کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

دوا سازی سے متعلق مرکزی سکریٹری نے نشہ آور دواؤں اور عام دواؤں کی صنعت اور ان کی ایسوسی ایشنوں کے نمائندوں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کی


وافر پیداوار اور دواؤں نیز آلات کی دستیابی کو یقینی بنایا جا رہا ہے

Posted On: 13 APR 2020 7:05PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 13 اپریل 2020 / دوا سازی سے متعلق بھارتی صنعت گھریلو مانگ اور برآمدات کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے لازمی دواؤں خاس طور پر ایچ سی کیو کے وافر ذخیرے تیار کر رہی ہے۔ محکمہ ان چیزوں کی  تیاری اور ان چیزوں کو ملک بھر میں لانے  لے جانے کو ریاستوں اور یو ٹی انتظامیہ کی مدد سے یقینی بنا رہا ہے۔ یہ سارے کام دوا سازی کے محکمے کے سکریٹری ڈاکٹر پی  ڈی واگھیلا  کی چیئرمین شپ میں  منعقدہ  ایک ویڈیو کانفرنس (وی سی) کے بعد کیے جا رہے ہیں۔  یہ ویڈیو کانفرنس دوا سازی اور دواؤں سے متعلق آلات کی صنعت کے کام کاج اور معاملات کا جائزہ لینے کے لیے منعقد کی گئی تھی۔ ویڈیو کانفرنس میں پالیسی سے متعلق جوائنٹ سکریٹری جناب نودیپ رنوا اور نشہ آور دواؤں ، طبی آلات  بنانے والی کمپنیوں کی مختلف ایسوسی ایشنوں کے نمائندوں نے شرکت کی جس میں آئی پی اے ، آئی ڈی ایم اے،  او پی پی آئی، بی ڈی ایم اے، اے آئی میڈ، ایم ٹیل،  فارمیکسل،  سی آئی آئی، فکی اور کیمسٹ و ڈرگسٹ کی آل انڈیا ایسوسی ایشن شامل ہیں۔

صنعت نے  بدی (ہماچل پردیش)، زیرک پور (پنجاب) ، دمن  و سلواسا اور شمال مشرق  میں تھی کے مقام پر  صنعت کو درپیش مخصوص  مسائل پر اپنی رائے دی۔ زیرک پور اہم ڈسٹریبیوشن مرکز ہے جہاں  پورے پنجاب ، ہریانہ، ہماچل پردیش ، جموں و کشمیر و لداخ بھیجی جاتی ہیں۔  اسی طرح بدی، دمن اور سلواسا دوا سازی کے اہم مراکز ہیں۔  مرکزی حکومت اور ریاستی سرکاروں کے مختلف محکموں کی مربوط کوششوں سے شمال مشرق میں دواؤں کی سپلائی کو درپیش بڑے معاملات کو حل کرنے کو یقینی بنایا گیا ہے۔ سکریٹری نے صنعت کو بتایا کے دوا سازی کا محکمہ صنعت ، ریاستوں اور دیگر محکموں کے ساتھ ای – میل ، واٹس ایپ گروپوں، ڈی او پی  اور این سی پی اے میں ویڈیو کانفرنسنگ  کے ذریعے لگاتار رابطے میں ہے تاکہ ان کے معاملات  کو علم میں لایا جا سکے اور اِن معاملات کو جلد حل کرنے کے لیے متعلقہ افسران کے ساتھ بات چیت کی جا سکے۔

صنعت  کے نمائندوں  نے، مشکل کی اس گھڑی میں دوا سازی کے شعبے میں آسانی پیدا کرنے کے لیے  12.04.2020   کو مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کی گئی ہدایت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ البتہ، انہوں نے کچھ مشورے بھی پیش کیے ، جیسے دوائیں  پہچانے میں کوریئر خدمات کو اس کے اہم رول کو مد نظر رکھتے ہوئے ان خدمات کو لازمی خدمات قرار دینا ۔ ان لازمی دواؤں میں ذیابیطس ، کینسر کی روک تھام اور دیگر اہم دوائیں شامل ہیں۔  ان سبھی متعلقہ خدمات اور مصنوعات کو جو دوا سازی کی صنعت کے بلا رکاوٹ کام کاج کے لیے درکار ہیں جازت دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔  جے این پی ٹی بندرگاہ اور ممبئی ہوائی اڈے پر بھیڑ بھاڑ کی پریشانی کا بھی  خاص طور پر ذکر کیا گیا۔  ڈاکٹر واگھیلہ نے ہر ایک سے کہا کہ وہ اپنی طرف سے بہترین کارکردگی انجام دے، تاکہ ملک کے سبھی حصوں میں دواؤں اور طبی آلات کی بلارکاوٹ سپلائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ اے آئی او سی ڈی سے  اس بات کو یقینی بنانے کو کہا گیا کہ جن دواؤں کا ڈاکٹر کی طرف سے لکھا جانا قانونی طور پر ضروری ہے انہیں کوئی بھی  کیمسٹ بغیر ڈاکٹر کے لکھے لوگوں کو نہ دے۔  اے آئی او سی ڈی نے ملک میں سبھی ڈسٹریبیوٹروں  اور کیمسٹوں کو پورے تعاون کا یقین دلایا۔ سکریٹری نے لاک ڈاؤن کے دوران دواؤں کی سپلائی برقرار رکھنے میں  ان کی  ماہرانہ  کوششوں کے لیے سبھی ایسوسی ایشنوں کا شکریہ ادا کیا اور ان کی جائز مشکلات کو حل کرنے کے لیے حکومت کی طرف پوری مدد کا یقین دلایا۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

U - 1697



(Release ID: 1614251) Visitor Counter : 157