سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

استعمال کرکے ضائع کردیئے جانے والے ماسکوں کےلئے نامیاتی –غیر نامیاتی مخلوط نینوکوٹنگس


کووڈ-19 سے بچنے کے لئے زبردست ہتھیار

Posted On: 26 APR 2020 6:28PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی ،26؍اپریل2020: سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے(ڈی ایس ٹی) نے ایسے نامیاتی اور غیر نامیاتی مخلوط نینو کوٹنگ والے ماسک بڑے پیمانے پر تیار کرنے کے سلسلے میں اپنی جانب سے امداد دینے کا فیصلہ کیا ہے، جنہیں ڈی ایس ٹی نینو مشن کے تحت بنگلورو میں واقع جیوتی انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے ڈائرکٹر وشوناتھ آر نے وضع کیا ہے۔

ڈاکٹر وشوناتھ آر کا مقصد یہ ہے کہ سلیکا نینو پارٹیکلس اور پولیمر میٹرکس کے استعمال سے ایک عملی نامیاتی اور غیر نامیاتی مخلوط نینو کوٹنگ تیار کریں، تاکہ اس کا استعمال کووڈ-19 کے وائرس کو فنا کرنے کے لئے چہرہ پر پہنے جانے والے ماسک پر کوٹنگ کے لئے کیاجاسکے۔

موصوف طبی ماسکوں کو نینو کوٹنگ سے آمیز کرکے پیش کریں گے اور اس کا مظاہرہ اس کی چھوت کو ختم کرنے کے صلاحیت کے لئے کریں گے اور صنعتوں کو اس ٹیکنالوجی کے تبادلے کے لئے ایک لائحہ عمل بھی تیار کریں گے۔

کووڈ-19وبائی مرض کے درمیان جو بحرانی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، اس میں تحفظاتی ماسک کی مانگ کافی بڑھ گئی ہے اور اسی لحاظ اس کی قیمتوں میں اضافہ بھی ہوگیا ہے۔ اگرچہ بازار میں مختلف اقسام کے ماسک دستیاب ہیں، ایسے میں اپنے آپ کو چھوت کی ترسیل سے بچا کررکھنے کے لئے معقول اور مناسب ماسک کا انتخاب مشکل عمل ہے۔

این -95ماسک جو منڈیوں میں دستیاب ہیں، وہ ہر طرح کے ذرات کو فلٹر کرسکتے ہیں، جن میں وائرس اور بیکٹیریا بھی شامل ہیں، تاہم یہ مہنگے بھی ہیں اور ان کے لئے استعمال سے قبل تربیت ضروری ہوتی ہے۔ اس کے برعکس استعمال کے بعد ضائع کردیئے جانے والے غیر مہنگے ماسک ایسے ہیں ، جن کی اپنی حدود ہیں۔ یہ ماسک اکثر سانس کی رطوبت اور اس کے ذرات سے مرطوب ہوجاتے ہیں۔پسینے اور جسم کے دیگر ابخرات بھی اس پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ یہ گیلے ماسک مائیکرو آرگینزم کو اپنی طرف کھینچتے ہیں اور اس طریقے سے ہوا میں موجود آرگینزم کو بڑھا وا دیتے ہیں اور اس کو پہننے والا شخص آسانی سے  چھوت  کا شکار ہوسکتا ہے۔ چونکہ یہ ایک بار استعمال کرکے پھینک دیا جاتا ہے، لہٰذا یہ پھینکے جانے پر طبی فضلے میں اضافہ کرتے ہیں۔

اگر ماسک پر نینو کوٹنگ لگی ہو تو یہ ماسک گیلا نہیں ہوتا اور آنے والے تمام ذرات اور آرگینز م کو جسم کے  اندر بھی نہیں جانے دیتا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001YXYW.jpg

 

 

*************

 

 

م ن۔ ن ع

(U: 2078)



(Release ID: 1618673) Visitor Counter : 125