بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

جناب نتن گڈکری نے بیرون ملک کے بھارتی طلبا سے رابطہ قائم کر کے کووڈ-19 کے وبائی مرض کو ایک موقع میں بدلنے کے لئے ایک بڑا کردار ادا کرنے کی تلقین کی


وزیرموصوف کا کہنا ہے کہ نئی شاہراہیں سرمایہ کاری کےعمدہ مواقع فراہم کرتی ہیں۔ ملک بھر میں سڑک کے کنارے بڑی تعداد میں سہولتیں اور بس پورٹس فراہم کرائے جانے کا منصوبہ ہے۔

جناب گڈکری نے  اب تک ویبیناروں، ویڈیوکانفرنسنگ اور سوشل میڈیا کے توسط سے صنعت کاروں سمیت 1.3کروڑافراد سے رابطہ قائم کیا ہے۔ حوصلے بلند کرنے کی بات کہی ہے اور کووڈ-19 کی روک تھام کے لئے حکومت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کی ترسیل کی ہے

Posted On: 26 APR 2020 10:46PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 26اپریل2020،سڑک نقل و حمل، شاہراہوں اور ایم ایس ایم ای کے وزیر جناب نتن گڈکری نے گزشتہ چند روز کے دوران سماج کے مختلف النوع شعبوں اور طبقات کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کے عمل کے تحت بڑی تعداد میں ویبیناروں، ویڈیو کانفرنس اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارموں کے استعمال کا اہتمام کیا  ہے۔ اس کے نتیجے میں تقریبا 1.3کروڑ افراد سے رابطہ قائم کیا جا چکا ہے۔

اسی سلسلے کے تحت موصوف نے مختلف ممالک، مثلاً برطانیہ، کنیڈا، سنگاپور، دیگر یوروپی ممالک اور آسٹریلیا جیسے ممالک میں موجود سمندر پار کے طلبا سے عالمی وبائی مرض  کے تئیں بھارتی رد عمل : بھارت کے لئے لائحہ عمل کے عنوان کے تحت  گفت وشنید کی ہے۔ طلبا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ بھارت کے لئے آگے کا راستہ ہر حال میں مثبت راستہ ہے اور اس  برعکس صورتحال کو موقع میں بدلنے کے لئے بھارت جامع کوشش کر رہا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ ہم  مختلف النوع سرگرمیوں کو ازسرنو شروع کرنے کے لئے بھی آگے بڑھ رہے ہیں۔ ہم سب کو کووڈ-19وائرس کی روک تھام اور اس کی ترسیل کےسلسلے کو توڑنے کے لئے صحتی پروٹوکول یا  قواعد وضوابط اور حفظ ما تقدم کے تمام تر اقدامات پر عمل کرنا ہے۔ ہماری صنعتیں خواہ بڑی ہوں یا اوسط، چھوٹی یا بہت چھوٹی، انہیں بھی اپنے کاروباری عمل کے معاملے میں ایک مثالی تبدیلی لانی ہوگی اور ایک طرف انہیں ماسک، سینیٹائزروں اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے اصولوں پر عمل کرنا ہوگا، تو دوسری جانب سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے مزدوروں کےلئے کھانے اور رہائش گاہیں فراہم کرنے کے لئے بھی انتظام کرنا پڑےگا۔ انہیں درآمدات کا متبادل تلاش کرنا ہوگا، بڑے شہروں سے نئے شعبوں میں کاروبار اور صنعتیں شروع کرنی ہوگی اور میٹرو شہروں کی بھیڑ بھاڑکم کرنی ہوگی۔ کمپنیوں کو عالمی فرموں کے ساتھ شراکت داری کے امکانات تلاش کرنے ہوں گے تاکہ وہ بھارت آ کر یہاں مشترکہ صنعتیں قائم کر سکیں۔ جناب گڈکری نے کہا ہے کہ ہماری کوششیں اس نوعیت کی ہونی چاہئے کہ نہ صرف بھارتی ضروریات کی تکمیل ہو، بلکہ عالمی منڈیوں کی ضروریات کی بھی تکمیل ہو سکے۔ کیونکہ متعدد کمپنیاں اور ممالک چین سے ہٹنا چاہ رہے ہیں۔ انہوں نے بیرون ملک مصروف تعلیم نوجوان طلبہ سے کہا ہے کہ وہ بڑے پیمانے پر اس مقصد کے حصول کے لئے اپنا تعاون دیں، کیونکہ بھارت کے نوجوان پوری دنیا میں عمل پیرا ہیں اور قائدانہ کردار ادا کر رہے ہیں۔ جناب گڈکری نے کہا کہ 22گرین ایکسپریس شاہراہیں وضع کی جا رہی ہیں اور دلی -ممبئی ایکسپریس وے کے ایک نئے راستے پر بھی کام جاری ہے۔ اس کے نتیجے میں صنعت کے لئے مواقع فراہم ہوں گے کہ وہ صنعتی کلسٹروں، صنعتی پارکوں، لاجسٹکس پارکوں وغیرہ میں  سرمایہ کاری کر سکتی  ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تقریبا 2ہزار روڈ سائڈ سہولتیں ان شاہراہوں کے کنارے کنارے فراہم کی جائیں گی اور ملک بھر میں 2000بس اڈے بھی قائم کئے جائیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

م ن۔ک ا۔

U- 2072



(Release ID: 1618630) Visitor Counter : 147