینے میں بھی مدد ملے گی۔یہ ادارے آج ہاتھ سے ہاتھ ملا رہے ہیں اور آئی سی ایم آر اور ڈی سی جی آئی ان کی رہنمائی اور مددکررہے ہیں۔یہ تمام ادارے آیوروید کے دیرینہ روایتی طبی علم کی جامعیت اور مجموعی صحتی فوائد کی ترویج و اشاعت میں بھی مصروف ہیں۔
ایپ کے علاوہ ڈاکٹر ہرش وردھن نے مزید دو سائنٹفک مطالعات بھی لانچ کئے۔ پہلا مطالعہ پروفلیکسس اور ایڈآن معیارات کے طورپر کووڈ-19 کی نگہداشت کے لئے مشترکہ شفا خانہ تحقیق مطالعہ برائے آیوروید دخل اندازیاں ہے، جو وزارت آیوش ، صحت و کنبہ بہبود کی وزارت اور سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کی مشترکہ پہل قدمی ہے اور یہ پہل قدمی سائنٹفک اور صنعتی تحقیق کی کونسل(سی ایس آئی آر) کے توسط سے عملی جامہ پہنائی گئی ہے، نیز اس میں آئی سی ایم آر تکنیکی امداد شامل ہے۔یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے نائب چیئرمین ڈاکٹر بھوشن پٹوردھن کی قیادت میں تشکیل دی گئی بین شعبہ جاتی آیوش تحقیق و ترقیات ٹاسک فورس نے پروفلیکٹک مطالعات اور کووڈ-19 مثبت معاملات کے سلسلے میں دخل اندازیوں پر مبنی ایڈ آن دخل اندازیوں کی شکل میں شفا خانہ تحقیقی پروٹوکول وضع کئے ہیں۔یہ کام مختلف اداروں کے از حد مقتدر ماہرین کے ساتھ مکمل مشاورتی عمل اور نظر ثانی کے بعد انجام پایا ہے۔ اسے ملک بھر میں چار مختلف دخل اندازیوں، یعنی اشوگندھا، یشٹی مدھو، گڈوچی+پپلی اور ایک جڑی بوٹی مرکب (آیوش 64)کے سلسلے میں مطالعات کے لئے اپنایا گیا ہے۔اس میں درج ذیل دو شعبے شامل ہیں۔
- ایس اے آر ایس –سی او وی -2 کے خلاف لڑنے کے لئے پروفلیکسس کے طورپر اشو گندھا کا استعمال جو کووڈ-19 وبائی مرض اور اس کے افزوں امکانات کی روک تھام کے لئے زیر استعمال لایا جائے۔
- کووڈ-19 کے ہلکےاور اوسط چھوت سے متاثر افراد کےعلاج کے لئے معیاری نگہداشت کے ایک اضافے کے طورپر آیوروید مرکب کی اثر انگریزی کو پرکھنا۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے کووڈ-19کے چھوت کو امکانی طور پر زیادہ متاثر ہونے والی آبادی میں پھیلنے سے روکنے کے لئے آبادی پر مبنی دخل اندازی والے مطالعات کا بھی آغاز کیا۔ اہم مقصد کووڈ-19 کے خلاف تدارکی مضمرات کا تجزیہ ہے اور یہ بھی دیکھنا شامل ہے کہ جس آبادی کو کووڈ-19لاحق ہونے کے زیادہ خطرات لاحق ہیں، ان کی زندگی کے معیار میں کس طرح کا اضافہ ہوتا ہے۔یہ مطالعات ملک بھر کی 25 ریاستوں میں قومی اداروں کے طورپر وزارت آیوش کے تحت چار تحقیقی کونسلیں انجام دیں گی۔
صحت و کنبہ بہبود کی وزارت کے او ایس ڈی؍ سیکریٹری جناب راجیش بھوشن ، آیوش کے سیکریٹری جناب ویدیہ راجیش کوٹیچا ، سائنٹفک اور صنعتی تحقیق کی کونسل کے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر شیکھر منڈے، ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا ڈاکٹر وی جی سومانی اور صحت و کنبہ بہبود کی وزارت اور آیوش کی وزارت کے دیگر سینئر افسران بھی لانچ کی اس تقریب کے دوران موجود تھے۔
*************
م ن۔ ن ع
(U: 2369)
(Release ID: 1622097)
Visitor Counter : 329