بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

کووڈ – 19 سے متعلق جن طبی اشیاء کی تیاری میں ایم ایس ایم ای مصروف ہے  ان کے لیے ترجیحی بنیاد پر آسانیاں پیدا کی جانی چاہیے – جناب نتن گڈکری

Posted On: 09 APR 2020 9:07PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 09 اپریل 2020 / بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ای) کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے کووڈ – 19 وبا کے اثرات کے تناطر میں سرکاری نظام کی تیاری کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے وزارت کے سینئر افسران کے ساتھ ایک ویڈیو کانفرنس کی۔ ایم ایس ایم ای کے وزیر مملکت جناب پرتاپ چندر سارنگی، سکریٹری  ڈاکٹر ارون کمار پانڈا، کے وی آئی سی کے چیئرمین  جناب وی کے سکسینہ ، ایس ایس اینڈ ڈی سی  جناب رام موہن مشرا اور ملک بھر کے مختلف فیلڈ افسران کے علاوہ وزارت کے دیگر سینئر افسران کو بھی اس ویڈیو کانفرنس میں میں جوڑا گیا۔ ڈھائی گھنٹے سے زیادہ اس منظم مباحثے میں وزیر موصوف نے اس وبا کے پس منظر میں کیے گیے اقدامات کا جائزہ لیا، جس کی وجہ سے اس شعبے کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔  خزانے کی وزارت  اور آر بی آئی کی طرف سے ابھی تک جن اقدمات کا  اعلان کیا گیا ہے ان پر بھی بات چیت کی گئی۔  نیز، ایم ایس ایم ای شعبے پر کووڈ   -  19 کے اثرات کو کم سے کم کرنے کے لیے  ایم ایس ایم ای کی وزارت نے جو اقدامات کیے ہیں ان پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ 

وزیر موصوف نے کہا کہ ملک کو دو طرح کی جنگیں لڑنے کی ضرورت ہے، ایک کووڈ – 19 کے خلاف اور دوسری معیشت کے محاذ پر ۔ وزارت کے افسران اور فیلڈ میں کام کرنے والے عملے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہ سینی ٹائزیشن ، سماجی طور پر ایک دوسرے سے دوری برقرار رکھنے اور پی پی ای کے متعلق بتائی گئی سبھی احتیاطوں پر زور دیا کہ ان پر بلا تفریق عمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ – 19 کی وجہ سے وینٹی لیٹرز، پی پی ای کٹس،  ماسک  اور سینی ٹائزر جیسی طبی اشیاء کی مانگ میں پچھلے مہینے اچانک اضافہ ہوا ہے اور ان اشیاء کی تیاری میں اضافہ کر کے ، ایم ایس ایم ای اس خلاء کو پر کرنے میں اہم رول ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو ایم ایس ایم ای ان سرگرمیوں میں مصروف ہیں ان کو آسانیاں دیئے جانے میں ترجیح برتنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ  وزارت نے اپنی مختلف اسکیموں کے تحت 2020-2019 کے دوران  حتمی شرحوں میں رقوم کا اب تک کا سب سے زیادہ استعمال درج کیا  ہے۔  انہوں نے کھادی اور ولیج انڈسٹریز  (کے وی آئی سی) ، چھوٹی صنعتوں کے قومی کارپوریشن (این ایس آئی سی) ، کوائر بورڈ، ٹکنالوجی سینٹر (ٹی سی) اور ترقیاتی اداروں جیسی ، وزارت کی دیگر تنظیموں کی طرف سے کیے گیے اقدامات کا بھی جائزہ لیا۔

وزارت کو مطلع کیا گیا کہ وزارت کی سبھی تنظیمیں لاک ڈاؤن کے باوجود ملک میں مختلف مقامات پر کھانے کے پیکٹ تقسیم کرتی رہی ہیں۔  کے وی آئی سی نے  کاریگروں کی بہبود کے فنڈ  (اے ڈبلیو ایف) سے متعلق  ٹرسٹ کے ہر اندراج شدہ کاریگر کو ہر مہینے 1000 روپے جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ کھادی اداروں کو یہ ہدایت بھی دی گئی ہے کہ وہ کاریگروں کے بینک کھاتوں میں تین قسطوں میں اے ڈبلیو ایف عطیہ جاری کریں۔ کوائر بورڈ اور صنعت نے پی ایم کیئرز راحت فنڈ کے لیے 8 لاکھ روپے کے عطیے کی اطلاع دی ہے۔ این ایس آئی سی نے  ایم ایس ایم ای کے ان اہل افراد کے لیے تصفیہ طلب ادائگیوں کے لیے  تین مہینوں کی پابندی جیسی  رعایات کی اطلاع دی ہے۔ جنھوں نے  01.03.2020 سے پہلے بی  جی سے پہلے  آر ایم اے کا فائدہ حاصل کر لیا تھا۔  ایم ایس آئی سی نے یہ بھی بتایا ہے کہ  اس نے اپنے سی ایس آر فند سے پی ایم کیئر فنڈ میں  100 لاکھ روپے کا عطیہ دیا ہے۔  اس کے علاوہ اس نے این ایس آئی سی کے ملازمین کی ایک دن کی تنخواب سے 15 لاکھ روپے حاصل کر کے اس فنڈ میں دیئے ہیں۔

ایم ایس ایم ای ٹکنالوجی  مرکزوں (ٹی سی) کی جانب سے بتایا گیا ہے  کہ وہ سینی ٹائزرز ، ماسک، گاؤن، فیس شلڈ اور اسپتالوں کے فرنیچر بنانے میں مصروف ہیں۔ ٹی سی نے اپنے یہاں کی مینوفیکچرنگ میں اضافے کے اپنے عزم کو دوہرایا ہے اور  وہ ان اشیاء کی تیری میں ایم ایس ایم ای کی مدد بھی کر رہے ہیں۔ وزیر موصوف نے زور دے کر کہا کہ یہ کام بہت جلد کیا جانا چاہے کیونکہ ان چیزوں کی بڑے پیمانے پر مانگ ہے۔ وزیر موصوف نے خواہش ظاہر کی کہ ٹکنالوجی مراکز کو وینٹی لیٹرز اور کورونا جانچ کٹ تیار کرنے کے لیے ثابت شدہ اور منظور شدہ ٹکنالوجی والی ایجنسیوں اور ماہرین کے ساتھ اشتراک کرنا چاہیے۔  انہوں نے اس حقیقت کو دوہرایا کہ ٹی سی نے مزدوروں کے لیے شیلٹرز اور پولیس کے لیے ہوسٹلز اور یہاں تک کہ آئیسولیشن مرکزوں کے طور پر  اپنے مراکز کھول دیئے ہیں۔  ٹی سی نے اپنے مختصر مستقل عملے کے باوجود پی ایم کیئر فنڈ میں  اپنی ایک دن کی تنخواہ جمع کر کے 22  لاکھ روپے کا عطیہ دیا ہے۔

آخر میں  وزیر موصوف نے افسران پر زور دیا کہ وہ  تیسرے فریق کے آزاد ایوالیوشن کے بعد اسکیم پر نظر ثانی کر کے ایم ایس ایم ای کے لیے پوری امداد دیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن ۔ ا س۔ ت ح ۔

U - 1580



(Release ID: 1612918) Visitor Counter : 162