سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
کووڈ-19 کے سلسلے میں غیر شدید سے شدید کی جانب بڑھنے کے سلسلے میں بایو مارکرس کی شناخت کے مطالعے سے فائدہ حاصل ہوگا
ڈی ایس ٹی کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما کا کہنا ہے کہ ‘‘ کووڈ-19 کے معمولی اور شدید معاملات کے سلسلے میں فرق کرنے کے لئے یہ ایک دلچسپ طریقہ کار ہے یعنی بایو مارکرس کے استعمال سے شدید اور غیر شدید معاملات میں امتیاز کرنا آسان ہو جائے گا، کامیاب ہونے پر یہ ترقی یافتہ تشخیص اور بعدازاں اپنائی جانے والی حکمت عملیوں میں مددگار ثابت ہوگا’’
Posted On:
15 APR 2020 7:33PM by PIB Delhi
نئی دہلی،16 اپریل / سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے (ڈی ایس ٹی ) کے تحت ایک قانونی حیثیت کی حامل باڈی یعنی سائنسٹیفک اینڈ انجینئرنگ ریسرچ بورڈ ( ایس ای آر بی ) اپنی جانب سے کووڈ-19 سے متاثرہ مریضوں پر آئی آئی ٹی بامبے کے ذریعے کئے جانے والے ٹیسٹ کے سلسلے میں میٹابولو مکس متبادل کی کھوج میں مدد دے گا، اس کام میں یہ ادارہ ممبئی کے کچھ اسپتالوں سے مدد لے گا۔
یہ مطالعہ مضمراتی بایو مارکر امیدواران کی شناخت کر سکے گا یعنی ان کی جانچ سے یہ معلوم کیا جا سکے گے کیا کوئی مریض جسے کورونا وائرس کا چھوت لاحق ہے وہ غیر شدید چھوت سے شدید چھوت کی جانب بڑھ رہا ہے؟ ایسے مریض جن کے بارے میں یہ امکانات ہوں گے کہ انہیں کورونا لاحق ہے یا لاحق ہو سکتا ہے وہ اپنی جانچ کے ذریعے مرض کے سلسلے میں ایک معاون ثابت ہوں گے۔یعنی مختلف مریضوں کے گروپ بنائے جائیں گے ، جن میں الگ الگ پیچیدہ صورتحال کا مطالعہ کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ میٹا بولائٹس اصلاً چھوٹے بایو مولیکیولس یا زرات ہوتے ہیں، جن سے تمام تر زندہ آرگینزم یا خولیوں کے نظام کے سلسلے میں ان کے آگے بڑھنے یا معدوم ہونے کے امکانات کا تجزیہ ممکن ہو سکے گا۔
آئی آئی ٹی ممبئی کے پروفیسر ڈاکٹر سنجیو شریواستو نے ماس اسپیکٹرومیٹری پر مبنی ٹیکنالوجیوں کی جدید ترین شکل کا استعمال کر کے چھوت سے پھیلنے والے امراض ، جسلوک اسپتال ،ممبئی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اوم شریواستو اور ٹی این میڈیکل کالج اینڈ نائیر اسپتال کی پروفیسر اور سربراہ ( مائیکرو بایولوجی) کی ڈاکٹر جینتی ایس شاستری اور کستوربا نائیر اور جسلوک اسپتال کے چھوت کی بیماریوں کے ماہر ڈاکٹر مالا ونود کنیریا کے ساتھ مل کر ایک ٹیم بنائی ہے۔ ایک ترقی یافتہ ماسک اسپیکٹرو میٹری تکنیک کی مبنی قومی سہولت جہاں مخلوت اور مخصوص نوعیت کی ماس اسپیکٹرو میٹرس کی سہولت دستیاب ہوگی اس کی مدد سے مریضوں کے ناک سے خارج ہونے والی رطوبت اور بلغم وغیرہ کی جانچ کا راستہ ہموارہوگا۔ مختلف النوع انسانی بایو اسپیسمن کو مہارت کے ساتھ پرکھنے والے 20 محققین کی ایک ٹیم اس کام کو تفتیشی مقصد کے تحت مکمل کرے گی۔ ڈی ایس ٹی کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما کا کہنا ہے کہ یہ طریقہ کار حلقے اور از حد شدید کووڈ -19 کے معاملات کے مابین تفریق کرنے کے معاملے میں از حد دلچسپ ثابت ہوگا اور اس کا انحصار بایو مارکر پر ہوگا۔اس مطالعے میں کووڈ-19 کے مصدقہ مریض زیر مطالعہ لائے جائیں گے یعنی ایسے مریض جنہیں سان لینے کےعمل میں معمولی یا زیادہ تکلیف لاحق ہوگی اور ایسی علامات ہوں گی کہ وہ ہلکے یا شدید طور پر اس مرض سے متاثر ہیں یعنی دو گروپ بنائے جا سکیں گے اور سانس لینے میں تکلیف والے مریضوں اور دیگر تکالیف کے حامل مریضوں کے الگ الگ گروپ بنائے جا سکیں گے۔ فلو کی علامات اور آر ٹی –پی سی آر منفی علامات والے مریض کنٹرول کے طور پر کام کریں گے۔ شدت کے لحاظ سے جب مذکورہ مریضوں کے دونوں زمروں میں ان کی کیفیت کا موازنہ کیا جائے گا یعنی مریض کے پلازمہ اور لواب اور ناک کی ریزش کا تجزیہ اور موازنہ کیا جائے گا تو اس چھوت کے پھیلنے اور بڑھنے کے عمل کو سمجھا جا سکے گا اور جس شخص کو کورونا لاحق ہے اس کے جس کے نظام میں چھوت بڑھنے پر کیا تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں انہیں بھی سمجھا جا سکے گا۔جن مریضوں کو کورونا لاحق ہونے کے امکانات ہیں اور جنہیں پہلے سے چھوت شدید طور پر متاثر کر چکا ہے، دونوں کے مطالعے سے علاج کے لئے نشانے تلاش کئے جا سکیں گے اور ان پر عمل کیا جا سکے گا۔
کووڈ-19 مسئلے سے نمٹنے کے لئے بڑی تعداد میں تحقیقی گروپ عالمی پیمانے پر کام کر رہے ہیں اور ان میں سے بیشتر معالعات خلیہ پر مبنی تفتیش پر مبنی ہیں۔ تاہم اگر تفصیلی طور پر میٹابولوم یا پروٹوم کے ذریعے کووڈ-19 مثبت مریضوں کو شفا خانے کے نمونوں کے تحت تجربہ کے تحت لایا جائے گا تو ایسا کرنے پر کووڈ-19 کی شدت کو سمجھنے کے نئے پہلو سامنے آئیں گے۔
مختلف مریضوں کے گروپو ں کی تفتیش یعنی معمولی تکلیف یا شدید تکلیف کے حامل مریضوں کے گروپ کے مابین جو فرق ہوگا وہ تمام تر مریضوں میں علامات کے لحاظ سے شدت اور غیر شدید معاملات کی تفصیلات کو سمجھنے میں مددگار ہوگا اور چھوت کے میکانزم کو نیز کووڈ -19 کی شدت کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے گا۔ اس سے مستقبل میں معالجاتی دخل اندازی کا عمل آسان ہوگا۔
مزید تفصیلات کے لئے براہ راست رابطہ قائم کریں ، ڈاکٹر سنجیو شریواستو، آئی آئی ممبئی ،
Email: sanjeeva@iitb.ac.in, Mob: 9167111637
ڈاکٹر سنجیو شریواستو، ڈاکٹر مالا ونود کنیریا اور ڈاکٹر جینتی شاستری (تصویر میں بائیں سے دائیں )
*************
( م ن ۔ م ف (
U. No. 1755
(Release ID: 1614924)
Visitor Counter : 189