آسام کی فلم صنعت نے آئی ایف ایف آئی 2025 میں سب کی توجہ اپنی طرف مرکوز کر کے شاندار پرفارمنس پیش کی
لیجنڈ سے لینز تک: ’بھائیمون دا‘ مونن بروا کی نہ رکنے والی روح کا جشن منارہا ہے
بھوپن ہزاریکا کو سنیما’پترلیکھا‘ کے ذریعے خراجِ عقیدت پیش کیاگیاجومحبت، جدائی اور اشتیاق کے جذبات بُنتی ہے
آسام کی فلم صنعت نے آئی ایف ایف آئی 2025 میں روشن جلوہ بکھیرا اورسب کی توجہ اپنی طرف مبذول کرلی، جب دو شاندار تخلیقات’بھائیمون دا‘ (فیچر فلم) اور ’پترلیکھا‘ (نان-فیچر شارٹ فلم) کی ٹیموں نے ایک گرم جوش اور جذباتی پریس کانفرنس میں اپنے دل اور تخلیقی سفر کو معزز حاضرین کے سامنے پیش کیا۔ آسام کی ثقافتی روح سے سرشار، یہ دونوں فلمیں آسام کی دو عظیم فنکار شخصیات کو دل سے خراجِ عقیدت پیش کرتی ہیں: مونن بروا، آسام کی سنیما کے محبوب ’بھائیمون دا‘، اور ڈاکٹر بھوپن ہزاریکا، موسیقی کے ماہر جن کی آواز نسلوں تک گونجتی رہی اور ان کی وراثت، کہانیوں، مناظر اور جذبات کے ذریعے زندہ رہی، جس نے اس لمحے کو صرف ایک فلم فیسٹیول کی پیشکش نہیں بلکہ آسام کی مستقل تخلیقی روح کا جشن بنا دیا۔

بھائیمون دا: مونن بروا اور آسام کی سنیما کے 90 سال کویادگار خراجِ عقیدت
ڈائریکٹر سسانکا سمیَر نے ’بھائیمون دا‘ متعارف کرائی، جو مشہور آسام فلمساز مونن بروا پر بنی پہلی تجارتی بایوپک ہے، جنہیں محبت سے ’بھائیمون دا‘ کہا جاتا ہے۔ آسام کی سنیما کے ایک بلند مرتبہ شخصیت، بروا کی فلموں نے اس خطے میں مرکزی دھارے کی کہانی سنانے کے انداز کو نئی شکل دی اور کئی نسلوں کے ناظرین اورشائقین پر لازوال اثر چھوڑاہے۔
فلم میں بروا کے سفر کو دکھایا گیا ہے، جو معمولی آغاز سے سینما کی مہارت تک پہنچا۔ یہ ان کے جدوجہد، تخلیقی ارتقاء اور مشہور فلموں کے پردے کے پیچھے کے لمحات کو یاد کرتا ہے، جن میں بجو فوکان، مریدولا بروا، زوبین گرگ اور جتن بورا جیسے فنکار شامل تھے۔ اپنی نوسٹالجک کشش اور جذباتی گہرائی کے ساتھ، ’بھائیمون دا‘ نہ صرف اس شخص کا بلکہ اس سنہری وراثت کا بھی احترام کرتا ہے جسے انہوں نے تعمیر کیاہے۔

پریس کانفرنس میں، سمیَر نے فلم سازی کے عمل کے بارے میں جوش و خروش سے بات چیت کی: “مونن بروا نے اپنی ساری زندگی آسام کی سنیما کے لیے وقف کر دی۔ ان کا جذبہ، ان کے خواب اور ان کی قربانیاں ہماری فلمی ثقافت کی تشکیل میں مددگار ثابت ہوئیں۔ میں صرف ان کے سفر کو ہی نہیں بلکہ ہماری 90 سالہ سینمائی تاریخ کی روح کو بھی قید کرنا چاہتا تھا۔”
یہ فلم تقریباً پانچ سال کی تحقیق اور ترقی کا نتیجہ ہے، جس میں وسیع آرکائیوکاکام، انٹرویوز اور ریاست بھر میں سفر شامل ہیں۔ 120 سے زائد شوٹنگ لوکیشنز اور 360 فنکاروں کے ساتھ، ’بھائیمون دا‘ آسام کی فلمی تاریخ کی سب سے جرات مندانہ پروڈکشنوں میں سے ایک ہے۔ سمیَر نے مزید کہاکہ “یہ صرف ایک بایوپک نہیں بلکہ ہر اُس فنکار، ٹیکنیشن اور ناظر کو خراجِ عقیدت ہے جس نے آسام کی سنیما کو زندہ رکھا۔ یہ فلم انہی کی ہے۔”
پترلیکھا: بھوپن ہزاریکا کے جذباتی گانے سے متاثر ایک شعری عکاسی ہے
ڈائریکٹر اور مصنفہ نمرتا دتّہ نے اپنی جذباتی شارٹ فلم ’پترلیکھا‘ پیش کی، جو ڈاکٹر بھوپن ہزاریکا کے ایک گہرے، غیر واضح لیکن دل کو چھو لینے والے گانے کو سنیما میں زندہ کرتی ہے۔ایک دھن جوشوق، لگن، ادھوری محبت اور ان الفاظ کے درد سے لبریز ہے جو کبھی کہے نہیں گئے۔ جس چیز کا گانا محض اشارہ دیتا ہے،یاد اور خاموشی کے درمیان معلق محبت۔دتّہ نے اسے دو روحوں کی نفیس اور جذباتی داستان میں تبدیل کیا، جو کبھی ایک تھیں مگر حالات کی خاموش حرکت کے باعث جدا ہو گئی ہیں۔
’پترلیکھا‘ میں بصری زبان خود ایک کہانی سنانے والا کردار بن جاتی ہے۔
دیہی علاقوں کے مناظر، دوپہر کی بے رحم روشنی میں فلمائے گئے ایک محسوس شدہ بھاری پن پیدا کرتے ہیں: گرمی، سکونت اور ذمہ داریوں کا بوجھ جو عورت کو اس کے گھر اور بیمار ماں کے قریب باندھے رکھتا ہے۔ اس کے برعکس، شہر کے مناظر، شام کی نرم اداسی اور رات کی سوچ بھری خاموشی میں فلمائے گئے، مرد کی تنہائی کی عکاسی کرتے ہیں اوراس کی شامیں مصوری، گٹار کی دھنوں اور سرگوشیوں میں یادوں کے سمندر میں ڈوبی ہوتی ہیں۔

ان روشنی اور سائے کے متضاد جہانوں کے ذریعے، دتّہ نے اشتیاق، وقت کے گزرنے اور ان نازک رشتوں کی جذباتی عکاسی پیش کی جو زندگی کے الگ کر دینے کے بعد بھی دو لوگوں کو جوڑے رکھتے ہیں۔
اپنی تحریک اورتاثرات کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے دتّہ نے کہاکہ ’’گانے میں ایک عجیب، ان کہی درد بھری محبت چھپی تھی۔ میں اس کہانی کو آگے بڑھانے کے لیے مجبور محسوس کر رہی تھی، تاکہ وہ جذبات جو صرف گانے کے بولوں میں اشارے کے طورپر تھے، انہیں ایک شکل دی جا سکے۔”
سنیماٹوگرافر اور شریک پروڈیوسر اُتپل دتّہ نے فلم کی منفرد بصری عکاسی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ“ان کی زندگیاں غروبِ آفتاب میں ہیں۔بھاری لیکن امید سے بھرپور۔ ہماری روشنی اسی جذباتی منظرنامے کی عکاسی کرتی ہے۔”

فلم کے محدود بجٹ پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے مخلصانہ مزاح کے ساتھ کہاکہ“ہم جیسے لوگ جن کے پاس پیسہ نہیں، شاید فلمیں نہیں بنانا چاہیے،لیکن سنیما کے لیے محبت ہمیں بے خوف بنا دیتی ہے۔ ہم نے یہ نہیں گنا کہ ہم نے کتنا خرچ کیا، بس وہ فلم بنائی جس پر ہمیں یقین تھا۔”
ٹریلرز یہاں دیکھیں:
https://drive.google.com/file/d/1JUEriNpdgKjdaVlqygNvGZH1aW5Ktgfa/view?usp=drive_link
مکمل پریس کانفرنس یہاں دیکھیں:
آئی ایف ایف آئی کے بارے میں
1952 میں قائم ہونے والا انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا (آئی ایف ایف آئی) جنوبی ایشیا کا سب سے قدیم اور سب سے بڑا سنیما فیسٹیول ہے۔حکومت ہند کی اطلاعات و نشریات کی وزارت کا نیشنل فلم ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایف ڈی سی) اورگوحکومت کی انٹرٹینمنٹ سوسائٹی آف گوا (ای ایس جی) کے اشتراک سے منعقد ہونے والا یہ فیسٹیول آج ایک عالمی سینمائی قوت کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے،جہاں بحال شدہ کلاسکس جدید اور جرات مندانہ تجربات اورمشاہدات سے ملتے ہیں اور جہاں عظیم فنکار بے خوف نئے ہنرمندوں کے ساتھ ایک ہی پلیٹ فارم پر جلوہ گر ہوتے ہیں۔ آئی ایف ایف آئی کی اصل چمک اس کے متنوع اور متحرک امتزاج میں ہے۔بین الاقوامی مقابلے، ثقافتی نمائشیں، ماسٹر کلاسز، خراجِ عقیدت کے سیشنز اور پُرجوش ویوز فلم بازار، جہاں خیالات، معاہدے اور اشتراکات کو نئی پرواز ملتی ہے۔20 سے 28 نومبر کو گوا کے دلکش ساحلی پس منظر میں منعقد ہونے والا 56 واں ایڈیشن زبانوں، اصناف، جدتوں اور آوازوں کے امتزاج کاشاندار رنگ پیش کرے گا۔ایک ایسا بھرپور تجربہ جو دنیا کے سامنے بھارت کی تخلیقی چمک دمک اورصلاحیت کا جشن ہے۔
مزید معلومات کے لیے درج ذیل لنک پر کلک کریں:
آئی ایف ایف آئی کی ویب سائٹ: https://www.iffigoa.org/
پی آئی بی کی آئی ایف ایف آئی مائیکروسائٹ: https://www.pib.gov.in/iffi/56/
پی آئی بی آئی ایف ایف آئی ووڈ نشریاتی چینل:
https://whatsapp.com/channel/0029VaEiBaML2AU6gnzWOm3F
ایکس ہینڈل: @IFFIGoa, @PIB_India, @PIB_Panaji
******
ش ح ۔ م م ع ۔ م ا
Urdu No-1861
Release ID:
2194854
| Visitor Counter:
5