وزیراعظم کا دفتر

لوک سبھا میں وزیراعظم کی تقریر کا متن

Posted On: 05 FEB 2020 2:00PM by PIB Delhi

عالیجانب صدر، آج میں آپ کے درمیان ملک کے لئے بہت ہی اہم اور تاریخی موضوع پر معلومات دینے کے لئے خاص طور پر موجود ہوں۔ یہ موضوع کروڑوں ہم وطنوں کی طرح ہی میرے دل کے بھی قریب ہے اور اس پر بات کرنا میں اپنی بہت بڑی خوش قسمتی سمجھتا ہوں۔ یہ موضوع رام جنم بھومی سے  جڑا ہوا ہے۔ یہ موضوع ہے- اجودھیا میں شری رام کی جائے پیدائش  پر بھگوان  شری رام کے  عظیم الشان  مندر کی تعمیر سے جڑا ہوا ہے۔ عالیجناب صدر، 9 نومبر 2019 کو میں کرتارپور صاحب کوریڈور کے افتتاح کیلئے پنجاب میں تھا، گرونانك دیو جی کا 550 واں پرکاش پرو  تھا، بہت ہی مقدس  ماحول تھا اسی  مقدس ماحول میں مجھے ملک کی عدالت عظمی کی طرف سے رام جنم بھومی معاملے  پر دیے گئے تاریخی فیصلے کے بارے میں پتہ چلا تھا۔ اس فیصلے میں قابل احترام  سپریم کورٹ  نے کہا تھا کہ سری  رام جنم بھومی کے متنازعہ مقام کے اندرونی اور بیرونی صحن پر رام للا براجمان کی  ہی ملکیت ہے۔  سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں یہ بھی کہا تھا کہ مرکز اور ریاستی حکومت آپس میں مشاورت کر کے سنی سینٹرل وقف بورڈ کو 5 ایکڑ زمین مختص کریں۔

عالیجاب صدر محترم، مجھے آج اس ایوان کو، پورے ملک کو یہ بتاتے ہوئے بہت ہی خوشی ہو رہی ہے کہ آج صبح مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں سپریم کورٹ کے احکامات کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس سمت میں اہم فیصلے لئے گئے ہیں۔ میری حکومت نے سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق شری رام جنم بھومی  پر بھگوان شری رام کے  عظیم الشان  مندر کی تعمیر کے لئے اور اس سے متعلق دیگر معاملات  کے لئے ایک وسیع منصوبہ تیار کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق ایک خود مختار ٹرسٹ شری  رام جنم بھومی تیرتھ چھیتر، ٹرسٹ کا نام  ہوگا۔ شری رام جنم بھومی تیرتھ چھیتر کی تشکیل کرنے کی تجویز منظور کی گئی ہے۔ یہ ٹرسٹ اجودھیا میں بھگوان شری  رام کی جائے پیدائش پر  عظیم الشان  اور مقدس شری  رام مندر کی تعمیر اور اس سے متعلقہ معامالت  پر فیصلے کرنے کے لئے مکمل طور پر آزاد ہو گا۔

عالیجاب صدر محترم، معزز  سپریم کورٹ  کے حکم کے مطابق تفصیلی   غور و خوض اورمشاورت کے بعد اجودھیا میں 5 ایکڑ زمین سنی وقف بورڈ کو مختص کرنے کی درخواست اتر پردیش کی حکومت سے کی گئی ہے۔ اس پر ریاستی حکومت نے بھی اپنی رضامندی  دے  دی ہے۔ معزز صدر ، بھارت کی روح میں، بھارت کے آدرشوں  میں، بھارت کی  اقدار  میں بھگوان شری رام کی اہمیت اور اجودھیا کی تاریخیت سے اجودھیا دھام کی پاکیزگی سے ہم سبھی بخوبی واقف ہیں۔ اجودھیا میں بھگوان شری رام کے عظیم الشان مندر کی تعمیر میں حال  اور مستقبل میں رام للا کے درشن  کرنے کے لئے آنے والے عقیدت مندروں کی تعداد اور ان کے جذبات کو ذہن میں رکھتے ہوئے حکومت کی طرف سے ایک اور اہم فیصلہ کیا گیا ہے میری حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اجودھیا قانون کے تحت تحویل میں لی گئی  کل اراضی  جو تقریباً 67.703 ایکڑ ہے اور جس میں اندرونی اور بیرونی صحن بھی  شامل ہے اسے نو تشکیل شدہ شری رام جنم اراضی تیرتھ چھیتر کو منتقل کی جائے۔

معزز صدر، نومبر کو رام جنم بھومی پر فیصلہ آنے کے بعد تمام ہم وطنوں نے اپنیے جمہوری نظام پر پورا اعتماد ظاہر کرتے ہوئے بہت ہی بالغ نظری  کا ثبوت پیش کیا تھا۔ میں آج ایوان میں اپنے ہم وطنوں کی اس بالغ نظری کی  بیحد  تعریف کرتا ہوں۔

معزز صدر، ہماری ثقافت، ہماری روایتیں، ہمیں واسودھیو كٹم بكم اور سروے بھونتو سكھن: کا  درشن  دیتی ہیں۔ اسی جذبے کے ساتھ آگے بڑھنے کی ترغیب بھی دیتی ہیں۔ ہندوستان میں ہر فرقے کے لوگ چاہے وہ ہندو ہوں، مسلمان ہوں، سکھ ہوں، عیسائی ہوں، بودھ ، پارسی اور جین ہوں، ہم سبھی  وسیع خاندان کے رکن ہیں۔ اس خاندان کے ہر رکن کی ترقی ہو، وہ خوش رہے، صحت مند رہے، خوشحال بنے، ملک کی ترقی ہو، اسی جذبے کے ساتھ میری حکومت سب کا ساتھ، سب کاوکاس، سب کاوشواس کے منتر پر چل رہی ہے۔ آئیے اس تاریخی لمحے میں ہم سبھی اراکین مل کر اجودھیا میں شری رام کےخستہ حال مندر کی جگہ   عظیم الشان  رام مندر کی تعمیر کے لئے ایک آواز میں اپنی حمایت  کا اظہار کریں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U- 575



(Release ID: 1602105) Visitor Counter : 94