بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

نتن گڈکری نے مسابقت میں بنے رہنے کے لئے درآمدات کے متبادل اور نئی ٹیکنالوجیاں اپنانے کے لئے صنعت سے کام کرنے کی اپیل کی


مرکزی وزیر نے معاشی سرگرمیوں کے احیاء پر تبادلہ خیال کے لئے صنعت کی ایسوسی ایشنوں کے ساتھ بات چیت کی، کیونکہ کچھ شعبوں میں 20اپریل سے لاک ڈاون میں نرمی برتی جانی ہے

Posted On: 17 APR 2020 6:20PM by PIB Delhi

بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیان صنعتوں (ایم ایس ایم ای) اور سڑک، ٹرانسپورٹ نیز شاہراہوں (آر ٹی اینڈ ایچ) کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے زور دے کر کہا کہ گھریلو پیداوار کے ساتھ دوسرے ملکوں سے درآمدات کو بدلنے کے لئے درآمدات کے متبادل پر غور کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے صنعتوں سے ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے کی اپیل کی او رکہا کہ یہ تحقیق، اختراع پردازی اور معیار کو بہتر بناکر صنعتی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔ وزیر موصوف آج یہاں پنگ پرسی ڈینٹس آرگنائزیشن(وائی پی او)، انڈیا ایس ایم ای فورم( آئی ایس ایف) اور ناگپور سے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے دوسرے اداروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے منعقدہ میٹنگ سے خطاب کررہے تھے۔

چونکہ لاک ڈاون میں نرمی آرہی ہے اور پوری توجہ معاشی سرگرمیوں میں اضافے، بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا کرنے سیکٹر کے احیاءپر مرکوز ہورہی ہے اور اس کے نتیجے میں پائیدار معاشی نموناگزیر ہوگئی ہے۔

ایم ایس ایم ای سیکٹر کے احیاءکے سلسلہ میں وزیر موصوف نے کہا کہ انڈسٹری کو عالمی منڈی میں مسابقتی بنے رہنے کے لئے برآمدات میں اضافے اور بجلی کی لاگت کو کم کرنے، لاجسٹکس لاگت اور پیداواری لاگت کو کم کرنے کے لئے ضروری طریقہ کار اپنانے پر توجہ مرکوز کرنی چائیے۔

جناب گڈکری نے کہا کہ حکومت نے جہاں بعض صنعتی شعبے کو اپنی سرگرمی شروع کرنے کی اجازت دی ہے۔ وہیں صنعتوں کو اس بات کو یقینی بنانے کی بھی ضرورت ہے کہ وہ کووڈ-19 کے پھیلاو کو روکنے کے لئے ضروری احتیاطی اقدامات کریں گی۔ انہوں نے پی پی ای (ماسک، سینی ٹائزر اور دستانے وغیرہ) کے استعمال پر زور دیا اور دفتری نیز کاروباری سرگرمیاں شروع کرنے کے دوران سوشل ڈسٹنسنگ برقرار رکھنے کا بھی مشورہ دیا۔

وزیر موصوف نے حکومت جاپان کے ذریعہ اپنی صنعت کو چین سے جاپانی سرمائے کو نکالنے اور دنیا میں کہیں بھی سرمایہ کاری کے لئے خصوصی پیکیج کی پیش کش کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہندوستان کے لئے موقع ہے، جس سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔

جناب گڈکری نے یہ بھی کہاکہ دہلی، ممبئی ایکسپریس وے کا کام قبل ہی شروع ہوچکا ہے۔ صنعت کے لئے یہ موقع ہے کہ وہ انڈسٹریل کلسٹر، صنعتی پارکوں، اسمارٹ گاوں میں سرمایہ کاری کریں۔ انہوں نے اپیل کی کہ اس سلسلہ میں اپنی تجاویز نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی) کو پیش کریں۔

انہوں نے یہ بھی اپیل کی کہ ایم ایس ایم ای کو فوری طور پر رقم کی ادائیگی کردینی چاہئے اور تمام سرکاری محکموں کو اس کی ہدایتیں دے دی گئی ہیں۔ مزید براں انہوں نے کووڈ-19 کے پھیلاو کا مقابلہ کرنے کے لئے حکومت کی جانب سے ہر ممکنہ مدد کی یقین دہانی کرائی۔

میٹنگ کے دوران نمائندوں نے کووڈ-19 عالم گیر وبائی مرض کے پھیلاو کی وجہ سے ایم ایس ایم ای کو درپیش مختلف النوع چیلنجوں پر تشویش ظاہر کی اور ایم ایس ایم اسی سیکٹر کی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لئے حکومت کی مالی امداد کی درخواست کی۔

میٹنگ میں نمائندوں کے ذریعہ چند مسائل کی نشان دہی کی گئی اور مشورے بھی دیئے گئے، جن میں قرض کی ادائیگی کی مہلت (موراٹوریم) میں کم از کم چھ ماہ کی توسیع، ایم ایس ایم ای کے لئے ورکنگ کیپٹل لون کی حد میں اضافہ، یوٹی لیٹی بلوں پر چارجز کی معافی، کمپیوٹر ہارڈویئر سمیت لازمی اشیاءکے زمرے میں بعض اشیاءکو شامل کرنے، لاک ڈاون کی مدت کے دوران ملازمین کو ای ایس آئی اور پروویڈنٹ فنڈ سروسیز کے خزانہ سے تنخواہ کی ادائیگی اور صفر ٹیکس وغیرہ پر تعلیمی اور صنعتی اداروں پر آنے والے تمام اخراجات کی ادائیگی شامل تھے۔

جناب گڈکری نے یہ یقین دہانی کرائی کہ وہ ان مسئلہ کو وزیر خزانہ اور ریزروبینک آف انڈیا (آربی آئی) کے روبرو اٹھائیں گے۔

جناب گڈکری نے یہ بھی کہا کہ جب کووڈ-19 کی وجہ سے پیدا شدہ بحرانی دورگزر جائے گا اور اس سے جو مواقع پیدا ہوں گے، ان سے فائدہ اٹھانے کے لئے صنعت کو سب کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہئے۔

 

-----------------------------------

 

 

م ن۔  ش س ۔  م ف

U-1822

 


(Release ID: 1615828) Visitor Counter : 208