پنچایتی راج کی وزارت
وشاکھا پٹنم میں پیسا مہوتسو2025 شاندار انداز میں اختتام پذیر
مرکزی وزیرِ مملکت برائے پنچایتی راج پروفیسر ایس۔ پی۔ سنگھ بگھیل نے پیسا ڈے کے موقع پر وشاکھا پٹنم میں منعقدہ دو روزہ پیسا مہوتسو کے شرکاء سے خطاب کیا، قبائلی حقوق کے لیے آئینی تحفظ پر زور دیا؛ نچلی سطح پر مؤثر نفاذ کی اپیل کی
پیسا ڈے کے موقع پر پیسا پورٹل، پیسا اشاریے، قبائلی زبانوں میں پیسا سے متعلق تربیتی ماڈیولز کا اجراء اور ہماچل پردیش کے ضلع کنور سے متعلق ای۔ بُک کی نقاب کشائی
प्रविष्टि तिथि:
24 DEC 2025 5:54PM by PIB Delhi
مرکزی وزیرِ مملکت برائے پنچایتی راج پروفیسر ایس۔ پی۔ سنگھ بگھیل نے پیسا ڈے (24 دسمبر 2025) کے موقع پر وشاکھا پٹنم میں منعقدہ دو روزہ پیسا مہوتسو (23–24 دسمبر 2025) کے شرکاء سے ویڈیو پیغام کے ذریعے خطاب کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پنچایت (شیڈیولڈ علاقوں تک توسیع) ایکٹ، 1996 (پیسا) پانی، جنگلات، زمین اور قدرتی وسائل پر قبائلی حقوق کے لیے مضبوط آئینی تحفظ فراہم کرتا ہے، اور اس کے نچلی سطح پر مؤثر نفاذ کی ضرورت پر زور دیا۔
اس مہوتسو میں ملک کی تمام دس پیسا ریاستوں—آندھرا پردیش، چھتیس گڑھ، گجرات، ہماچل پردیش، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، اڈیشہ، راجستھان اور تلنگانہ سے قبائلی برادریوں کے پنچایت نمائندوں، کھلاڑیوں، ہنرمندوں، دستکاروں اور ثقافتی فنکاروں نے پرجوش شرکت کی۔ شرکاء نے کبڈی، تیراندازی، پیسا رَن اور قبائلی نمائشی کھیلوں سمیت مختلف کھیلوں میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا، جبکہ قبائلی خوراک، دستکاری، فنونِ لطیفہ، ثقافت، رقص اور روایات کی نمائشوں کے ذریعے قبائلی ورثے کو ایک متحرک قومی پلیٹ فارم پر پیش کیا گیا۔
پروفیسر بگھیل نے بتایا کہ وزارتِ پنچایتی راج نے پیسا علاقوں میں نچلی سطح کی حکمرانی کو مضبوط بنانے کے لیے منتخب عوامی نمائندوں اور افسران کے لیے منظم تربیتی پروگرام شروع کیے ہیں، ساتھ ہی بہترین عملی نمونوں کو دستاویزی شکل دی جا رہی ہے تاکہ انہیں مختلف ریاستوں میں دہرایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ گاؤں کی سطح پر مقامی ضروریات اور روایات کے مطابق تیار کیے گئے شراکتی ترقیاتی منصوبے قبائلی سماج کی ترقی اور محترم وزیرِ اعظم کے وِکست بھارت 2047 کے ویژن کی تکمیل کے لیے نہایت اہم ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیسا مہوتسو کا مقصد قبائلی نوجوانوں کو آپس میں جوڑنا، قیادت کی صلاحیتوں کو فروغ دینا، قبائلی ثقافت کو قومی سطح پر پہچان دلانا اور ’’میری پرمپرا، میری پہچان‘‘ (میری روایت، میری شناخت) کے جذبے کو مضبوط کرنا ہے۔
سکریٹری، وزارتِ پنچایتی راج، جناب وویک بھاردواج نے پیسا ایکٹ کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون پانی، جنگلات اور زمین کے تحفظ کے لیے ایک کلیدی فریم ورک فراہم کرتا ہے اور ساتھ ہی شیڈیولڈ علاقوں میں نچلی سطح کی حکمرانی کو مضبوط بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایکٹ مقامی اداروں کو بااختیار بناتا ہے، برادری کی قیادت میں فیصلہ سازی کو یقینی بناتا ہے اور گرام سبھا کو جمہوری شمولیت کے مرکز میں رکھتا ہے۔ ان کے مطابق پیسا علاقوں میں گرام سبھاؤں کے ذریعے کیے گئے فیصلے بھارت کے جمہوری نظام کی حقیقی طاقت کی عکاسی کرتے ہیں، کیونکہ ان سے قبائلی برادریوں کو اپنے وسائل کے انتظام اور اپنی ترقی کی سمت خود متعین کرنے کا اختیار ملتا ہے۔
اس موقع پر ایک اہم پیش رفت کی نشاندہی کرتے ہوئے جناب بھاردواج نے بتایا کہ جھارکھنڈ حکومت نے پیسا قواعد کے مسودے کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد وہ پیسا قواعد کی نوٹیفکیشن کی جانب پیش قدمی کرنے والی دس میں سے نویں پیسا ریاست بن گئی ہے۔
پرنسپل سیکریٹری، محکمۂ پنچایتی راج و دیہی ترقی، حکومتِ آندھرا پردیش، جناب ششی بھوشن کمار نے تمام شرکاء کا وشاکھا پٹنم میں خیرمقدم کیا اور پیسا ڈے کے موقع پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے پنچایتی راج اداروں کے ذریعے شہریوں کو بااختیار بنانے کے لیے بالخصوص پیسا اضلاع اور شیڈیولڈ علاقوں پر خصوصی توجہ کے ساتھ ریاستی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
مہوتسو کا دوسرا دن جو پیسا ڈے کے ساتھ منایا گیا، کئی اہم اقدامات کے اجراء کا شاہد بنا۔ ان میں پیسا پورٹل، پیسا اشاریے، قبائلی زبانوں میں پیسا سے متعلق تربیتی ماڈیولز اور ہماچل پردیش کے ضلع کنور پر مبنی ای۔ بُک شامل ہیں۔ ان اقدامات کی مشترکہ نقاب کشائی جناب وویک بھاردواج اور جناب ششی بھوشن کمار نے وزارتِ پنچایتی راج اور حکومتِ آندھرا پردیش کے سینئر افسران کی موجودگی میں کی۔ یہ اقدامات مختلف ریاستوں میں پیسا کے مؤثر نفاذ کے لیے ادارہ جاتی مضبوطی، نگرانی اور صلاحیت سازی کی سمت ایک اہم قدم ہیں۔
ایک بھرپور ثقافتی پروگرام میں بھارت کے متنوع قبائلی اور لوک ورثے کی جھلک پیش کی گئی، جس میں آندھرا پردیش کا کلاسیکی کچی پُوڈی رقص اور ریاست وار پیشکشیں شامل تھیں، جیسے گُسّادی (تلنگانہ)، گاوری (راجستھان)، دھیماسا (اڈیشہ) اور مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، جھارکھنڈ، ہماچل پردیش، گجرات، چھتیس گڑھ اور آندھرا پردیش کے لوک رقص۔ منتخب قبائلی نمائشی کھیل بھی پیش کیے گئے، جس کے بعد حصہ لینے والی ٹیموں کی حوصلہ افزائی کی گئی۔
اختتامی اجلاس میں پیسا رَن، کبڈی اور تیراندازی کے مقابلوں کے فاتحین میں انعامات تقسیم کیے گئے، جبکہ قبائلی نمائشی کھیلوں کے شرکاء کو اسناد اور یادگاری تحائف دیے گئے۔ ایک علامتی اقدام کے طور پر پیسا مہوتسو کی مشعل (بیٹن) چھتیس گڑھ کے حوالے کی گئی، جسے اگلی میزبان ریاست قرار دیا گیا۔
پیسا رَن (مردوں کے زمرہ) میں جناب اتُل چِدھاڑے (مہاراشٹر) نے پہلی پوزیشن حاصل کی، جبکہ جناب سورج ماشی اور جناب منوج ہِلّن (دونوں مہاراشٹر) بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔ خواتین کے زمرے میں محترمہ راج کماری (راجستھان) نے پہلی پوزیشن حاصل کی، جبکہ محترمہ ہیرا سانگا (جھارکھنڈ) دوسرے اور محترمہ پریا (ہماچل پردیش) تیسرے نمبر پر رہیں۔
خواتین کی تیراندازی میں محترمہ خوشی نانومہ (راجستھان) نے سونے کا تمغہ، محترمہ انورادھا کماری (جھارکھنڈ) نے چاندی اور محترمہ امبیکا (اڈیشہ) نے کانسے کا تمغہ حاصل کیا۔
مردوں کی تیراندازی میں جناب کرشن پنگوا (جھارکھنڈ) نے سونے، جناب بدری لال مینا (راجستھان) نے چاندی اور جناب دنیش مرمو (جھارکھنڈ) نے کانسی کا تمغہ جیتا۔
23 دسمبر 2025 کو منعقدہ کبڈی مقابلوں میں مردوں کے زمرے میں مدھیہ پردیش اور خواتین کے زمرے میں جھارکھنڈ نے کامیابی حاصل کی۔ یہ مقابلے وشاکھا پٹنم پورٹ اتھارٹی انڈور اسٹیڈیم میں منعقد ہوئے۔
پیسا ڈے آئینی ہدایت کے مطابق پیسا ایکٹ کے تحت ملک کی تمام دس پیسا ریاستوں میں گرام سبھاؤں کے ذریعے عوامی شرکت کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ اس موقع پر گجرات، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر اور اڈیشہ کے وزرائے اعلیٰ نے ویڈیو پیغامات کے ذریعے مبارکباد پیش کی۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے اراکینِ پارلیمنٹ کے ساتھ ساتھ پنچایت نمائندوں نے بھی پیسا مہوتسو کو ایک ایسا اقدام قرار دیا جوعوامی شمولیت کو گہرا کرتا ہے، نچلی سطح کی خود حکمرانی کو مضبوط بناتا ہے اور اس موقع کو لوک اُتسو کے طور پر، لوک سنسکرتی سے جڑے جشن کی صورت میں مناتا ہے۔
وشاکھا پٹنم پورٹ اتھارٹی اسٹیڈیم میں 23 تا 24 دسمبر 2025 کو منعقدہ دو روزہ پیسا مہوتسو آج پیسا دیوس کے موقع پر اختتام پذیر ہوا۔ اس موقع پر پنچایت (شیڈیولڈ علاقوں تک توسیع) ایکٹ، 1996 کے مؤثر نفاذ اور شیڈیولڈ علاقوں میں نچلی سطح کی خود حکمرانی کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
******
ش ح۔ ش ا ر۔ ول
Uno- 3890
(रिलीज़ आईडी: 2208296)
आगंतुक पटल : 7