بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
حکومت ایم ایس ایم ای کو تاخیر سے ادائیگی کے معاملے کو حل کرنے کیلئے ایک الگ اسکیم پر کام کررہی ہے:نتن گڈکری
Posted On:
24 APR 2020 6:59PM by PIB Delhi
نئی دہلی:24 اپریل 2020:بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں ، نیز سڑک نقل وحمل اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج کہا کہ حکومت ایم ایس ایم ای کو ادائیگی میں تاخیر کے معاملے کو حل کرنے کیلئے ایک علیحدہ اسکیم پر کام کررہی ہے جس میں ایم ایس ایم ای کو ادائیگی کیلئے ایک پوری طرح وقف فنڈ قائم کیا جائیگا۔ ایم ایس ایم ای کو تاخیر سے کی جانے والی ادائیگی پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے جناب گڈکری نے کہا کہ ایم ایس ایم ای کوفوراً ادائیگی کرنےکیلئے تمام کوششیں کی جانی چاہئیں اور تمام سرکاری محکموں کو اس سلسلے میں احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ جناب نتن گڈکری ایم ایس ایم ای پر کووڈ-19 کے اثرات کے موضوع پر ایسوسی ایٹیڈ چیمبرس آف کامرس آف انڈیا (ایسوچیم) کے نمائندوں کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے گفتگو کررہے تھے۔ جناب گڈکری نے صنعت کاروں سے اپیل کی کہ بھلے ہی حکومت نے کچھ صنعتوں کو کام کاج کرنے کی اجازت دی ہے لیکن صنعتوں کیلئے یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ کووڈ-19 کے پھیلاؤ کو روکنے کی سمت میں سبھی کوششوں اور اقدامات کاخیال رکھا جائے۔ انہوں نے زور دیا کہ اداروں کو اپنے ملازمین اور ایگزیکٹیو کیلئے خوراک ، رہنے سہنے کی جگہ اور سماجی فاصلے کے حصول کو برقرار رہنے جیسے اُمور کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے زور دیا کہ گھریلو پیداوار کے ذریعے غیرملکی درآمدات کے متبادل پر ذہن مرکوز کیے جانے کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے صنعت کاروں سے تکنیک کااستعمال کرنے کی گزارش کی اور اس بات کو اجاگر کیا کہ صنعتی اصلاحات میں تحقیق ، اختراع نیز معیار میں بہتری اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
مرکزی وزیر نے یاد دلایا کہ جاپان کی حکومت نے چین سے جاپانی سرمایہ کاری باہر نکال کر کسی دوسری جگہ منتقل کرنے کیلئے اپنی صنعتوں کو خصوصی پیکیج کی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان کیلئے ایک خصوصی موقع ہے جسے بھرپور استعمال کیاجانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ گرین ایکسپریس ہائی وے پر کام شروع ہوچکا ہے اور کاروباری دنیا کیلئے صنعتی کلسٹروں ، صنعتی پارکوں ، لاجسٹک پارکوں میں سرمایہ کاری کرنے کا اچھا موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ میٹرو شہروں کےبجائے دوسرے علاقوں میں شہری کلسٹروں کو توسیع دیےجانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کاروباری دنیا سے حکومت کوایسی تجاویز بھیجنے کی گزارش کی۔ جناب گڈکری نے سبھی متعلقہ شراکت داروں کو مل کر کام کرنے پر زور دیا اور کووڈ-19 بحران کے ختم ہونے کے بعد پیداہونے والے مواقع کو استعمال کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے سبھی سیکٹروں نے مشکل حالات میں مثبت رویے کو برقرار رکھنے کی بھی اپیل کی۔ صنعتی دنیا کے نمائندوں کے ذریعے اٹھائے گئے کچھ معاملات اور دیے گئے کچھ مشورے اس طرح ہیں:ترجیح کی بنیاد پر سود میں تعاون دینے کی اسکیم کی شروعات، صنعتوں کے آپریشن کے آغا ز کے ساتھ ہی بازاروں کو کھولنا ، صنعتوں کو اضافی لکویڈیٹی فراہم کرنے سے متعلق آر بی آئی کی رہنما خطوط کامؤثر نظام جیسے اُمور شامل ہیں۔
جناب گڈکری نے نمائندوں کے سوالات کے جوابات دیے اور انہیں اپنی تجاویز بھیجنے کے لئے درخواست کی اور انہیں حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے انہیں مطلع کیاکہ وہ جلد از جلد ان معاملات کو حل کرنے کیلئے متعلقہ محکموں / شراکت داروں تک لے جائیں گے۔
اس تبادلہ خیال کے دوران ایسوچیم کے نمائندوں نے کووڈ-19 وبا کے دوران ایم ایس ایم ای کو درپیش متعدد چیلنجز کے بارے میں اپنی تشویش کااظہار کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے ایم ایس ایم ای سیکٹر کی کارکردگی کو جاری رکھنے کیلئے سرکار سے تعاون کی درخواست کی اور کچھ مشورے بھی دیے۔
م ن۔م ع۔ ع ن
U NO- 2034
(Release ID: 1618334)
Visitor Counter : 113