محنت اور روزگار کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے آئی ایل او کے زیر اہتمام سماجی انصاف کے لیے عالمی اتحاد کے اسپاٹ لائٹ سیشن میں سماجی انصاف کو آگے بڑھانے میں ہندوستان کی پیش رفت کو اجاگر کیا


مرکزی وزیر محنت نے سماجی ترقی کے لیے دوسری عالمی سربراہ کانفرنس کے موقع پر نیتی آیوگ کے پروگرام میں غربت کے خاتمے میں ہندوستان کی تاریخی پیشرفت کے بارے میں بتایا

ڈاکٹر مانڈویہ نے لیبر، ہنر اور سماجی تحفظ میں تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے رومانیہ، روس، قطر، یوروپی یونین اورآئی ایل او کے رہنماؤں کے ساتھ دو طرفہ میٹنگیں کیں

Posted On: 06 NOV 2025 4:20PM by PIB Delhi

محنت و روزگار اور نوجوانوں کے امور و کھیلوں کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسُکھ مانڈویہ اس وقت قطر کے شہر دوحہ میں منعقدہ سماجی ترقی کے دوسری عالمی سربراہ کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں، جہاں انہوں نے ایک اعلیٰ سطحی گول میزکانفرنس اور عمومی اجلاس میں غربت کے خاتمے اور سماجی تحفظ کے میدان میں ہندوستان کے انقلاب انگیز تبدیلی کے سفر کو اجاگر کیا۔

گزشتہ روز نیتی آیوگ کی جانب سے منعقدہ ضمنی تقریب غربت سے نجات کے راستے: ہندوستان کا آخری فرد تک بااختیار بنانے کا تجربہ‘‘ میں، ڈاکٹر مانڈویہ نے ہندوستان کی شاندار کامیابیوں کو پیش کیا — جن کے تحت تقریباً 250 ملین افراد کو کثیر جہتی غربت سے باہر نکالا گیا اور سماجی تحفظ کی کوریج کو 64 فیصد سے زیادہ آبادی تک بڑھایا گیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین اور بچے ہندوستان کے ترقیاتی وژن میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں، جس میں 118 ملین سے زیادہ اسکولی بچے دوپہر کا کھانا حاصل کر رہے ہیں اور لاکھوں خواتین کو اپنی مدد آپ گروپس میں متحرک کیا گیا ہے جو زمینی سطح پر کاروبار کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ جے اے ایم تثلیث (جن دھن، آدھار، موبائل) کے ذریعے ہندوستان کے ڈیجیٹل انقلاب نے شفافیت اور شمولیت کو یقینی بناتے ہوئے فلاح و بہبود پر مبنی فراہمی کویکسر تبدیل کردیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اسکل انڈیا مشن کے تحت 14 ملین سے زیادہ نوجوانوں کو تربیت دی گئی ہے اور نئی پردھان منتری وکست بھارت روزگار یوجنا مزید 35 ملین رسمی ملازمتیں پیدا کرے گی۔

1.jpg

ڈاکٹر مانڈویہ نے سماجی انصاف کے لیے عالمی اتحاد کے اسپاٹ لائٹ سیشن میں بھی حصہ لیا، جس کا اہتمام کل انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) نے کیا تھا۔ انہوں نے سماجی انصاف اور ذمہ دارانہ کاروباری طرز عمل کو آگے بڑھانے کے لیے ہندوستان کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ مرکزی وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان نے 2017 اور 2023 کے درمیان 170 ملین سے زیادہ ملازمتیں پیدا کی ہیں اور بے روزگاری 6فیصد سے کم ہو کر 3.2 فیصد ہو گئی ہے اور خواتین کی افرادی قوت میں شرکت تقریباً دوگنا ہے۔

اپنے خطاب میں، ڈاکٹر مانڈویہ نے سماجی انصاف پر عالمی مکالمے کو فروغ دینے کے لیے آئی ایل او اور عالمی اتحاد کی تعریف کی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ ہندوستان نے فروری 2025 میں سماجی انصاف پر پہلے علاقائی مکالمے کی میزبانی کی تھی، جہاں ہندوستان کی سب سے بڑی آجروں کی فیڈریشن اور ورکرز یونین سمیت 21 سے زیادہ تنظیموں نے اتحاد میں شامل ہونے کا عہد کیا تھا۔

2.jpg

مرکزی وزیر موصوف نے ہندوستان کے مضبوط سماجی تحفظ کے ماحولیاتی نظام پر بھی روشنی ڈالی، جس میں ایمپلائیز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) 78 ملین سے زیادہ ممبران کو خدمات فراہم کررہی ہے اور ایمپلائز اسٹیٹ انشورنس کارپوریشن (ای ایس آئی سی) بیمہ کے حامل  158 ملین افراد اور ان کے زیر کفالت افراد کو صحت اور سماجی تحفظ فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای-شرم پلیٹ فارم، 310 ملین سے زیادہ غیر منظم کارکنوں کا احاطہ کرتا ہے، سماجی تحفظ اور بہتر پالیسی سازی تک بغیر کسی رکاوٹ کے رسائی کے قابل بناتا ہے۔

ڈاکٹر مانڈویہ نے اہم عالمی ہم منصبوں کے ساتھ سلسلہ وار  دو طرفہ میٹنگیں کیں:

  • قطر کی سماجی ترقی اور خاندانی امور کی وزیر محترمہ بثینہ بنت علی الجبر النعیمی کے ساتھ میٹنگ کے دوران، ڈاکٹر مانڈویہ نے قطر کی پُرجوش مہمان نوازی اور دونوں ممالک کے درمیان لوگوں کےمضبوط تعلقات کو سراہا۔ دونوں فریقوں نے سماجی تحفظ، خاندانی بہبود اور ڈیجیٹل اختراع میں تعاون بڑھانے پر تبادلۂ خیال کیا۔ ڈاکٹر مانڈویہ نے اپنی 64 فیصد سے زیادہ آبادی تک سماجی تحفظ کے ہندوستان کی توسیع اور قطر میں یو پی آئی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سمیت اس کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی کامیابی پر روشنی ڈالی۔

3.jpg

  • ڈاکٹر مانڈویہ نے رومانیہ کے لیبر اور سماجی یکجہتی کے وزیر جناب پیٹر فلورین مانول سے ملاقات کی اور ہندوستان اور رومانیہ کے درمیان دیرینہ 77 سالہ شراکت داری پر تبادلۂ خیال کیا۔ انہوں نے سماجی تحفظ کی کوریج کو 2015 میں 19 فیصد سے بڑھا کر 2025 میں 64.3 فیصد کرنے میں ہندوستان کی اہم پیشرفت پر روشنی ڈالی، جس سے 940 ملین سے زیادہ افراد مستفید ہوئے۔ دونوں فریقوں نے ہنر کی ترقی، زبان اور ثقافتی تربیت اور مزدوروں کی نقل و حرکت کو مضبوط بنانے کے لیے ایجوکیشن ٹو ایمپلائمنٹ (ای 2 ای) پہل پر تبادلۂ خیال کیا۔

4.jpg

  • آئی ایل او کے ڈائریکٹر جنرل جناب گلبرٹ ایف ہونگبو کے ساتھ اپنی میٹنگ میں، مرکزی وزیر  موصوف نے آئی ایل او کے ساتھ ہندوستان کی مضبوط شراکت داری کا اعادہ کیا اور ترقی پر مبنی عالمی لیبر ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں اس کی کوششوں کی ستائش کی۔ دونوں فریقوں نے سماجی تحفظ، مہارتوں اور مزدوروں کی نقل و حرکت میں گہرے اشتراک پر تبادلۂ خیال کیا اور پیشوں کی بین الاقوامی درجہ بندی کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی پر حالیہ مفاہمت نامے کا خیرمقدم کیا۔ ڈاکٹر مانڈویہ نے ہندوستان کے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر اور ای شرم پلیٹ فارم کے ذریعے سماجی تحفظ کی توسیع کے ساتھ ساتھ گگ اور پلیٹ فارم ورکروں کو پنشن فراہم کرنے کے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے 2026 میں برکس کی صدارت کے دوران آئی ایل او کی تکنیکی مصروفیات میں ہندوستان کی دلچسپی کا بھی اظہار کیا۔
  • روسی فیڈریشن کے لیبر اور سماجی تحفظ کے وزیر جناب انتون اولیگووچ کوٹیاکوف کے ساتھ اپنی میٹنگ کے دوران، ڈاکٹر مانڈویہ نے ہندوستان اور روس کے درمیان خصوصی اور مراعات یافتہ اسٹریٹجک پارٹنرشپ کی توثیق کی اور اقوام متحدہ، جی 20 اوربرکس جیسے کثیرجہتی فورمز میں ان کے قریبی تعاون کی تعریف کی۔ انہوں نے 2026 میں برکس کی آئندہ صدارت کے دوران روس کے ساتھ مل کر کام کرنے کے ہندوستان کے ارادے کا اظہار کیا۔

5.jpg

  • ڈاکٹر مانڈویہ نے سربراہ کانفرنس کے موقع پرای یو کی سماجی حقوق اور ہنر کی ایگزیکٹو نائب صدر محترمہ روکسانا منزاتو سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے باضابطہ روزگار پیدا کرنے، خواتین کی افرادی قوت میں شرکت اور سماجی تحفظ کی کوریج کی توسیع میں ہندوستان کی پیش رفت کا خاکہ پیش کیا۔ وزیر موصوف نے یورپوی یونین میں مہارت کے ابھرتے ہوئے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے ساختی لیبر موبلیٹی پارٹنرشپ پر غور کرنے کی تجویز پیش کی اور زبان اور سافٹ اسکلز کی تربیت کی اہمیت پر زور دیا۔

ڈاکٹر مانڈویہ نے قطر میں ہندوستانی برادری کے ساتھ بھی بات چیت کی اور ہند-قطر شراکت داری کے کلیدی ستون کے طور پر ان کے خلوص، مہارت اور شراکت کے لیے 8 لاکھ سے زیادہ تعداد میں ہندوستانی برادری کے لوگوں پر فخر کا اظہار کیا۔ انہوں نے گہرے ہوتے ہوئے دوطرفہ تعلقات پر روشنی ڈالی، جس میں اسٹریٹجک پارٹنرشپ کی ترقی اور تجارت اور توانائی میں تعاون کو وسعت دینا شامل ہے۔ وزیر موصوف نے کمیونٹی کو ہندوستان کی تیز رفتار اقتصادی ترقی، ڈیجیٹل تبدیلی، ہنر مندی کے اقدامات اور وکست بھارت 2047 ویژن کے تحت بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے بارے میں بتایا، نیز اس بات کی تصدیق کی کہ ہندوستانی برادری  ملک کی ترقی میں ایک اہم شراکت دار ہے۔

******

 

 

(ش ح ۔ک ح ۔ع ر(

U. No. 860


(Release ID: 2187080) Visitor Counter : 10