وزارتِ تعلیم

آئی آئی ٹی (بی ایچ یو) کے خترا مرکز نے پورے جسم کو سینی ٹائز کرنے کی مشین  تیار کی ہے

Posted On: 10 APR 2020 7:33PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 10 اپریل 2020 / آج کے عالمی ماحول میں ، ہر شخص کووڈ – 19 سے نبرد آزما ہے۔  فی الحال کورونا سے اپنی حفاظت کے لیے ہمارے پاس ایک ہی طریقہ ہے کہ ہم خود کو ٹھیک طریقے سے سینی ٹائز کریں اور ایک دوسرے سے دوری برقرار رکھیں۔ آئی آئی ٹی (بی ایچ یو) میں اختراع ، انکیوبیشن اور چھوٹی صنعت کے مالویہ مرکز (ایم سی آئی آئی سی) کے ایک اخترا کار جناب جیتو شکلا نے ایک مشین تیار کی ہے، جسے پورے جسم کو سینی ٹائز کرنے میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ مشین کہیں بھی نصب کی جا سکتی ہے اور اسے کسی بھی عمارت کے باہر نصب کیا جا سکتا ہے ، اور یہ ایک خودکار مشین ہے۔ یہ مشین سینسر پر مبنی ہے اور اپنے سامنے سے گزرنے والے کسی شخص کی شناخت کر لیتی ہے اور 15 سیکنڈ میں 10 سے 15 ملی لیٹر سینی ٹائزر چھڑک دیتی ہے۔  یہ مشین کسی بھی شخص کے پورے جسم ، کپڑوں اور جوتوں وغیرہ کو سینی ٹائز کر دیتی ہے۔ اس مشین کو کسی بھی ایسی جگہ نصب کیا جا سکتا ہے جہاں لوگوں کی  آمد و رفت ہو ،  تاکہ کوئی بھی شخص  سینی ٹائز ہونے کے بعد ہی اس عمارت میں داخل ہو سکے۔

اس سلسلے میں جانکاری دیتے ہوئے پروفیسر پی کے مشرا نے جو آئی آئی ٹی (بی ایچ یو) کے اختراع ، انکیوبیشن اور چھوٹی صنعتون کے مالویہ مرکز میں کو –آرڈینیٹر ہیں کہ کہ یہ مشین آج کی ضرورتوں کے مطابق بنائی گئی ہے۔ ہم اس مشین میں فی الحال عام سینی ٹائزر کا استعمال کر رہے ہیں جو حکومت ہند  استعمال کر رہی ہے۔ اس سینی ٹائزیشن کی وجہ سے ایسے زیادہ تر وائرسز سے بچنا ممکن ہے جو کسی شخص کے لیے  نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔  سینی ٹائیزیشن کتنی دیر تک برقرار رہے گا  اور کتنی بار لیا جائے گا اس پر ابھی کام جاری ہے۔ البتہ کسی بھی شخص کو اس مشین سے خود کو سینی ٹائز کرنے کے بعد ماسک پہننا ہوگی، سماجی طور پر ایک دوسرے سے دوری برقرار رکھنا ہوگی اور تھوڑی تھوڑی دیر کے بعد صابن سے ہاتھ دھونا ہوں گے۔

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن ۔ ا س۔ ت ح ۔

U - 1611



(Release ID: 1613543) Visitor Counter : 166