بجلی کی وزارت

مرکزی وزارت بجلی نے ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو صحت پروٹوکول کی تعمیل کرنے کے بعد کووڈ-19 وبا کے لیے ملک گیر لاک ڈاون کے دوران میونسپل کارپوریشنوں کی حدود کے باہر بجلی پروجیکٹوں میں تعمیلی سرگرمیوں کی اجازت دینے کا مشورہ دیا

Posted On: 23 APR 2020 2:47PM by PIB Delhi

مرکزی وزارت بجلی نے ریاستوں/ مرکزی کے زیر انتظام علاقوں کے انتظامیہ کو مشورہ دیا ہے کہ مرکزی وزارت داخلہ کے ذریعے 15 اپریل 2020 کو جاری رہنما ہدایات کے مطابق کووڈ-19 وبا کے لیے ملک گیر لاک ڈاون کے دوران وہ میونسپل کارپوریشنوں کے حدود کے باہر بجلی پروجیکٹوں میں تعمیری سرگرمیوں کی اجازت دیں۔

وزارت نے 20 اپریل 2020  کو ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں ڈی ایم ، پولیس ، میونسپلٹی اکائیوں کو جاری ایک مراسلے میں کہا ہے کہ وزارت داخلہ کے ذریعے بتاریخ 15  اپریل 2020 کو حکم نامہ نمبر 40-3-2020 ڈی ایم 1-  (اے) کے ذریعے جاری رہنما ہدایات کے پیراگراف 16  (1) کے مطابق ، 20اپریل  2020سے دیہی علاقوں یعنی میونسپل ، کارپوریشنوں اور میونسپلٹیوں کی حدود کے باہر تمام طرح کے صنعتی پروجیکٹوں کے تعمیر کے کام کی اجازت دے دی گئی ہے۔ یہ حکم شہری مقامی اداروں (یو ایل بی) کے حدود کے باہر کے تھرمل / ہائیڈرو پاور ، جنریشن پروجیکٹوں میں فی الحال جاری سرگرمیوں پر بھی نافذ ہوتا ہے۔ وزارت نے 15  اپریل 2020 کے وزارت داخلہ کے حکم نامہ نمبر 40-3/2020-DM-1(A) کے ذریعے جاری رہنما ہدایات کے پیرا  (VI)12  کے مطابق ان زیر تعمیر بجلی پروجیکٹوں کے لیے تعمیری سامان ، آلات ، اوزار، اسپیرس اور قابل استعمال چیزوں وغیرہ کی ریاست کے اندر اور بین ریاستی نقل وحمل کی اجازت بھی دینے کی سفارش کی ہے۔

 

اس بات پر زور دے کر کہا گیا ہے کہ کووڈ-19 کے سلسلے میں وزارت داخلہ اور وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے ذریعے وقتا فوقتا  جاری مشوروں/ آرا اور تمام ضروری احتیاط اور سوشل ڈسٹینسنگ ضوابط کی تعمیل کرتے ہوئے مقامات پر پروجیکٹ کاموں کی پھر سے شروعات کی جائے۔

وزارت بجلی نے تمام بجلی سی پی ایس یو اور آئی آئی پی اور یو ایم پی پی کے سی ایم ڈی کے تعمیر مقامات کے لیے تعینات ان کے کارکنان اور ورک فورس کو کووڈ-19 سے حفاظت کے لیے تمام ضروری بچاو سے متعلق تدابیر / اوزار اور آلات / سہولیات کو یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے۔ مراسلہ میں چیف سکریٹری (سبھی ریاستوں) کو ریاستی پیداواری کمپنیوں/ آزاد بجلی پیداکرنے والوں (آئی آئی پی) کے سلسلے میں ایسی ہی کارروائی کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

*****************

 

U-1999



(Release ID: 1618105) Visitor Counter : 184