زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

لاک ڈاؤن کے دوران زراعت ، تعاون اور کسانوں کی بہبود کے محکمے نے زراعت اور متعلقہ شعبوں کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے


سی آئی بی اینڈ آر سی نے کورپ سافٹ ویئر کا استعمال کرتے ہوئے 1.25 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ مختلف کیمیاوی مادوں کے لیے سی آئی بی اینڈ آر سی نے 33 درآمداتی پرمٹ جاری کیے

ایپیڈا نے ٹرانسپورٹیشن ، کرفیو پاس اور پیکیجنگ کارخانوں سے متعلق معاملات کو حل کیا؛ چاول ، مونگ پھلی، ڈبہ بند کھانے ، گوشت، پالیٹری ، ڈیری اور آرگینک مصنوعات جیسی سبھی بڑی مصنوعات کی برآمدات شروع کیں

Posted On: 11 APR 2020 6:55PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 11 اپریل 2020 / حکومت ہند کے ماتحت زراعت ، تعاون اور کسانوں کی بہبود کا محکمہ لاک ڈاؤن مدت کے دوران  فیلڈ کی سطح پر کسانوں اور زرعی سرگرمیوں کی آسانی کے لیے بہت سے اقدامات کر رہا ہے۔

  1. لاک ڈاؤن مدت کے دوران جراثیم کشی کے مرکزی بورڈ  اور اندراج   کمیٹی (سی آئی بی اینڈ آر سی)  کے سکریٹیریٹ نے کا کارپ سافٹ ویئر، ورچول پرائیویٹ نیٹ ورک کے ذریعے  استعمال کرنے کی کوشش کی گئی تاکہ ماہرین اور افسران کی طرف سے گھر سے کام کرنے کے طریقے کار کے ذریعے سرٹیفکیٹ جاری کرنے میں آسانی دی گئی۔
  2. لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران ابھی تک سی آئی بی اینڈ آر سی نے 1.25 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ مختلف کیمیاوی مادوں کی درآمدات کے لیے 33 درآمداتی پرمٹ جاری کیے ہیں۔ برآمد کاروں کے لیے 189 سرٹیفکیٹ  جراثیم کش دواؤں کی برآمد میں آسانی پیدا کرنے کے لیے جاری کیے گیے ہیں۔ 1263 سرٹیفکیٹ مختلف زمروں میں  جاری کیے گیے ہیں تاکہ جراثیم کش دواؤں کی تیاری ملک میں ہی کر لی جائے۔
  3. لاک ڈاؤن کی وجہ سے محکمے نے 16 اپریل 2020 کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے 2020 کی خریف فصل کے بارے میں قومی کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے۔ زراعت کے مرکزی وزیر ،  زراعت کے مرکزی وزرائے مملکت اور وزارت کے سینئر افسران خریف فصل کے دوران فصل کے بندوبست کو درپیش چنوتیوں اور حکمت عملی کے بارے میں ریاستوں کے ساتھ بات چیت کرے گی اور بلاک کی سطح پر بیجوں، کیمیاوی کھادوں، جراثیم کش  دواؤں  اور زراعت سے متعلق مشینری کی بروقت دستیابی پر بات چیت کی رہنمائی بھی  کرے گا۔
  4. ایپیڈا نے ٹرانسپورٹیشن ، کرفیو پاس اور پیکیجنگ کارخانوں سے متعلق معاملات کے حل کے لیے بہت سی کوششیں کی ہیں اور انہیں نمٹایا ہے۔  چاول ، مونگ پھلی، ڈبہ بند خوراک ، گوشت ، پولٹری، ڈیری اور آرگینک مصنوعات جیسی بڑی اشیاء کی برآمدات شروع کر دی ہیں۔
  5. ریلوے کے محکمے نے  لازمی اشیاء کی سپلائی کے لیے  236 پارسل خصوصی ٹرینیں چلانے کے لیے 67 راستوں کی شروعات کی ہے (ان 236 پارسل ٹرینوں میں سے 171 ٹرینیں  ٹائم ٹیبل پارسل ٹرینیں ہیں)۔  ان لازمی اشیاء میں گلنے ، سڑنے والی زرعی مصنوعات ، زراعت میں کام آنے والا ساز و سامان ، دودھ اور ڈیری مصنوعات  شامل ہیں جنھیں تیز رفتار ٹرینیوں سے ان کی منزل مقصود تک پہنچایا جائے گا۔  جس سے کسانوں / ایف پی او / تاجروں اور کمپنیوں کو ملک بھر میں اپنی سپلائی چین جاری رکھنے میں مدد ملے۔
  6. ریلوے کے محکمے نے پارسل وین کے بھی انتظامات کیے ہیں، جو ای – کامرس کمپنیاں اور ریاستی سرکاروں سمیت دیگر صارفین بڑے پیمانے پر تیز ٹرانسپورٹیشن کے لیے دستیاب ہیں۔
  7. پارسل خصوصی ٹرینوں کے بارے میں تفصیلات کا لنک   indianrailways.gov.in  پر دستیاب ہے اور پارسل خصوصی ٹینوں کی تفصیلات کے براہ راست لنک  مندر جہ ذیل ہے:

https://enquiry.indianrail.gov.in/mntes/q?opt=TrainRunning&subOpt=splTrnDtl

  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

  •  م ن ۔ ا س۔ ت ح ۔

U - 1632



(Release ID: 1613752) Visitor Counter : 128