کابینہ

کابینہ نے آئندہ ہفتہ اسپین میں منعقد ہونے والی اقوام متحدہ کی آب وہوا  میں تبدیلی سے متعلق کانفرنس میں ہندوستان کے موقف کو منظوری دی

Posted On: 27 NOV 2019 11:47AM by PIB Delhi

نئی دہلی،27/ نومبر۔وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں آج منعقد ہونے والی مرکزی کابینہ نے 2 سے 13 دسمبر 2019 تک اسپین کے شہر میڈرڈ میں چلی کی صدارت میں  منعقد ہونے والے آب وہوا میں تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کی فریم ورک کنونشن (یو این ایف سی سی سی)میں 25 ویں کانفرنس آف پارٹیز( سی او پی) مذاکرات کے دوران ہندوستان کے ذریعہ اپنائے جانے والے موقف کو آج منظوری دے دی ہے۔

ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب پرکاش جاوڈیکر ہندوستانی وفد کی قیادت کریں گے۔ سی او پی 25ایک اہم کانفرنس ہے کیونکہ کیوٹو پروٹوکول کے تحت پیرس معاہدے کے تحت 2020 سے قبل اور 2020 کی بعد کی مدت کے لئے رکن ممالک تیاری کریں گے۔ ہندوستان کا موقف یو این ایف سی سی سی کی اصولوں اور التزامات نیز پیرس معاہدے خصوصاً مساوی نیز مشترکہ لیکن مختلف ذمہ داریوں اور متعلقہ صلاحیتوں(سی بی دی آر۔ آر سی) کے اصولوں پر مبنی ہوگا۔

آب وہوا کی تبدیلی پر ہندوستان کا موقف بالکل واضح رہا ہے جسے پوری دنیا میں تسلیم کیاگیا ہے۔ حکومت ہند نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں آب وہوا کی تبدیلی کے مسائل سے نمٹنے کے لئے متعدد اقدامات کرتی رہی ہے اور ان اقدامات سے بہتر آب وہوا سے متعلق ہندوستان کے عظم اور اداروں کا اظہار ہوتا ہے۔ حال ہی میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے آب وہوا سے متعلق ایک سہ ماہی کانفرنس طلب کی تھی،جس میں وزیراعظم مودی نے سب کے لئے مساوی اور سی بی ڈی آر۔ آر سی کے اصولوں پر ذمہ دار کارروائی کی اپیل کی تھی اور 450 جی ڈبلیو قابل احیاء توانائی کی حد کو بڑھانے کے ہندوستان کے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔ ہندوستان انٹر نیشنل سولر الائس( آئی ایس اے) کی وسعاطت سے شمسی توانائی کی صلاحیت کو بڑھانے کی اپنی کوششوں کو دنیا میں صف اول میں رہا ہے۔

آئی ایس اے کے علاوہ ہندوستان کے ذریعہ آب وہوا کی تبدیلی کے تئیں دنیا میں تحریک پیدا کرنے کی اپنی کوششوں کے حصہ کے طور پر  پہل شروع کی گئی ہے۔ ان اقدامات میں ڈزاسٹر ریزیلینڈ انفراسٹرکچر شامل ہیں۔ جو آب وہوا کی  تبدیلی  کے مختلف پہلو اور ڈزاسٹر ریزیلینڈ انفراسٹرکچر سے متعلق معلومات کے تبادلے کے لئے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کریں گا اور ہندوستان نیز سویڈن کے ذریعہ مشترکہ طور پر صنعت کی تبدیلی کے لئے لیڈر شپ گروپ  شروع کیا ہے۔جو مختلف ممالک میں سرکاری اور پرائیویٹ شعبے میں کاربن گیس کے اخراجات کی شدت کو کم کرنے اور اخترا ع پردازی  کے شعبوں میں تعاون کے لئے ایک پلیٹ فارم ثابت ہوگا۔

ہندوستان اپنی کارروائیوں میں پرعزم رہا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک 2020 تک سالانہ 100 ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کے اپنے وعدے کو پورا کرنے اور این ڈی سی کے ذریعہ مستقبل کی کارروائی کے لئے فریقین کو باخبر کرنے کی غرض سے ان مالی امداد میں  معقول حد تک  اضافہ کریں۔ ہندوستان 2020 کے قبل کے ترقی یافتہ ممالک  کے ذریعہ کئے گئے وعدوں کی تکمیل پر بھی زور دے گا  اور2020 سے قبل کے  عدم  عملدرآمد  کا  اضافی بوجھ 2020 کی مدت  کے بعد ترقی پذیر ممالک پر پڑناچاہئے۔

مجموعی طور پر ہندوستان اپنے طویل مدتی مفادات کے تحفظ کے لئے دوسرے ممالک کے ساتھ  تعمیری اور مثبت طریقہ کار اپنانے اور کام کرنے کی کوشش کرے گا۔

*********

U – 5395



(Release ID: 1593819) Visitor Counter : 189