وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

عمان میں ہندوستانی طلباء اور ہندوستانی  برادری سے وزیر اعظم کے خطاب کا متن

प्रविष्टि तिथि: 18 DEC 2025 2:45PM by PIB Delhi

نمستے!

اھلاًوسہلاً! ! !

یہ نوجوانوں کا جوش ، آپ کی توانائی ، یہاں کا پورا ماحول چارج ہوگیا ہے ۔  میں ان تمام بھائیوں اور بہنوں کو بھی نمسکار کرتا ہوں جو جگہ کی کمی کی وجہ سے اس ہال میں نہیں ہیں ، اور قریبی ہال میں اس پروگرام کو اسکرین پر لائیو دیکھ رہے ہیں ۔  اب آپ تصور کر سکتے ہیں کہ اگر وہ یہاں تک ا ٓئیں اور اندرتک نہ آسکیں تو ان کے دل میں کیا ہوتاہوگا ۔

دوستو،

مجھے اپنے سامنے ایک منی انڈیا نظر آرہا ہے ، مجھے لگتا ہے کہ یہاں بہت سارے ملیالی بھی ہیں ۔

سکھم آنو ؟

اور صرف ملیالم نہیں، یہاں تمل، تیلگو، کنڑ اور گجراتی بولنے والے بہت سے افراد بھی ہیں۔

نلما ؟

باگون نارا ؟

چننا-گدّیرا ؟

کیم چھو ؟

دوستو ،

آج ہم ایک خاندان کے طور پر جمع ہوئے ہیں ۔  آج ہم اپنے ملک ، اپنی ٹیم انڈیا کا جشن منا رہے ہیں ۔

دوستو ،

ہندوستان میں ہمارا تنوع ہماری ثقافت کی مضبوط بنیاد ہے ۔ہمارے لئے  ہر دن ایک نیا رنگ لے کرآتا ہے ۔  ہر موسم ایک نیا تہوار بن جاتا ہے ۔  ہر روایت ایک نئی سوچ کے ساتھ آتی ہے ۔

اور اسی لیے ہم ہندوستانی جہاں کہیں بھی جائیں ، جہاں کہیں بھی رہیں ، ہم تنوع کا احترام کرتے ہیں ۔  ہم وہاں کی ثقافت ، وہاں کے قوانین کے ساتھ گھل مل جاتے ہیں ۔  میں آج عمان میں بھی ایسا ہی ہوتے ہوئے دیکھ رہا ہوں ۔

ہندوستان کےیہ تارکین وطن بقائے باہمی اور تعاون کی ایک زندہ مثال ہیں ۔

دوستو ،

ہندوستان کے اس  مالا مال ثقافتی ورثے کو حال ہی میں ایک اور شاندار اعزاز حاصل ہوا ہے ۔  آپ شاید جانتے ہوں گے کہ یونیسکو نے دیوالی کو انسانیت کے غیر مرئی ثقافتی ورثے میں شامل کیا ہے ۔

اب دیوالی کا دیا نہ صرف ہمارے گھر بلکہ پوری دنیا کو روشن کرے گا ۔  یہ دنیا بھر میں آباد ہر ہندوستانی کے لیے فخر کی بات ہے ۔  دیوالی کی یہ عالمی شناخت ہماری روشنی کا اعتراف ہے جو امید ، ہم آہنگی اور انسانیت کا پیغام پھیلاتی ہے ۔

دوستو ،

آج ہم یہاں ہندوستان-عمان ‘‘میتری پرو’’ بھی منا رہے ہیں ۔

میتری یعنی :

ایم  سے میری ٹائم ہیریٹیج

 اے سے ایسپریشن

آئی سے انوویشن

 ٹی  سے ٹرسٹ اینڈ ٹیکنالوجی

 آر سےریسپیکٹ

آئی سے انکلوژیو گروتھ

یعنی یہ "میتری پرو" ہمارے دونوں ممالک کی دوستی ، ہماری مشترکہ تاریخ اور خوشحال مستقبل کا جشن ہے ۔  ہندوستان اور عمان کے درمیان صدیوں سے گرمجوشی بھرے اور پرجوش تعلقات رہے ہیں ۔

بحر ہند کی مانسون ہواؤں نے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کو سمت دی ہے ۔  ہمارے آباؤ اجداد لوتھل ، مانڈوی اور تامرالپتی جیسی بندرگاہوں سے لکڑی کی کشتیاں لے کر مسقط ، صور اور سلالہ تک آتے تھے ۔

اور دوستو ،

مجھے خوشی ہے کہ مانڈوی سے مسقط کے ان تاریخی روابط کا احاطہ بھی ہمارے سفارت خانے کی طرف سے ایک کتاب میں کیا گیا ہے ۔  میں چاہوں گا کہ ہر دوست ، یہاں رہنے والا ہر نوجوان اسے پڑھے ، اور اسے اپنے عمانی دوستوں کو بھی تحفے میں دے ۔

اب آپ محسوس کریں گے کہ اسکول میں بھی ماسٹر جی ہوم ورک دیتے ہیں  اور یہاں مودی جی  نے بھی ہوم ورک دے دیا۔

دوستو ،

اس کتاب سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان اور عمان نہ صرف جغرافیائی اعتبار سے بلکہ نسلوں سے جڑے ہوئے ہیں  اور آپ سب سیکڑوں برسوں کے ان رشتوں کے سب سے بڑے محافظ ہیں ۔

دوستو ،

مجھے ‘‘ہندوستان کو جانئے’’ کوئز میں عمان کی شرکت کے بارے میں بھی معلوم ہوا ہے ۔  اس کوئز میں عمان کے دس ہزار سے زیادہ لوگوں نے حصہ لیا ۔  عمان عالمی سطح پر چوتھے نمبر پر رہا ہے ۔

لیکن میں تالیاں نہیں بجاؤں گا ۔  عمان کو پہلے نمبر پر ہونا چاہیے ۔  میں چاہوں گا کہ عمان کی شرکت مزید بڑھے ، زیادہ سے زیادہ تعداد میں لوگ شامل ہوں ۔  ہندوستانی  بچے تو اس میں ضرور حصہ لیں  ۔  آپ عمان کے اپنے دوستوں کو بھی اس کوئز کا حصہ بننے کی ترغیب دیں ۔

دوستو ،

ہندوستان اور عمان کے درمیان تجارت سے شروع ہونے والے تعلقات آج تعلیم کے ذریعے مضبوط ہو رہے ہیں ۔  مجھے بتایا گیا ہے کہ یہاں کے ہندوستانی اسکولوں میں تقریبا چھیالیس ہزار طلباء پڑھ رہے ہیں ۔  ان میں عمان میں رہنے والی دیگر برادریوں کے ہزاروں بچے بھی شامل ہیں ۔

عمان میں ہندوستانی تعلیم کے پچاس سال مکمل ہو رہے ہیں ۔  یہ ہمارے دو طرفہ تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ہے ۔

دوستو ،

ہندوستانی اسکولوں کی یہ کامیابی عزت مآب مرحوم سلطان قابوس کی کوششوں کے بغیر ممکن نہیں تھی ۔  انہوں نے انڈین اسکول مسقط سمیت کئی ہندوستانی اسکولوں کے لیے زمین دی، ہرضروری مدد کی ۔

اس روایت کو عزت مآب سلطان ہیثم نے آگے بڑھایا ۔

جس طرح سے وہ یہاں ہندوستانیوں کی حمایت  کرتے ہیں اور سرپرستی کرتے ہیں اس کے لیے میں ان کا خاص طور پر مشکور ہوں ۔

دوستو ،

آپ سب  ‘‘پریکشاپےچرچا ’’پروگرام سے بھی واقف ہیں ۔  عمان کے بہت سے بچے بھی اس پروگرام میں شامل ہوتے ہیں ۔  مجھے یقین ہے کہ یہ چرچا آپ کے کام آتی ہوگی ، والدین ہوں یاطلباء ،سب کوتناؤ سےپاک طریقے سے امتحان دینے میں ہماری بات چیت سب  بہت مدد کرتی ہے ۔

دوستو،

عمان میں رہنے والے ہندوستانی اکثر ہندوستان  آتے  جاتے رہتے ہیں  ۔  آپ ہندوستان میں ہونے والے تمام واقعات سے اپ ڈیٹ رہتے ہیں ۔  آپ سب دیکھ رہے ہیں کہ کس طرح ہمارا ہندوستان آج ترقی کی نئی رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے ۔  ہندوستان کی رفتار ہمارے ارادوں میں نظر آتی ہے ، یہ ہماری کارکردگی میں نظر آتی ہے ۔

ابھی کچھ دن پہلے معاشی ترقی کے اعداد و شمار آئے ہیں ، اور آپ کو علم ہوگا کہ ہندوستان کی ترقی 8 فیصد سے زیادہ رہی ہے ۔یعنی   ہندوستان دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت بنا ہوا ہے ۔  یہ اس وقت ہوا ہے جب پوری دنیا چیلنجوں سے گھری ہوئی ہے  ۔  دنیا کی بڑی بڑی معیشتیں صرف چند فیصد ترقی حاصل کرنے کے لیے ترس رہی ہیں ۔  لیکن ہندوستان مسلسل اعلی ترقی کی راہ پر گامزن ہے ۔  اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آج ہندوستان کی صلاحیت کیا ہے ۔

دوستو ،

آج ہندوستان ہر شعبے میں ہر محاذ پر بے مثال رفتار سے کام کر رہا ہے ۔  آج میں آپ کو پچھلے 11 برس کے اعدادوشمار دے رہا ہوں ۔  آپ کو بھی یہ سن کر فخر ہوگا ۔

چونکہ طلباء اور والدین کی ایک بڑی تعداد یہاں آئی ہے ، اس لیے میں تعلیم اور ہنر مندی کے شعبے سے شروعات کروں گا ۔  پچھلے 11 برسوں میں ہندوستان میں ہزاروں نئے کالج بنائے گئے ہیں ۔

آئی آئی ٹی کی تعداد سولہ سے بڑھ کر تئیس ہو گئی ہے ۔  11 سال پہلے بھارت میں 13 آئی آئی ایم تھے ، آج 21 ہیں ۔  اسی طرح ایمس کی بات کروں تو 2014 سے پہلے صرف 7 ایمس بنائے گئے تھے ۔  آج ہندوستان میں 22 ایمس ہیں ۔

میڈیکل کالج 400 سے بھی کم تھے ، آج ہندوستان میں تقریبا 800 میڈیکل کالج ہیں ۔

دوستو ،

آج ہم ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے اپنی تعلیم اور ہنر مندی کا ایکو نظام تیار کر رہے ہیں ۔  نئی تعلیمی پالیسی اس میں بڑا کردار ادا کر رہی ہے ۔  اس پالیسی کے ماڈل کے طور پر چودہ ہزار سے زیادہ پی ایم شری اسکول بھی کھولے جا رہے ہیں ۔

دوستو ،

جب اسکول بڑھتے ہیں ، کالج بڑھتے ہیں ، یونیورسٹیاں بڑھتی ہیں ، نہ صرف عمارتیں بنتی ہیں ، بلکہ ملک کا مستقبل بھی مضبوط ہوتا ہے ۔

دوستو ،

ہندوستان کی ترقی کی رفتار اور پیمانہ تعلیم کے ساتھ ساتھ دیگر شعبوں میں بھی نظر آتا ہے ۔  گزشتہ 11 برسوں میں ہماری شمسی توانائی کی نصب شدہ صلاحیت میں 30 گنا اضافہ ہوا ہے ، سولر ماڈیول مینوفیکچرنگ میں 10 گنا اضافہ ہوا ہے ، یعنی آج ہندوستان تیزی سے ماحول دوست ترقی کی طرف بڑھ رہا ہے ۔

آج ہندوستان دنیا کا سب سے بڑا فن ٹیک ماحولیاتی نظام ہے ۔  یہ دنیا کا دوسرا سب سے بڑا اسٹیل پروڈیوسر ہے ۔  دوسرا سب سے بڑاموبائل مینوفیکچرر ہے ۔

دوستو ،

آج جو بھی ہندوستان آتا ہے وہ ہمارے جدیدبنیادی ڈھانچے کو دیکھ کر حیران رہ جاتا ہے ۔  یہ اس لیے ممکن ہوپارہا ہے کیونکہ پچھلے 11 برسوں میں ہم نے بنیادی ڈھانچے پر پانچ گنا زیادہ سرمایہ کاری کی ہے ۔

ہوائی اڈوں کی تعداد دوگنی ہو گئی ہے ۔  آج پہلے سے دگنی رفتار سے شاہراہیں بنائی جا رہی ہیں ، تیز رفتار سے ریل لائنیں بچھائی جا رہی ہیں ، ریلوے  کی برقی کاری ہورہی ہے۔

دوستو ،

یہ اعداد و شمار صرف حصولیابیوں کے نہیں ہیں ۔  یہ وکست بھارت کے عزم تک پہنچنے کے زینے ہیں ۔  اکیسویں صدی کا ہندوستان بڑے بڑے فیصلے کرتا ہے ۔  فوری فیصلے کرتا ہے ، بڑے اہداف کے ساتھ آگے بڑھتا ہے ، اور مقررہ ٹائم لائن پر نتائج فراہم کرتا ہے ۔

دوستو ،

میں آپ کو فخر کی ایک اور بات بتاتا ہوں ۔  آج ہندوستان دنیا کا سب سے بڑا ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر بنا رہا ہے ۔

ہندوستان کا یوپی آئی یعنی یونیفائیڈ پیمنٹ انٹرفیس ،دنیا کا سب سے بڑا ر یئل ٹائم ڈیجیٹل ادائیگی کا نظام ہے ۔  آپ کو یہ بتانے کے لیے کہ اس ادائیگی کے نظام کا پیمانہ کیا ہے ، میں ایک چھوٹی سی مثال دیتا ہوں ۔

میں یہاں تقریبا 30 منٹ رہا ۔  ان 30 منٹ میں ہندوستان میں یو پی آئی سے 4 کروڑ ریئل ٹائم ڈیجیٹل ادائیگیاں کی گئی ہیں ۔  ان لین دین کی کل مالیت بیس بلین روپے سے زیادہ ہے ۔  ہندوستان میں بڑے شو روم سے لے کر چھوٹے وینڈر تک ہر کوئی اس ادائیگی کے نظام سے جڑا ہوا ہے ۔

دوستو ،

یہاں بہت سے طلبا ہیں ۔  میں آپ کو ایک اور دلچسپ مثال دوں گا ۔  ہندوستان نے ڈیجی لاکر کا ایک جدید نظام بنایا ہے ۔  جب ہندوستان میں بورڈ کے امتحانات ہوتے ہیں تو مارک شیٹ براہ راست بچوں کے ڈیجی لاکر اکاؤنٹ میں آتی ہے ۔  پیدائش سے لے کر بڑھاپے تک حکومت جو بھی دستاویزات تیار کرتی ہے اسے ڈیجی لاکر میں رکھا جا سکتا ہے ۔  اس طرح کے بہت سے ڈیجیٹل نظام آج ہندوستان میں زندگی گزارنے میں آسانی کو یقینی بنا رہے ہیں ۔

دوستو،

آپ سب نے ہندوستان کے چندریان کاکمال بھی دیکھا ہوگا ۔  ہندوستان دنیا کا پہلا ایسا ملک ہے جو چاند کے قطب جنوبی تک پہنچا ہے،صرف اتنا ہی نہیں ہم نے ایک بار میں 104 سیٹلائٹ لانچ کرنے وکا ریکارڈ بھی بنایا ہے ۔

اب ہندوستان بھی اپنے گگن یان سے پہلا انسانی خلائی مشن بھیجنے والا ہے ۔  اور وہ وقت دور نہیں جب ہندوستان کا بھی خلا میں اپناخود کا خلائی اسٹیشن ہوگا ۔

دوستو،

ہندوستان کا خلائی پروگرام صرف اپنے تک ہی محدود نہیں ہے ، ہم عمان کی خلائی امنگوں کی بھی حمایت کر رہے ہیں ۔  6-7 سال پہلے ہم نے خلائی تعاون پرایک معاہدہ کیا تھا ۔  مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ اسرو نے انڈیا-عمان اسپیس پورٹل تیار کیا ہے ۔  اب ہماری کوشش ہے کہ عمان کے نوجوانوں کو بھی اس خلائی شراکت داری کا فائدہ ملے ۔

میں یہاں بیٹھے ہوئے طلبا کو ایک اور معلومات دوں گا ۔  اسرو "یوویکا" نامی ایک خصوصی پروگرام چلاتا ہے ۔  اس میں ہندوستان کے ہزاروں طلبا خلائی سائنس سے جڑے ہوئے ہیں ۔  اب ہماری کوشش ہے کہ عمانی طلبا کو بھی اس پروگرام میں موقع ملے ۔

میں چاہوں گا کہ عمان کے کچھ طلبابنگلور میں اسرو کے سینٹر میں آئیں اور وہاں کچھ وقت گزاریں ۔  عمان کے نوجوانوں کی خلائی امنگوں کو نئی بلندیاں دینے کے لیے یہ ایک بہترین شروعات ہوسکتی ہے ۔

دوستو،

آج ہندوستان نہ صرف اپنے مسائل کا حل ڈھونڈ رہا ہے بلکہ یہ حل دنیا کے کروڑوں لوگوں کی زندگیوں کو کیسے بہتر بنا سکتے ہیں ، اس پر بھی کام کررہا ہے۔

سافٹ ویئر ڈیولپمنٹ سے لے کر پے رول مینجمنٹ تک ، ڈیٹا اینالیسس  سے لے کر کسٹمر سپورٹ تک ، بہت سے عالمی برانڈز ہندوستان کی صلاحیتوں کی طاقت کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں ۔

کئی دہائیوں سے ہندوستان آئی ٹی اور آئی ٹی سے چلنے والی خدمات کا عالمی پاور ہاؤس رہا ہے ۔  اب ہم مینوفیکچرنگ کو آئی ٹی کی طاقت کے ساتھ جوڑ رہے ہیں ۔  اور اس کے پیچھے کی سوچ وسودھیو کٹمبکم سے متاثر ہے ۔  میک ان انڈیا ، میک فار دی ورلڈ ۔

دوستو ،

ویکسین ہو یا جینرک دوائیں ، دنیا ہمیں فارمیسی آف دی ورلڈ کہتی ہے ۔  یعنی ہندوستان کے کفایتی اور معیاری صحت کی دیکھ بھال کے حل دنیا کے کروڑوں لوگوں کی جانیں بچا رہے ہیں ۔

کووڈ کے دور میں ہندوستان نے دنیا کو تقریبا 30 کروڑ ٹیکے بھیجے تھے ۔  مجھے اطمینان ہے کہ تقریبا ایک لاکھ میڈ ان انڈیا کووڈ ویکسین عمان کے لوگوں کے لیے مفید ثابت ہو سکی ہیں ۔

اور دوستو ،

یاد کیجئے ،یہ کام ہندوستان نے تب کیا جب ہر کوئی اپنے بارے میں سوچ رہا تھا ۔  تب ہمیں دنیا کی فکر تھی ۔  ہندوستان نے اپنے 140 کروڑ شہریوں کی ریکارڈ وقت میں ٹیکہ کاری کی اور دنیا کی ضروریات کو بھی پورا کیا ۔

یہ ہندوستان کا ماڈل ہے ، ایک ایسا ماڈل جو اکیسویں صدی کی دنیا کو نئی امید دیتا ہے ۔  اس لیے آج جب ہندوستان میڈ ان انڈیا چپس بنا رہا ہے ، اے آئی ، کوانٹم کمپیوٹنگ اور گرین ہائیڈروجن پر مشن موڈ پر کام کر رہا ہے ، دنیا کے دوسرے ممالک میں امید ہے کہ ہندوستان کی کامیابی ان کی بھی مدد کرے گی ۔

دوستو ،

آپ یہاں عمان میں پڑھ رہے ہیں ، یہاں کام کر رہے ہیں ۔  آنے والے وقت میں آپ عمان اور بھارت کی ترقی میں بڑا کردار ادا کریں گے ۔  آپ دنیا کی قیادت کرنے والی نسل ہیں ۔

عمان میں رہنے والے ہندوستانیوں کو پریشانی نہ ہو، اس کے لئے یہاں  کی حکومت ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے ۔

حکومت ہند بھی آپ کی سہولت کا پورا خیال رکھ رہی ہے ۔  پورے عمان میں 11 کونسلر سروس سینٹر کھولے گئے ہیں ۔

دوستو ،

گزشتہ دہائی میں جتنے بھی عالمی بحران آئے ہیں ان میں  ہماری حکومت نے ہندوستانیوں کی تیزی سے مدد کی ہے ۔  دنیا میں جہاں بھی ہندوستانی رہتے ہیں ، ہماری حکومت قدم بہ قدم ان کے ساتھ ہے ۔  اس کے لیے انڈین کمیونٹی ویلفیئر فنڈ ، مدد پورٹل اور پرواسی بھارتیہ بیمہ یوجنا جیسی کوششیں کی گئی ہیں ۔

دوستو ،

یہ پورا خطہ ہندوستان کے لیے بہت خاص ہے اور عمان ہمارے لیے اور بھی خاص ہے ۔  مجھے خوشی ہے کہ ہندوستان اور عمان کے تعلقات اب ہنر مندی کے فروغ ، ڈیجیٹل لرننگ ، طلباء کے تبادلے اور صنعت کاری تک پہنچ رہے ہیں ۔

مجھے یقین ہے کہ آپ میں سے ایسے نوجوان اختراع کار سامنے آئیں گے جو آنے والے برسوں میں ہندوستان اور عمان کے تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جائیں گے ۔  اب یہاں کے ہندوستانی اسکولوں نے اپنی 50 ویں سالگرہ منائی ہے ۔  اب ہمیں اگلے 50 سال کے اہداف کے ساتھ آگے بڑھنا ہے ۔  اس لیے میں ہر نوجوان سے کہنا چاہوں گا:

بڑے خواب دیکھیں ۔

جامع طریقے سے سیکھیں ۔

جرأتمندانہ اختراع کریں ۔

کیونکہ آپ کا مستقبل نہ صرف آپ کا مستقبل ہے ، بلکہ پوری انسانیت کا مستقبل ہے ۔

آپ سب  کو ایک بار پھرروشن مستقبل کے لئے بہت بہت نیک تمنائیں ۔

بہت بہت شکریہ!

شکریہ!

            ***

ش ح۔م  ش ۔ف ر

U-3471


(रिलीज़ आईडी: 2205913) आगंतुक पटल : 9
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Marathi , Assamese , Bengali , Gujarati , Odia , Telugu , Kannada , Malayalam