وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم نے خطے میں کووڈ۔ 19 کا مقابلہ کرنے کے لئے سارک ملکوں کے رہنماؤں کے ساتھ تبادلہ خیالات کئے
وزیر اعظم نے سارک ممالک کے لئے کووڈ۔ 19 ایمرجنسی فنڈ کے قیام کی تجویز پیش کی
Posted On:
15 MAR 2020 6:58PM by PIB Delhi
نئی دلّی، 15 مارچ / وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے خطے میں کووڈ۔ 19 کا مقابلہ کرنے کے لئے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے سارک رہنماؤں کے ساتھ تبادلہ خیالات کئے ہیں۔
وزیر اعظم نے مختصر مدتی نوٹس پر ویڈیو کانفرنس میں شرکت کے لئے رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا۔ قدیم زمانے کے سارک ممالک کے لوگوں کی آپسی عہد بستگیاں ور سوسائٹیوں کے ایک دوسرے کے ساتھ آپس میں جڑے رہنے کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ در پیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے اقوام کے لئے یہ لازمی جزو ہے۔
وزیر اعظم نے شراکت داری کے جذبے کے تحت رضا کارانہ بنیاد پرتمام ممبر ممالک کی جانب سے کووڈ۔ 19 ایمرجنسی فنڈ قائم کرنے کی تجویز پیش کی اور بھارت کی جانب سے ابتدائی طور پر اس فنڈ میں دس ملین امریکی ڈالر دینے کے لئے پیش کش کی ہے۔ ہم میں سے کوئی بھی اس فنڈ کو فوری طور پر استعمال کر سکتا ہے۔ ہمارے خارجہ سیکریٹری صاحبان ہمارے سفارت خانوں کی معرفت اس فنڈ کے استعمالات کے لئے فوری رابطہ قائم کر سکتے ہیں۔
ہم، بھارت میں ٹیسٹنگ کٹ اور دیگر ساز و سامان پر مشتمل ماہرین اور ڈاکٹروں کی ریپڈ رسپانس ٹیم(آر آر ٹی) تیار کر رہے ہیں۔ ضرورت پڑنے پر یہ ٹیم تعیناتی کے لئے مستعد رہے گی۔
ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لئے بھی ہم آن لائن ٹریننگ کیپسول فوری طور پر تیار کر سکتے ہیں۔ یہ اس ماڈل پر مبنی ہو گا جو کہ ہم اپنے ملک میں اپنے ایمرجنسی اسٹاف کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کے لئے کیا کرتے ہیں۔
ہم نے وائرس کو پھیلانے والوں کی شناخت کرنے اور ان کے رابطے میں آنے والوں کی شناخت کے لئے ایم انٹیگریٹیڈ ڈیزیز سرویلانس پورٹل یعنی بیماری کی نگرانی کا ایک مربوط پورٹل قائم کیا ہے۔بیماری کی نگرانی کے اس سافٹ ویئر کو ہم سارک کے ساجھے داروں کے ساتھ شراکت کر سکتے ہیں اور اس کے استعمال کی تربیت دے سکتے ہیں۔
سارک ڈزاسٹر مینجمنٹ سینٹر جیسی سہولیات کو بھی ہم سب اپنے بہترین استعمال میں لا سکتے ہیں۔
مزید پیش رفت کرتے ہوئے، ہم جنوبی ایشیائی خطے میں وبائی امراض کی روک تھام کے لئے معاون تحقیق کے لئے ایک کامن ریسرچ پلیٹ فارم تیار کر سکتے ہیں۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ اس سلسلے میں اپنا تعاون پیش کر سکتی ہے۔
ہم کووڈ۔ 19 کے طویل مدتی اقتصادی نتائج کے حصول کے لئے اپنے اعلیٰ صلاحیت کے حامل ماہرین کو مامور کر سکتے ہیں کہ اس کے اثرات سے ہم اپنے مقامی لوگوں اور بین الاقوامی تجارت کو کس طرح بچا سکتے ہیں۔
سارک ممالک کے رہنماؤں نے وزیر اعظم کے پہل قدمی تجاویز کے لئے شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم نے اس امر کا اعادہ کیا کہ ہم سب ایک ساتھ مل جل کر بہتر طور پر حل نکال سکتے ہیں۔ اور سارک ممالک کے ذریعہ پڑوسی اشتراک دنیا کے لئے ایک ماڈل بننا چاہئیے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کا رہنما منتر یہ رہا ہے کہ ”تیاری کرو، لیکن بھگدڑ نہ مچاؤ“۔ انہوں نے گریڈیڈ رسپانس میکنزم، ملک میں داخل ہونے والوں کی اسکریننگ، ٹی وی ، پرنٹ اور سوشل میڈیا پر عوامی بیداری مہمات، وبا کی زد میں آئے ہوئے لوگوں تک پہنچنے کے لئے خصوصی کوششوں، تشخیصی سہولیات اور وبا سے نمٹنے کے انتظام کے سلسلے میں ہر مرحلے پر احتیاطی تدابیر وغیرہ سمیت متعدد مثبت اقدامات کا سنگ بنیاد رکھا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے نہ صرف مختلف ملکوں سے تقریباً 1400 بھارتیوں کو کامیابی کے ساتھ نکالا ہے بلکہ ”پڑوس کو اولیت پالیسی‘ پر عمل کرتے ہوئے پڑوسی ملکوں کے شہریوں کو نکال کر تحفظ فراہم کرایا ہے۔
صدر اشرف غنی نے کہا کہ افغانستان کے لئے سب سے بڑا خطرہ ایران کے ساتھ کھلی سرحد ہے۔ انہوں نے ہمسایہ ممالک کے ساتھ عظیم تر تعاون اور ٹیلی میڈیسن کے لئے مشترکہ فریم ورک کی تیاری کی تجویز پیش کی۔
صدر ابراہیم محمد صالح نے بھارت کی جانب سے کووڈ۔ 19 سے نمٹنے کے لئے طبی امداد اور ووہان میں پھنسے ہوئے مالدیپ کے 9 افراد کو نکالنے کے لئے حکومت ہند کا شکریہ ادا کیا۔
صدر گوٹابیا راج پکشا نے مشکل حالات سے نکلنے میں مدد کے لئے سارک رہنماؤں کو مل جل کر اقتصادی عہد بستگی پر زور دیا۔
وزیر اعظم شیخ حسینہ نے بھارتی طلباء کے ساتھ ساتھ ووہان سے 23 بنگلہ دیشی طلباء کو لانے کے لئے وزیر اعظم مودی کا شکریہ ادا کیا۔
ڈاکٹر ظفر مرزا نے تجویز پیش کی کہ سارک سیکریٹرئیٹ کو صحت سے متعلق اطلاعات قومی اتھارٹیز کے ایک ورکنگ گروپ کے قیام ، اعداد و شمار کے تبادلے اور بر وقت تعاون کے لئے ایک ورکنگ گروپ کے قیام کی تجویز پیش کی جانی چاہئیے۔ انہوں نے سارک ملکوں کے وزرائے صحت کی کانفرنس کے اہتمام کی تجویز پیش کی اور بر وقت بیماریوں کی نگرانی کی شراکت داری کے لئے علاقائی میکنزم کو فروغ دینے کی بات کہی۔
۔۔۔۔۔۔
U. 1234ٰ
(Release ID: 1606528)
Visitor Counter : 167
Read this release in:
Kannada
,
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Bengali
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Malayalam