امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
لاک ڈاؤن کے دوران اضافی وعدوں کو پورا کرنے کے بعد بھی ایف سی آئی کا ذخیرہ وافر مقدار میں موجود ہے
ایف سی آئی نے لاک ڈاؤن کے دوران چار اعشاریہ پانچ صفر ایل ایم ٹی گیہوں اور پانچ اعشاریہ چھ ایک ایل ایم ٹی چاول اوپن مارکٹ سیلز اسکیم کے تحت فروخت کیے
Posted On:
05 MAY 2020 7:21PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 05 مئی 2020 / صارفین کے امور ، خورک اور عوامی نظام تقسیم کے مرکزی وزیر جناب رام ویلاس پاسوان نے حکومت کی طرف سے کیے گیے مختلف اقدامات، حکومت کے پاس موجود ، اور ابھی تک ریاستوں کو بھیجے گیے اناج اور دلہن کے مجموعی ذخیرے کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔
وزیر موصوف نے کہا کہ مورخہ 04.05.2020 کی رپورٹ کے مطابق ایف سی آئی کے پاس فی الحال 276 اعشاریہ چھ ایک ایل ایم ٹی چاول اور 353 اعشاریہ چار نو ایل ایم ٹی گیہوں موجود ہے۔ لہذا مجمودی اعتبار سے630.10 ایل ایم ٹی اناج کا مجموعی ذخیرہ دستیاب ہے۔ این ایف ایس اے اور دیگر فلاحی اسکیموں کے تحت تقریباً 60 ایل ایم ٹی اناج درکار ہے۔
وزیر موصوف نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے بعد سے 2483 ریل ریکس کے ذریعے تقریباً 69.52ایل ایم ٹی اناج پہنچایا جا چکا ہے۔ ریل رابطے کے علاوہ سڑکوں اور آبی گزرگاہوں سے بھی اناج پہنچایا گیا ہے۔ مجموعی طور پر 137 اعشاریہ چھ دو ایل ایم ٹی اناج پہنچایا گیا ہے۔ مجموعی طور پر 5 اعشاریہ نو دو ایل ایم ٹی اناج شمال مشرقی ریاستوں کو پہنچایا گیا ہے۔
لاک ڈاؤن کے دوران این جی او اور سماجی اداروں کی طرف سے لگائے گئے راحت کیمپ اوپن مارکیٹ سیلز اسکیم کی شرح پر ایف سی آئی ڈپو سے گیہوں اور چاول براہ راست خرید سکتے ہیں۔ جیسا کہ سرکاریں بھی ایف سی آئی سے اناج براہ راست خرید سکتی ہیں۔ ریاستی سرکاریں اُن غیر این ایف ایس اے کنبوں کو چاول یا گیہوں فراہم کر سکتی ہیں جنہیں ریاستی سرکاروں نے اگلے تین مہینے کے لیے راشن کارڈ جاری کیے ہوئے ہیں۔ سبھی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ایڈمنیسٹریٹرز کو او ایم ایس ایس کے بارے میں ایک خط بھیجا ہوا ہے، جن میں اُن سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ضرورت مند این ایف ایس اے کنبوں کو راشن فراہم کریں۔ او ایم ایس ایس کے تحت چاول کی شرح 22 روپے فی کلوگرام اور گیہوں کی شرح 21 روپے فی کلو گرام مقرر ہے۔ ایف سی آئی نے چار اعشاریہ پانچ صفر ایل ایم ٹی گیہوں اور پانچ اعشاریہ چھ ایک ایل ایم ٹی چاول لاک ڈاؤن مدت کے دوران او ایم ایف ایس کے ذریعے فروخت کیا ۔
پردھان منتری غریب کلیان انیہ یوجنا کے تحت اگلے تین مہینے کے لیے 104 اعشاریہ 4 ایل ایم ٹی چاول اور 15 اعشاریہ چھ ایل ایم ٹی گیہوں درکار ہے۔ جس میں سے 59 اعشاریہ پانچ صفر ایل ایم ٹی چاول اور آٹھ اعشاریہ ایک چار ایل ایم ٹی گیہوں مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اٹھایا ہے۔ گیہوں چھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں پنجاب، ہریانہ، راجستھان، چنڈی گڑھ ، دلی اور گجرات کے لیے اور چاول بقیہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو فراہم کیا گیا ہے۔ حکومت ہند اس اسکیم کے تحت تقریباً 46 ہزار کروڑ روپے کا 100 فیصد مالی بوجھ برداشت کر رہی ہے۔
دلہن کے بارے میں اگلے تین مہینے کے لیے مجموعی مانگ پانچ اعشاریہ آٹھ دو ایل ایم ٹی کی ہے۔ اب تک 220727 میٹرک ٹن دلہن بھیجا جا چکا ہے جبکہ 147165 میٹرک ٹن دلہن ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پہنچ چکا ہے اور 47490 میٹرک ٹن دیا جا چکا ہے۔ مجموعی طور پر 12 اعشاریہ پانچ چار ایل ایم ٹی دلہن (تور پانچ اعشاریہ ایک چھ ایل ایم ٹی ، مونگ ایک اعشاریہ دو چھ ایل ایم ٹی، اڑد دو اعشاریہ پانچ پانچ ایل ایم ٹی ، بنگالی چنا دو اعشاریہ سات دو ایل ایمٹی اور مسور صفر اعشاریہ آٹھ چار ایل ایم ٹی) 5 مئی 2020 کو اضافی ذخیرے میں دستیاب ہے۔
اسی دوران صارفین کے امور کے محکمے نے کووڈ – 19 کی وجہ سے لازمی اشیاء کے قانون کے تحت فیس ماسک اور سینی ٹائزر کے بارے میں اطلاع نامہ جاری کیا ہے۔ یہ اطلاع نامہ مانگ میں اضافے کے پیش نظر جاری کیا گیا ہے۔ ماسک ، سینی ٹائزرس اور ان کی تیاری میں استعمال ہونے والے اجزاء کی قیمتوں کو بھی مقرر کر دیا گیا ہے۔ ریاستوں کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے رہنما خطوط جاری کر دیے گیے ہیں کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے سپلائی چین کے بندوبست میں کوئی رکاوٹ نہ آئے اور سبھی لازمی اشیاء کی قیمتیں قابو میں رہیں۔ مرکز نے ای سی ایکٹ کے تحت فیصلے کرنے کے سبھی اختیارات ریاستی سرکاروں کو دے دیے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن ۔ ا س۔ ت ح ۔
U - 2295
(Release ID: 1621420)
Visitor Counter : 224