سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

کووڈ-19 کے خلاف قدرتی مدافعت کو بڑھا کر اس کا مقابلہ کرنے کی بھارتی کوشش


(سی ایس آئی آر ) نے ایک منظور شدہ مدافعتی ماڈیولیٹر، سیپسی وک®، بنانے/ اس کی ساخت دوبارہ تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ جسم کی قدرتی قوت مدافعت میں اضافہ کیا جائے اور کووڈ-19 کے پھیلنے کی طاقت کو محدود کیا جائے  اور کووڈ-19 کے مریضوں کی صحت کی بحالی میں تیزی لائی جائے

ڈرگز کنٹرولر جنرل آف ا نڈیا (ڈی سی جی آئی) نے اب نئی کلینیکل آزمائشوں کی منظوری دے دی ہے

انھیں رینڈمائز کیا جائے گا، ڈبل بلائنڈ،ٹورآرم، کنٹرولڈ، کلینک کی آزمائشیں ہوں گی

کلینکل کی یہ دو آزمائشیں کووڈ-19 کے سخت بیمار مریضوں کی شرح اموات کم کرنے کے لیے دوا کے پر اثر ہونے کا اندازہ لگانے کے لیے حال میں اعلان کردہ  آزمائش کے علاوہ ہیں

Posted On: 23 APR 2020 3:18PM by PIB Delhi

نئی دہلی،23اپریل2020،     جسم کا قدرتی مدافعتی نظام (پیدائشی مدافعت) کووڈ-19 اور دیگر وبائی انفیکشن کے خلاف لڑنے میں اہم رول  ادا کرتا ہے۔ یہ نظام کووڈ-19 اور دیگر جراثیم کی نشاندہی کرنے اور انھیں ختم کرنے کے سلسلے میں تیز رفتار پہلا اور مؤثر مدافعتی طریقہ ہے۔ بیشتر لوگ جو کووڈ-19 یا دیگر وائرسوں کے رابطے میں آتے ہیں انھیں یا تو بیماری نہیں ہوتی یا بہت ہلکی بیماری ہوتی ہے اور اس کی وجہ یہی پیدائشی مدافعتی نظام کا ان کے جسم میں مؤثر ہونا ہے۔ انسانی جسم کے مدافعتی نظام کے خلیے مثلا مائیکرو فیجز اور این کے خلیے اس طرح کی مدافعت فراہم کرتے ہیں۔ اس وقت جب کہ دنیا کووڈ-19 کے بندوبست کے لیے ٹیکے اور اینٹی وائرل ایجنٹس تیار کرنے میں لگی ہوئی ہے سائنسی اور صنعتی ریسرچ کی کونسل (سی ایس آئی آر) نے ایک منظور شدہ مدافعتی موڈیولیٹرسیپسی وک ®بنانے/ ا س کی ساخت دوبارہ تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ کووڈ-19 کے پھیلاؤ کو روکنے میں جسم کی قدرتی مدافعت کو بڑھایا جائے اور اس کے اہم نیوملینیم انڈین ٹیکنالوجی لیڈر شپ انیشیٹیو (این ایم آئی ٹی ایل آئی) پروگرام کے ذریعے کووڈ-19 کے مریضوں کی صحت کی بحالی میں تیزی لائی جائے۔

امید ہے کہ سیپی وک ® سے :

  1. کووڈ-19 کے مریضوں سے قریبی رابطے میں آنے والوں اور صحت کی دیکھ بھال کے عملے کا تحفظ ہوسکے گا اور ان کے لیے یہ کام  بیماری اپنے اندر پیدا نہ ہونے دینے کی ان کی قوت مدافعت کو بڑھا کر کیا جائے گا۔
  2. اسپتالوں میں موجود کووڈ-19 کے ایسے مریضوں کی صحت کی بحالی میں تیزی لائی جائے جن حالت بہت زیادہ خراب نہیں ہے۔ اس سے مریضوں کے آئی سی یو یونٹوں میں جانے کی ضرورت کی پیش رفت کی بھی روک تھام ہوسکے گی۔

ان دونوں نئی کلینکل آزمائشوں کی ڈرگز کنٹرول جنرل آف انڈیا (ڈی سی جی آئی) نے اب منظوری دے دی  ہے۔یہ آزمائشیں رینمائزڈ، ڈبل بلائنڈ، ٹو آرم کنٹرول کلینکل آزمائشیں ہوں گی۔ یہ دو کلینکل آزمائشیں حال ہی میں اعلان کردہ اُس آزمائش کے علاوہ ہوں گی جو کووڈ-19  کے خراب حالت والے مریضوں کی شرح اموات کو کم کرنے میں دوا کے مؤثر ہونے کا اندازہ لگانے کے لیے تجویز کی گئی تھی۔

سیپی وک ®  گرمی میں ہلاک ہوجانے والے مائیکو بیکٹیریم ڈبلیو (ایم ڈبلیو) پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہ مریضوں کے لیے انتہائی محفوظ سمجھا جاتا ہے  اور اس کے استعمال کے سائیڈ ایفیکٹ بھی نہیں ہوتے۔ سیپی وک ® کو سی ایس آئی آر کے این ایم آئی ٹی ایل آئی پروگرام کے تحت  فروغ دیا گیا تھا اور اسے کیڈیلا فرما سوئیٹیکل لمیٹڈ، احمد آباد میں تیار کیا تھا

***************

م ن۔ا ج۔ ر ا

U: 2002


(Release ID: 1617781) Visitor Counter : 218