وزارت اطلاعات ونشریات
azadi ka amrit mahotsav

حکومت نے بچوں کو عمر کے لحاظ سے نامناسب مواد سے بچانے کے لیے او ٹی ٹی پلیٹ فارمز پر سخت حفاظتی اقدامات کا حکم دیا


مرکز نے ڈیجیٹل میڈیا کےاخلاقی طریقوں کو یقینی بنانے کے لیے آئی ٹی ضابطہ 2021 کے تحت اقدامات  کو اجاگر کیا

प्रविष्टि तिथि: 12 DEC 2025 4:42PM by PIB Delhi

آئین کے آرٹیکل 19 (1) کے تحت اظہار رائے کی آزادی کی ضمانت دی گئی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی حکومت ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر فرضی ، غلط اور گمراہ کن معلومات سے پیدا ہونے والے بڑھتے ہوئے خطرات سے بھی واقف ہے ۔

حکومت نے انفارمیشن ٹکنالوجی ایکٹ 2000 (مورخہ 25 فروری 2021) کے تحت انفارمیشن ٹکنالوجی (انٹرمیڈیٹری گائیڈ لائنز اینڈ ڈیجیٹل میڈیا ایتھکس کوڈ) رولز ، 2021 کو نوٹیفائی کیا ہے ۔

اس ضابطہ کا حصہ III آن لائن کیوریٹڈ مواد (او ٹی ٹی پلیٹ فارمز) کے ناشرین کے لیے ایک ضابطہ اخلاق فراہم کرتا ہے ،جس میں ، دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ ، ناشرین سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ وہ کسی بھی ایسے مواد کو منتقل نہ کریں جو فی الحال قانون کے ذریعے ممنوع ہے ۔

ضابطہ ان سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ قواعد کے شیڈول میں فراہم کردہ عمومی رہنما خطوط کی بنیاد پر مواد کی عمر کی بنیاد پر 5 زمروں میں درجہ بندی کریں ۔

یہ ضابطہ یہ بھی فراہم کرتا ہے کہ او ٹی ٹی پلیٹ فارم بچوں کے لیے نامناسب عمر کے مواد کو محدود کرنے کے لیے مناسب حفاظتی اقدامات کرے گا۔

ہدایات میں دیگر کے علاوہ خبروں اور موجودہ امور کے پبلیشروں کے لیے اخلاقیات کے ضابطہ کی پیروی کرنا شامل ہے۔ اس میں کیبل ٹیلی ویژن نیٹ ورکس ایکٹ، 1995 کے تحت مقرر کردہ پروگرام کوڈ اور پریس کونسل ایکٹ، 1978 کے تحت صحافتی رویے کے معیارات کی پابندی شامل ہے۔

پروگرام کوڈ اور صحافتی رویے کے معیارات، دیگر کے علاوہ ناشروں سے یہ تقاضا کرتے ہیں کہ وہ ایسا مواد نشر نہ کریں جو  غلط، گمراہ کن، جھوٹا یا نصف سچائی پر مبنی ہو۔

آئی ٹی رولز کے تحت ضابطہ اخلاق کی پاسداری کے لیے تین سطح کا شکایات کے ازالے کا طریقہ کار بھی فراہم کیا گیا ہے:

  1. لیول-I-پبلشر
  2. لیول-II-ناشرین کا خود مختار ادارہ اور
  3. لیول III-مرکزی حکومت کا نگرانی کا طریقہ کار

 

ضابطہ میں تجویز کردہ لیول-I اور لیول-II پر سیلف ریگولیشن کی دفعات پریس کی اظہار رائے آزادی کے جذبے کو یقینی بناتی ہیں۔
اس کے علاوہ وزارت الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی (ایم ای آئی ٹی وائی) کے زیر انتظام آئی ٹی ضابطے کے دوسرے حصے میں دیگر ذمہ داریوں کے علاوہ ، یوٹیوب اور فیس بک جیسے صارفین کےرابطہ کار اداروں کو ایسی معلومات کی تشہیر کو روکنے کی ضرورت ہے ،جو واضح طور پر غلط ، جھوٹی یا گمراہ کن ہو۔

مرکزی حکومت سے متعلق فرضی خبروں کی جانچ کے لیے نومبر 2019 میں وزارت اطلاعات و نشریات کے پریس انفارمیشن بیورو کے تحت ایک فیکٹ چیک یونٹ (ایف سی یو) قائم کیا گیا ہے ۔


حکومت ہند کی وزارتوں/محکموں میں مجاز ذرائع سے خبروں کی صداقت کی تصدیق کے بعد ، ایف سی یو اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر درست معلومات پوسٹ کرتا ہے ۔


انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2000 کی دفعہ 69 اے کے تحت حکومت ہندوستان کی خودمختاری اور سالمیت ، ہندوستان کے دفاع ، ریاست کی سلامتی اور امن عامہ کے مفاد میں ویب سائٹس ، سوشل میڈیا ہینڈلز اور پوسٹس کو بلاک کرنے کے لیے ضروری احکامات جاری کرتی ہے ۔

 

تخلیق کاروں کی معیشت

ہمارے ملک میں تخلیق کار معیشت کی مدد کے لیے بڑی تعداد میں اقدامات کیے گئے ہیں ۔ ورلڈ آڈیو ویژول اینڈ انٹرٹینمنٹ سمٹ (ڈبلیو اے وی ای ایس) 2025 ، کریٹ ان انڈیا چیلنجز (سی آئی سی) اور ڈبلیو اے وی ای ایس بازار جیسے اقدامات نے ڈیجیٹل اسپیس میں مقامی ثقافتی نمائندگی بڑھانے میں مدد کی ہے ۔

سی آئی سی نے ملک بھر میں ٹیلنٹ کو متحرک کیا اور تخلیق کاروں کو علاقائی مہارتوں کو پیشہ ورانہ ڈیجیٹل مواد میں تبدیل کرنے میں مدد کے لیے صنعت سے منسلک تربیت فراہم کی ۔ ویوز 2025 میں ثقافتوں نے نچلی سطح کے فنکاروں کو ایک عالمی پلیٹ فارم فراہم کیا ، جس سے مقامی موسیقی اور لوک فنون کی نمائش کرکے ان کی مرئیت اور معاش میں اضافہ ہوا ۔

ویوز بازار کو ایک قومی بازار کے طور پر بھی شروع کیا گیا ہے ،جہاں ہندوستانی تخلیق کار عالمی خریداروں ، سرمایہ کاروں اور تقسیم کاروں کے ساتھ براہ راست مشغول ہو سکتے ہیں اور بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کے متنوع علاقائی مواد کو فروغ دے سکتے ہیں ۔


ویوز او ٹی ٹی کے ذریعے پرسار بھارتی مستند علاقائی مواد کو شائع کرنے ، فروغ دینے اور پیسہ کمانے کے لیے ایک متحد ڈیجیٹل پلیٹ فارم پیش کر کے مقامی مواد تخلیق کاروں کی مدد کرتا ہے ۔

یہ معلومات اطلاعات و نشریات اور پارلیمانی امور کے وزیر مملکت ڈاکٹر ایل مروگن نے راجیہ سبھا میں ڈاکٹر کنی موزی این وی این سومو کے ایک سوال کے جواب فراہم کیں ۔

****

 (ش ح ۔م ع ن ۔ن ع)

U. No. 3058


(रिलीज़ आईडी: 2203182) आगंतुक पटल : 7
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , Marathi , हिन्दी , Gujarati , Tamil , Telugu , Malayalam