وزارت سیاحت

سیاحت کی وزارت نے آج عالمی یوم  وراثت کو ‘دیکھو اپنا دیش’ ویبینار سیریز کے ذریعے منایا


انسانی قدر اور پرجوش مہمان نوازی کی روایت ہمارے ملک کی شناخت ہے: جناب پرہلاد سنگھ پٹیل

Posted On: 18 APR 2020 5:34PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  18 اپریل 2020،   سیاحت کی وزارت نے آج عالمی یوم وراثت، 2020 کو ایک ویبینار سیریز کے ذریعے منایا۔ سیاحت اور ثقافت کے مرکزی  وزیر (آزاد چارج)، جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے قدیم مندروں کے شہر، ماملاّپورم پر ہوئے ویبینار کو  لائیو خطاب کیا جس میں پوری دنیا کے شرکا شامل ہوئے۔

قدیم مندروں کے شہر، ماملاّپورم پر بنے پہلے ویبینار کے دوران پین لسٹوں کے ذریعہ مندروں کے فن تعمیر اور مذہبی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی۔ دوسرے ویبینار کا عنوان ‘ورلڈ ہیریٹیج  اینڈ سسٹے نیبل  ٹورزم ایٹ ہمایوں ٹومب’ تھا۔ اس ویبینار میں عالمی وراثتی مقامات  کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی اور شرکاء کو ہمایوں کے مقبرے اور اس کے احاطے میں دیگر یادگاروں میں کئے گئے تحفظ کے کاموں کے بارے میں بتایا گیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، جناب پٹیل نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح ہماری روایت اور ثقافت نہ صرف قدیم ہے بلکہ بیش قیمت بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ بحران کے وقت جب دنیا اور ہمارا ملک كووڈ -19 سے مقابلہ کر رہا ہے، وہ انسانیت کی قدر اور پرجوش مہمان نوازی ہماری روایت ہی ہے جو ہمری پہنچان ہے اور ہمیں وہ بناتی ہے  جو ہم ہیں۔ انہوں نے مہااپنشد کے شلوک ‘‘وسودھیو كٹمبكم’’ (دنیا ہمارا خاندان ہے) کا ذکر کیا، جس میں بھارت کا جذبہ یہاں پھنسے ہوئے تمام سیاحوں کے لیے گرم جوشی اور عاجزی کے ساتھ مدد کے ذریعے ظاہر ہوتا ہے۔

قدیم ہندوستان میں ہماری زندگی کے اصول کتنے سائنسی تھے، اس بات پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بہت قدیم روایات ہیں جو انسانیت کے سامنے زیادہ تر وقت میں پختہ  رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عہد اور بنیادی  لچیلا پن ہماری اقدار ہیں جو ہمیں ایک ساتھ باندھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے یاد دلایا کہ قدیم بھارت میں مذہب کے اصول سائنس پر مبنی تھے اور انہوں نے گجرات کے موڈھیرا میں سوریہ مندر میں 52 ستون کا ذکر کرتے ہوئے اپنی بات کو مثال کے ساتھ واضح کیا، جس کا ہر ستون ایک سال کے ایک ہفتے کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ صرف ہماری لاعلمی ہے جو ہمیں بھارت کے درشن اور روایات کی گہری حکمت کو سمجھنے کی اجازت نہیں دیتی ہے۔ موڈھیرا اور ماملاپورم واقع سوریہ مندر دونوں ہی یونیسکو کے عالمی ورثہ میں شامل ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح ‘نمستے’، گھر میں داخل ہونے سے پہلے جوتے اتارنے والی ہندوستانی روایت، گھر میں داخل ہونے سے پہلے غسل کرنا، یہ باتیں جو دیکھنے میں چھوٹی لگ سکتی ہیں لیکن ان میں بہت گہری اور مکمل دانشوری موجود ہے۔ زبانیں مختلف ہو سکتی ہیں لیکن ہمارے عظیم ملک کا  خلاصہ اس کی گہری روایات سے نکل کر سامنے آتا ہے۔

انہوں نے سامعین سے کہا کہ بھارت کے وزیر اعظم کو مقررہ حد کے طور پر ویژن 2024 ملا ہے، جس کے ذریعے ہمیں اپنے عظیم ملک کی یادگاروں اور روایات کی گہرے اور بیش قیمت  ورثے اور ثقافت کو فہرست بند کرنے، محفوظ کرنے اور ظاہر کرنے کے قابل بننا چاہئے ۔ انہوں نے واضح  کیا کہ یہ فہرست ہماری قدیم تہذیب کی گہرائی اور وسعت کو دیکھتے ہوئے صرف بڑھنے ہی والی ہے۔ اس تناظر میں، وزیر موصوف نے تکنیک کے ذریعے بھارت کے غیر  مثالی ثقافتی وراثت کی قومی فہرست کی نقاب کشائی کی اور اسے ملک کے نام وقف کیا۔ یہ فہرست وزارت ثقافت کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ یہ فہرست آرٹ، مجسمہ سازی  اور مختلف علاقئی روایات سمیت ہماری قدیم تہذیب کی گہرائی اور وسعت کو دیکھتے ہوئے صرف وسیع ہی ہونے والی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔  ش ت۔ن ا۔

U-1845



(Release ID: 1615995) Visitor Counter : 190