جل شکتی وزارت

جل شکتی ابھیان نے مانسون کے پیش نظر تیاریاں شروع کیں

Posted On: 28 APR 2020 7:07PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،28؍اپریل2020: ‘جل شکتی ابھیان’-اپنے مختلف عناصر کے توسط سے دیہی معیشت کو فروغ دینے اور موجودہ صحتی بحران سے نمٹنے کے لئے پوری طور سے کمر بستہ ہے۔ اس سال کووڈ-19 کے ہنگامی حالات کے نتیجے میں اور دیہی علاقوں میں بڑی تعداد میں دستیاب لیبر فورس کے پیش نظر، یہ ابھیان اب آنے والے مانسون سیزن کے لئے تیاریوں میں مصروف ہے۔

پہلی مرتبہ دیہی ترقیات کے محکمے ، آبی وسائل کے محکمے، دریائی ترقیات اور گنگا احیاء ، اراضی وسائل اور پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے کی جانب سے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نام ایک مشترکہ ایڈوائزری جاری کی گئی ہے، جس کا تعلق اس سال کے آنے والے مانسون سیزن اور پانی کو محفوظ کرنے کے لئے اپنائے جانے والے طریقوں اور پانی کو زمین میں جذب کرنے کے لئے اپنائی جانے والی حکمت عملی سے  ہے، جو ملک کے لئے از حد اہمیت کا حامل پہلو ہے۔

گزشتہ برس جل شکتی ابھیان کا آغاز کیا گیا تھا اور اس نے ملک بھر کے 256آبی قلت والے اضلاع کا احاطہ کیا تھا۔ یہ ابھیان ایک عوامی تحریک ہے اور تمام تر شراکت داروں کو آبی تحفظ کے دائرے کے تحت لاتا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ پانی کی بچت کرنا بھی سکھاتا ہے اور گزشتہ برس اس کے ملک گیر اثرات مرتب ہوئے تھے۔اس ابھیان کے تحت 6.5کروڑ سے زائد افراد اس میں شامل ہوئے تھے، جس میں ریاستی حکومتیں ، مرکزی حکومت، مہذب سماج کی تنظیمیں ، پنچایتی راج کے ادارے اور برادریاں بھی شامل تھیں۔ 75 لاکھ سے زائد اور دیگر آبی وسائل اور ذخائر اور تالابوں کی بحالی عمل میں آئی تھی اور ایک کروڑ آبی تحفظ اور بارانی پانی کو بروئے کارلانے کے بنیادی ڈھانچے وضع کئے گئے تھے۔

اس رد عمل سے حوصلہ حاصل کرتے ہوئے اس سال کے لئے زیادہ شدید حکمت عملی وضع کی گئی ہے۔تاہم موجودہ صحتی ہنگامی حالات کے مد نظر مرکزی حکومت کے افسران کو اس ابھیان میں اس موسم گرما کے دوران تعینات نہیں کیا جائے گا۔ اس کے پیش نظر اس امر کو یقینی بنایا جائے گا کہ تمام تر دستیاب وسائل کا زیادہ سے زیادہ بہتر استعمال عمل میں لایا جائے اور اس سال مانسون سیزن میں بارش کا پانی زیادہ  سے زیادہ مقدار میں جمع کیا جائے اور اس سلسلے میں تیاریاں جاری ہیں۔

وزارت داخلہ نے لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران ایم این جی آر ای جی ایس کام ؍پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے کاموں کو شروع کرنے کی اجازت دے دی ہے اور اس میں ترجیح آبپاشی اور آبی تحفظ سے متعلق کاموں کو دی جائے گی۔ مرکزی اور ریاستی شعبے کی آبپاشی اور آبی تحفظ کے شعبے کی اسکیموں کے نفاذ کی بھی اجازت دی گئی ہے۔ انہیں ایم این آر ای جی ایس  کاموں کے ساتھ سلیقے سے ترتیب دیا جاسکتا ہے۔ اس کے لیے اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ تمام تر کام سماجی فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے انجام دیا جائے۔کام کے دوران فیس ماسک  استعمال کئے جائیں، ماسک تقسیم کئے جائیں  اور دیگر ضروری احتیاط کی جائے ۔روایتی آبی ذرائع  کا احیاء کیا جائے۔ جن آبی ذرائع پر ناجائز قبضے ہوگئے ہیں ان قبضوں کو ہٹایا جائے ۔ جھیلوں اور تالابوں کی گاد نکالی جائے اور پانی لانے اور نکالنے کے راستے تعمیر کئے جائیں۔ طاس کے علاقے کی صفائی کی جائے۔اسی طریقے سے چھوٹے دریاؤں کا احیاء کیا جائے اور اس کے لئے مقامی افراد پر مبنی دریائی طاس انتظام پر مبنی طریقے اپنائے جاسکتے ہیں۔ ایسی سرگرمیاں دیہی علاقوں میں پانی کی ہمہ گیری میں اضافہ کریں گی اور جل شکتی کی وزات کی جانب سے جاری جل جیون مشن کو مستحکم بنائیں گی۔ اس کے علاوہ جل جیون مشن کے لئے مقامی برادری کے ذریعے ویلیج ایکشن پلان تیار کیا گیا ہے، جو دیہی سرگرمیوں کو ٹھوس ڈھانچہ فراہم کرے گا۔

 

*************

 

م ن۔ ن ع

 (U: 2117)



(Release ID: 1619199) Visitor Counter : 164