امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
لاک ڈاون کے دوران شمال مشرق میں ایف سی آئی کی سرگرمیاں
ایف سی آئی نے لاک ڈاون کے 25دنوں کے دوران 158 ٹرین بوڈ کے ذریعہ تقریباً 442000 میٹرک ٹن اناج شمال مشرقی ریاستوں تک پہنچائے۔ یہ ماہانہ 80ٹرین بوڈ کے اوسط کے دوگنا ہے
شمال مشرقی خطہ کے دور دراز علاقوں تک پہنچنے میں بذریعہ ریل گاڑی نقل وحمل میں بڑے پیمانہ پر بذریعہ سڑک نقل وحمل کا اضافہ ہے
Posted On:
19 APR 2020 8:56PM by PIB Delhi
24مارچ 2020 کو جب ملک گیر لاک ڈاون کا اعلان ہواتھا، اس وقت سے شمال مشرقی ریاستیں فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) کی سرگرمیوں کے توجہ والے علاقوں میں سے ایک رہی ہیں۔ اس کے دشوار گزار علاقوں اور بذریعہ ریل محدود رسائی کی وجہ سے عملی تناظر میں یہ انوکھا چیلنج تھا۔ ایف سی آئی کی لگاتار یہ کوشش رہی ہے کہ خطہ کی غذائی اجناس کے لئے سرکاری نظام تقسیم (پی ڈی ایس) پر انحصار کے پیش نظر شمال مشرقی ریاستوں کو بلاکسی رکاوٹ کے چاول اور گندم کی فراہمی یقینی بنی رہے۔
اپنی اس ترجیح کے تحت ایف سی آئی نے ملک گیر لاک ڈاون کے 25دنوں کے دوران تقریباً 442000 میٹرک ٹن اناج جس میں 22000 میٹرک ٹن گندم اور 420000 میٹرک ٹن چاول شامل تھا، اس کے 158 ٹرین بوڈ شمال مشرقی ریاستوں تک پہنچائے گئے۔ یہ مقدار ایف سی آئی کے ماہانہ اوسط 80ٹرین بوڈ کے مقابلہ میں دوگنا تھی۔ پھر بھی ملک کے اس شمال مشرقی حصہ کو انوکھے عملی چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کیونکہ اس کے تمام علاقوں ریلویز کی رسائی نہیں ہے۔ شمال مشرق کی ساتوں ریاستوں میں ایف سی آئی کے کل 86گودام کام کرتے ہیں، جن میں سے صرف 38 گوداموں تک ہی بذریعہ ریل اناج پہنچتا ہے۔ پورے میگھالیہ میں بذریعہ سڑک اجناس کی نقل وحمل ہوتی ہے اور اروناچل پردیش میں 13میں سے صرف 2گوداموں تک ہی بذریعہ ریل اجناس پہنچتاہے۔ اجناس ناگالینڈ کے شہر دیماپور تک بذریعہ ریل پہنچنا اور وہاں سے منی پور تک اس کی براستہ سڑک نقل وحمل ہوتی ہے۔ لہٰذا شمال مشرقی ریاستوں کے ہر ایک حصہ تک اناج کی پہنچ کو یقینی بنانے کے لئے بڑے پیمانہ پر براستہ سڑک اناج کی نقل وحمل میں ریاستوں تک بذریعہ ریل نقل وحمل سے مدد ملتی ہے۔
ٹرکوں کی نقل وحمل بنیادی طور پر آسام سے ہی شروع ہوجاتی ہے۔ لاک ڈاون کے 25دنوں کے دوران تقریباً 33000میٹرک ٹن اجناس کی نقل وحمل براستہ سڑک آسام سے میگھالیہ تک ہوئی، جوکہ ماہانہ اوسط 14000 میٹرک ٹن کے مقابلہ میں تقریباً 2.5گنا زیادہ رہی۔اسی طرح تقریباً 11000 میٹرک ٹن اناج کی نقل وحمل براستہ سڑک اروناچل پردیش تک ہوئی، جوکہ ماہانہ اوسط 7000 میٹرک ٹن سے دوگنی مقدار میں نقل وحمل ہوئی۔ تقریباً 14000 میٹرک ٹن اناج براستہ سڑک دیماپور(ناگالینڈ) سے منی پور پہنچا۔ یہ جیریبام ہیلی پیڈ سے منی پور کے مختلف گوداموں تک 8000 میٹرک ٹن اناج کی نقل وحمل کے علاوہ ہے۔ ان ٹرکوں کی نقل وحمل انتہائی چنوتیوں بھرے حالات میں ہوئی۔
علاقہ کی دشوار گزار وادیوں کی وجہ سے آسام کے چند گوداموں کو چھوڑ کر زیادہ تر گودام چھوٹے سائز کے ہیں۔ اسی لئے پی ڈی ایس آپریشنز کے تحت اجناس کی فراہمی کو برقرار رکھنے کے لئے سامان بردار ٹرکوں کی لگاتار نقل وحمل لازمی بن گئی ہے۔ شمال مشرق کی مختلف ریاستوں تک ٹرکوں کی آمدورفت میں درپیش آنے والے چیلنجوں کے علاوہ ایف سی آئی کو ملک گیر لاک ڈاون کی وجہ سے ریاستوں کی سرحدوں اور مختلف راستوں پر عائد پابندیوں سے بھی نمٹنا پڑتا ہے۔
پھر بھی تمام دشواریوں اور نامساعد حالات کے باوجود شمال مشرق کی تمام ریاستوں کے لئے خوردنی اجناس کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنایاجانا چاہئے۔ لاک ڈاون کے 25دنوں کے دوران ریاستی حکومتوں کے درمیان پی ایم غریب کلیان انہ یوجنا(پی ایم جی کے اے وائی) کے تحت 174000 میٹرک ٹن سمیت 351000 میٹرک ٹن اناج تقسیم کئے گئے ہیں۔ ان کو ریاستوں کے اعتبار سے تفصیل حسب ذیل ہے:
آسام 216000 ایم ٹی
اروناچل پردیش 17000ایم ٹی
میگھالیہ 38000ایم ٹی
منی پور 18000ایم ٹی
میزورم 14000 ایم ٹی
ناگالینڈ 14000 ایم ٹی
تری پورہ 33000 ایم ٹی
این ایف ایس اے کی تخصیص اور پی ایم جے کے اے وائی کے تحت اسٹاک کے علاوہ ریاستوں کو سرکاری اسکیموں کے تحت جو افراد نہیں آتے ہیں اور مہاجر مزدوروں کی ضرورتوں کی تکمیل کے لئے کھلی منڈی شرح فروخت پر ایف سی آئی براہ راست اضافی چاول اور گندم مہیا کرائے جاتے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت آسام، اروناچل پردیش، میگھالیہ، اور منی پور نے قبل اناج اٹھانے کا عمل شروع کردیا ہے۔
توانگ (بھوٹان کی سرحد)، انپنی (چین سے متصل سرحد)، لنگ لٹی (بنگلہ دیش سے متصل سرحدی علاقہ)، لان گتلائی (میانمار سے متصل سرحدی علاقہ) جیسے سرحدی علاقوں سمیت دور دراز کے علاوں میں جہاں500میٹرک ٹن ذخیرے کی صلاحیت کے حامل گودام قائم ہیں، وہاں ٹرکوں کو دشوار گزار پہاڑی علاقوں کی 200 سے 250کلومیٹر تک کی مسافت طے کرنی پڑتی ہے۔ یہ ملک گیر لاک ڈاون کے دوران شمال مشرقی ریاستوں کے حصہ کو معقول مقدار میں اناج کی فراہمی کو یقینی بنائے رکھنا مشکل ترین کام ہے۔ ایف سی آئی یہ کام انجام دیتا رہتا ہے۔ یہ اس بات کو سوچے بغیر کہ راستہ کتنا مشکل اور دشوار گزار ہے، ملک کے ہر ایک حصہ تک اناج کو پہنچانے کے لئے پرعزم ہے۔
****************
م ن۔ش س ۔م ف
U: 1870
(Release ID: 1616456)
Visitor Counter : 280