کابینہ

کابینہ نے ایک تجویز کو پچھلی تاریخوں سے منظوری دی ہےجسے حکومت ہند کے  1961 کے ضابطوں کے تحت رول نمبر 12 (تجارت کے لین دین) کے تحت ، جموں وکشمیر کی تنظیم نو کے قانون 2019 کی ، 74ویں شق کے تحت  جاری کیے گئے حکم کے ساتھ ساتھ 73ویں شق کے تحت حکم جاری کرنے کی منظوری دی گئی تھی

Posted On: 20 NOV 2019 10:40PM by PIB Delhi

نئی دہلی  ،20 نومبر :وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے آج جموں وکشمیر تنظیم نو قانون 2019 کی 74ویں شق کے تحت جاری کیے گئے حکم کے ساتھ ساتھ 73ویں شق کے تحت صدر جمہوریہ ہند کی طرف سے جاری کردہ احکامات کو پچھلی تاریخوں سے منظوری دے دی۔

پارلیمنٹ کی سفارش پر صدر جمہوریہ نے آئین ہند کی دفعہ 370 کے تحت  ایک اعلانیہ جاری کیا اور جموں وکشمیر کی تنظیم نو سے متعلق قانون 2019 کو منظوری دی ۔ اس کے مطابق 31 اکتوبر 2019 کو جموںو کشمیر کی سابقہ ریاست کی، جموں وکشمیر کے مرکز کے زیرانتظام نئے علاقے  اور لداخ کی ،مرکز کے زیرانتظام نئے علاقے کے طور پر  تنظیم نو کی گئی ہے۔

جموں وکشمیر تنظیم نو قانون 2019 کے ، 31 اکتوبر 2019 کو لاگو ہونے کے بعد جموںو کشمیر کی سابقہ ریاست  کی، اس کی قانون سازیہ کے ساتھ ، جموں وکشمیر  کے  مرکز کے زیر  انتظام علاقے کی  اور لداخ کو اس کی قانون سازیہ کے بغیر مرکز کے زیرانتظام علاقے میں بدلنے کی تنظیم نو کی گئی ہے۔ 19دسمبر 2018 کو آئین ہند کی دفعہ 356 کے تحت جموں وکشمیر کی سابقہ ریاست میں  صدر راج نافذ کیا گیا۔ دستور ہند کی دفعہ 356 مرکز کے زیرانتظام علاقوں کو نافذ نہیں ہوتی لہٰذا  31 اکتوبر 2019 کو صدر راج ہٹادیا گیا۔

چوں کہ جموں وکشمیر کے مرکز کے زیرانتظام نئے علاقے میں قانون ساز اسمبلی نہیں ہے لہٰذا کسی آئینی خلا سے بچنے کیلئے  جموں و کشمیر  کی سابقہ ریاست کے گورنر  کی رپورٹ کی  بنیاد پر ایک صدارتی حکم نامہ جموں وکشمیر کی تنظیم نو کے قانون 2019 کی دفعہ 73 کے تحت  جاری کیا گیا۔ جس کی رو سے جموںو کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں صد ر راج نافذ ہوگیا۔

صدر جمہوریہ نے جموںو کشمیر کی تنظیم نو کے قانون 2019 کی دفعہ 74 کے تحت  31 اکتوبر 2019 کو ، جموںو کشمیر کے مرکز کے زیرانتظام علاقے کے یکجا فنڈ میں سے اخراجات کا اختیار دینے کیلئے  ایک حکم نامہ بھی جاری کیا۔

 

****

( م ن ۔ ا س ۔ ع ن)

U-5259


(Release ID: 1592736)