امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے ممبئی میں ‘انڈیا میری ٹائم ویک-2025’ کا افتتاح کیا


وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا بحری ویژن تین ستونوں سلامتی ، استحکام اور خود انحصاری پر مبنی ہے

یہ ہندوستان کا بحری موومنٹ ہے ، جو گیٹ وے آف انڈیا کو گیٹ وے آف دی ورلڈ میں تبدیل کر رہا ہے

مودی حکومت کی طرف سے بحری شعبے میں کی گئی اصلاحات کی وجہ سے ہندوستان آج عالمی بحری نقشے پر ایک ابھرتی ہوئی قوت کے طور پر قائم ہے

اپنی جغرافیائی بحری پوزیشن ، جمہوری استحکام اور بحری صلاحیتوں سے استفادہ کرتے ہوئے ، بھارت  انڈو-پیسفک اور گلوبل ساؤتھ کے درمیان ایک پُل کے طور پر کام کر رہا ہے، جو ترقی، سلامتی، اور ماحولیاتی توازن کو فروغ دے رہا ہے

انڈیا میری ٹائم ویک-2025 سمٹ 2047 تک ہندوستان کو عالمی بحری صنعت میں سرفہرست مقام دلانے کے ہدف کے حصول میں کلیدی کردار ادا کرے گا

ہندوستان کا مقصد ایک سبز بحری مستقبل کی تعمیر کرنا ہے، جو ترقی کی رفتار کو تیز کرتے ہوئے فطرت کے ساتھ توازن کو برقرار رکھے

سمندر پر اپنی معیشت کا انحصار کرنے والے چھوٹے جزیرہ نما ممالک اور عالمی جنوب ممالک کو ذہن میں رکھتے ہوئے ،ہندوستان ایک سبز ، خوشحال اور اشتراکی سمندری وژن کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے

پچھلے 11 برسوں میں مودی جی نے ہندوستان کے بحری شعبے کو قومی طاقت ، علاقائی استحکام اور عالمی خوشحالی کے ایک مضبوط ذریعہ کے طور پر متعین کیا ہے

وزیر اعظم نریندر مودی کی بحری پالیسی مہا ساگر (خطوں میں سلامتی اور ترقی کیلئے باہمی اور جامع ترقی) کی شکل میں سامنے آئی ہے، جو ہندوستان کے بڑھتے ہوئے عالمی اثر و رسوخ کی علامت بن چکی ہے

وزیر اعظم مودی کا وژن‘‘ساگر سے مہا ساگر تک’’ ہندوستان کو عالمی بحری قیادت کے ہدف کی جانب تیزی سے لے جا رہا ہے

بھارت کا 23.7 لاکھ مربع کلومیٹر پر محیط خصوصی اقتصادی زون (ای ای زیڈ) دنیا بھر کے سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں کیلئے ایک پرکشش مرکز بن چکا ہے

Posted On: 27 OCT 2025 4:37PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے آج ممبئی ، مہاراشٹر میں ‘انڈیا میری ٹائم ویک-2025’ کا افتتاح کیا ۔ اس موقع پر مہاراشٹر کے وزیر اعلی جناب دیویندر فڑنویس ، گجرات کے وزیر اعلی جناب بھوپیندر پٹیل ، گوا کے وزیر اعلی ڈاکٹر پرمود ساونت ، اڈیشہ کے وزیر اعلی جناب موہن چرن ماجھی ، مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی جناب ایکناتھ شندے ، جناب اجیت پوار اوربندرگاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال کے علاوہ کئی دیگر معزز شخصیات موجود تھیں ۔

1.jpg

اپنے خطاب میں مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے کہا کہ ممبئی دنیا کے مشہور “گیٹ وے آف انڈیا” کا مسکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت ہندوستان کا بحری لمحہ ہے ، جو گیٹ وے آف انڈیا کو گیٹ وے آف دی ورلڈ میں تبدیل کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دہائی کے دوران میری ٹائم سمٹس نے یہ ثابت کیا ہے کہ میری ٹائم اکانومی میں نافذ کی گئی گہری ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی بنیاد پر ہندوستان ایک طاقتور ملک کے طور پر ابھرا ہے اور عالمی سمندری نقشے پر مضبوطی سے قائم ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ ہندوستان کی سمندری طاقت اور اسٹریٹجک محل وقوع اس حقیقت سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری ساحلی پٹی 11,000 کلومیٹر سے زیادہ پھیلی ہوئی ہے ۔ 13 ساحلی ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے جی ڈی پی میں تقریبا 60 فیصد حصہ ڈالتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 23.7 لاکھ مربع کلومیٹر کا خصوصی اقتصادی زون (ای ای زیڈ) دنیا بھر میں سرمایہ کاروں اور مینوفیکچررز کو راغب کرتا ہے ، جس میں تقریبا 800 ملین لوگ ان سمندری ریاستوں میں رہتے ہیں ۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ بحر ہند خطے (آئی او آر) کے 38 ممالک عالمی برآمدات میں تقریبا 12 فیصد حصہ ڈالتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس سمٹ کے ذریعے ہم عالمی سرمایہ کاروں اور بحری صنعت کے رہنماؤں کے سامنے بھارت کی بے پناہ صلاحیت اور امکانات کو پیش کر رہے ہیں۔

2.jpg

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ اپنی بحری پوزیشن ، جمہوری استحکام اور بحری صلاحیتوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ، ہندوستان ترقی ، سلامتی اور ماحولیاتی ترقی کو فروغ دیتے ہوئے ہند بحرالکاہل اور عالمی جنوب کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کر رہا ہے ۔ ہندوستان کی سمندری تاریخ تقریبا 5000 سال پر محیط ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان ایک نئی سمندری تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار ہے ۔ اس کانفرنس میں 100 سے زیادہ ممالک کے نمائندوں کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ ہندوستان کی سمندری روایت عالمی شراکت داری اور علاقائی استحکام کا مرکز بنی ہوئی ہے ۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ انڈین میری ٹائم ویک ہند-بحرالکاہل خطے میں سب سے باوقار میری ٹائم ڈائیلاگ پلیٹ فارم کے طور پر ابھرا ہے ۔ 2025 کی یہ سربراہ کانفرنس 2047 تک سمندری صنعت میں ہندوستان کی نمایاں پوزیشن حاصل کرنے کے ہدف کو حاصل کرنے میں نمایاں کردار ادا کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کے ایڈیشن میں 100 سے زیادہ ممالک کے 350 سے زیادہ مقررین ، 500 سے زیادہ کمپنیاں اور ایک لاکھ سے زیادہ مندوبین شرکت کریں گے ۔ اس کے علاوہ اس سے 10 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے مواقع پیدا ہوں گے۔ وزیر داخلہ نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان مسابقت پر نہیں بلکہ باہمی تعاون پر یقین رکھتا ہے ۔ باہمی تعاون کے ذریعے ہم نے پورے ملک کی سمندری صنعت کو عالمی سمندری صنعت سے جوڑنے کے لیے ایک جامع روڈ میپ تیار کیا ہے ۔

3.jpg

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا سمندری وژن تین ستونوں  سلامتی ، استحکام اور خود انحصاری پر مبنی ہے ۔ میری ٹائم انڈیا ویژن 2030 کے ساتھ ، ساگر مالا ، نیل گوں معیشت اور گرین میری ٹائم ویژن جیسے اقدامات کے ذریعے ، ہم نے ہندوستان کو عالمی جہاز سازی کی صنعت میں سرفہرست پانچ ممالک میں شامل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے ۔ ہم نئی میگا اور ڈیپ ڈرافٹ بندرگاہیں بھی بنا رہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ پورٹ ہینڈلنگ کے لیے ہر سال 10,000 ملین میٹرک ٹن کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ، اور پورٹ ٹرانسپورٹ کو مکمل طور پر ڈیجیٹل کیا گیا ہے ۔ مزید برآں ، ہندوستان بھارت-مشرق وسطیٰ-یوروپ اکنامک کوریڈور ، ایسٹرن میری ٹائم کوریڈور ، اور نارتھ-ساؤتھ ٹرانسپورٹ کوریڈور جیسے کنیکٹیویٹی پروجیکٹوں سے جڑا ہوا ہے ۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ پچھلے 11 برسوں میں وزیر اعظم مودی نے ہندوستان کے سمندری شعبے کو قومی طاقت ، علاقائی استحکام اور عالمی خوشحالی کے ذریعہ کے طور پر بیان کیا ہے اور ان تینوں مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں ۔ آج ، عالمی تجارت کا دو تہائی حصہ ہند-بحرالکاہل سمندری راستے سے گزرتا ہے ، اور ہندوستان کی 90 فیصد تجارت سمندری راستوں سے ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی سمندری پالیسی مہا ساگر (خطوں میں سلامتی اور ترقی کے لیے باہمی اور مجموعی ترقی) میں تبدیل ہو گئی ہے، جو ہندوستان کے بڑھتے ہوئے عالمی نقش قدم کی علامت بن گئی ہے ۔ جناب شاہ نے زور دے کر کہا کہ وزیر اعظم مودی کا ‘‘ساگر’’ کو ‘‘مہاساگر’’ میں تبدیل کرنے کا وژن ہندوستان کو 2047 تک اس شعبے میں عالمی رہنما بننے کی طرف لے جائے گا ۔ اسے حاصل کرنے کے لیے مودی حکومت نے بجٹ کو چھ گنا بڑھا کر آج اسے 40 ملین ڈالر سے بڑھا کر 230 ملین ڈالر کر دیا ہے ۔

4.jpg

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ساگر مالا پروجیکٹ کے تحت مارچ 2025 تک 70 ارب ڈالر مالیت کے 839 پروجیکٹوں کی نشاندہی کی گئی ہے ، جن میں سے 17 ارب ڈالر مالیت کے 272 پروجیکٹ پہلے ہی مکمل ہو چکے ہیں ۔ 5 بلین ڈالر کا گریٹ نکوبار پروجیکٹ زیر تعمیر ہے ، جس سے ہندوستان کی سمندری عالمی تجارت میں نمایاں اضافہ ہوگا ۔ مزید برآں ، 200 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ ، ہم کوچین شپ یارڈ میں ہندوستان کی سب سے بڑی گودی تعمیر کرنے کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں ۔ مزید برآں گجرات میں ایک میری ٹائم ہیریٹیج کمپلیکس تیار کیا جا رہا ہے ۔ جناب شاہ نے کہا کہ ضروری بین الاقوامی قوانین کے مطابق ، فرسودہ ہندوستانی قوانین میں بھی اصلاحات کی گئی ہیں ۔ 2025 میں ، ہماری پارلیمنٹ نے 117 سال پرانا انڈین پورٹس بل منظور کیا ، جسے عصری ضروریات اور عالمی تناظر کی عکاسی کرنے کے لیے اپ ڈیٹ کیا گیا ۔ میجر پورٹ اتھارٹیز ایکٹ 2021 کے ذریعے ہم نے بندرگاہوں کو زیادہ خود مختاری دینے اور ان کے ادارہ جاتی ڈھانچے کو جدید بنانے کی راہ ہموار کی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ نیشنل واٹر ویز ایکٹ 2016 کے تحت 106 نئی آبی گزرگاہوں کا اعلان کیا گیا ہے ۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ مودی حکومت نے سلامتی ، ساحلی سلامتی اور ماہی گیروں کی حفاظت کو بڑھانے کے لیے بلیو اکانومی کی ترقی کو یقینی بنایا ہے ۔ پچھلی دہائی کے دوران ، ساحلی جہاز رانی میں 118 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے ، اور کارگو ہینڈلنگ میں 150 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ٹرن اراؤنڈ ٹائم (ٹی اے ٹی) کو کم کر کے اسے عالمی معیار کے قریب لایا ہے ۔ سمندری شعبے میں سرکلر معیشت کو فروغ دینے اور جہاز سازی کو آگے بڑھانے کے لیے پالیسی فیصلے کئے گئے ہیں ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ہندوستان کا مقصد ایک سبز سمندری مستقبل کی تعمیر کرنا ہے جو فطرت کے ساتھ توازن برقرار رکھتے ہوئے ترقی کو تیز کرے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان یہ نہیں بھولتا کہ چھوٹے جزیرے والی ریاستیں اور گلوبل ساؤتھ کے بہت سے ممالک اپنی معیشت اور بقا کے لیے سمندر پر انحصار کرتے ہیں ۔ ان ممالک کے لیے آب و ہوا کی تبدیلی ایک وجود کا مسئلہ ہے ، اور ہندوستان اسے ذہن میں رکھتے ہوئے ایک سبز ، خوشحال اور مشترکہ سمندر بنانے کے وژن کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے ۔

***

ش ح۔ ک ا۔ م ش

U.NO.352


(Release ID: 2183025) Visitor Counter : 19